میٹرک بورڈ کراچی میں ناظم امتحانات کی تقرری کی سمری وزیر اعلیٰ کو ارسال
اشاعت کی تاریخ: 12th, August 2025 GMT
عباس بلوچ(فائل فوٹو)۔
سیکریٹری بورڈز و جامعات سندھ عباس بلوچ نے کہا ہے کہ میٹرک بورڈ کراچی میں ناظم امتحانات کے تقرر کے لیے سمری وزیر اعلیٰ سندھ کو ارسال کر دی گئی ہے۔
میٹرک بورڈ کراچی کے چیئرمین غلام حسین سوہو نے کنٹرولنگ اتھارٹی کے تقرر کردہ ناظم امتحانات ظہیر بھٹو کو غلط طور پر ہٹایا اور ان کی جگہ گریڈ 17 کے اسٹنٹ کنٹرولر کو چارج دیا جس کا انھیں اختیار ہی نہیں تھا، کنٹرولر کو لگانے اور ہٹانے کا اختیار صرف کنٹرولنگ اتھارٹی (وزیر اعلیٰ) کو ہے۔
غلام عباس بلوچ نے کہا کہ ظہیر بھٹو کو کنٹرولر کے عہدے کا چارج چھوڑنے کے بجائے اپنا کام جاری رکھنا چاہیے تھا۔ ایک سوال کے جواب میں انھوں نے کہا کہ میٹرک سائنس کے نتائج کے جلد اعلان کے لیے بورڈ کو ہدایت کر دی گئی ہے۔
دریں اثناء چیف سکریٹری سندھ سید آصف حیدر شاہ کا کہنا ہے کہ وہ میٹرک بورڈ کراچی میں ناظم امتحانات کے معاملے کا جائزہ لے رہے ہیں جب کہ میٹرک سائنس کے نتائج کا اعلان بدھ 13 اگست کو کردیا جائے گا۔
یاد رہے میٹرک بورڈ کراچی میں چیئرمین بورڈ نے ناظم امتحانات ظہیر بھٹو کو ہٹا کر ایسوسی ایٹ پروفیسر حمزہ تگڑ کو لگانے کی سفارش کی تھی اور اس دوران چارج گریڈ 17 کے اسٹنٹ کنٹرولر کو دے دیا تھا۔
تاہم عدالتی فیصلے کے باعث گریڈ 17 کے کنٹرولر سے چارج واپس لیا گیا، جس کے بعد میٹرک بورڈ کراچی میں ناظم امتحانات کی آسامی خالی پڑی ہے جس کی وجہ سے میٹرک سائنس کے نتائج میں تاخیر ہو گئی ہے، جب کہ سندھ بھر کے بورڈز میٹرک سائنس کے نتائج کا اعلان کرچکے ہیں اور کئی بورڈز نے تو انٹرمیڈیٹ کے نتائج کا بھی اعلان کر دیا ہے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: میٹرک بورڈ کراچی میں ناظم امتحانات میٹرک سائنس کے نتائج
پڑھیں:
سندھ میں ضمنی بلدیاتی انتخابات، 14 اضلاع کی 28 نشستوں کے نتائج آنے کا سلسلہ جاری
پولنگ کا عمل کراچی کے تین اضلاع شرقی، غربی اور کیماڑی کے علاوہ حیدرآباد، دادو، جامشورو، مٹیاری، سکھر، گھوٹکی، خیرپور، میرپورخاص، عمرکوٹ، بدین اور ٹھٹھہ میں ہوا۔ اسلام ٹائمز۔ صوبہ سندھ کے 14 اضلاع میں ضمنی بلدیاتی انتخابات کے سلسلے میں 28 نشستوں پر ووٹوں کی گنتی کے بعد نتائج کی آمد کا سلسلہ جاری ہے۔ الیکشن کمیشن سندھ کے مطابق پولنگ صبح 8 بجے شروع ہوئی، جو بلاتعطل شام 4 بجے تک جاری رہی، پولنگ مقررہ وقت پر پُرامن ماحول میں ہوئی۔ ضمنی انتخابات کے دوران مجموعی طور پر 2 لاکھ 43 ہزار 187 ووٹرز رجسٹرڈ تھے، جن میں 1 لاکھ 33 ہزار 38 مرد اور 1 لاکھ 10 ہزار 154 خواتین شامل ہیں۔ پولنگ کا عمل کراچی کے تین اضلاع شرقی، غربی اور کیماڑی کے علاوہ حیدرآباد، دادو، جامشورو، مٹیاری، سکھر، گھوٹکی، خیرپور، میرپورخاص، عمرکوٹ، بدین اور ٹھٹھہ میں ہوا۔ ترجمان الیکشن کمشنر سندھ کے مطابق تمام پولنگ اسٹیشنز پر سیکیورٹی کے سخت ترین انتظامات کیے گئے، پولیس، رینجرز اور دیگر سیکیورٹی ادارے پولنگ اسٹیشنز پر تعینات رہے۔