سندھ کے 14اضلاع میں ضمنی بلدیاتی انتخابات کا میدان لگ گیا
اشاعت کی تاریخ: 24th, September 2025 GMT
سندھ کے مختلف شہروں میں ضمنی بلدیاتی انتخابات کے سلسلے میں 28 نشستوں پر پولنگ کا عمل پُرامن انداز میں جاری ہے۔ الیکشن کمیشن کے مطابق پولنگ صبح 8 بجے شروع ہوئی جو شام 5 بجے تک بلا تعطل جاری رہے گی، تاکہ زیادہ سے زیادہ ووٹرز اپنے حقِ رائے دہی کا استعمال کر سکیں۔ اس دوران کسی بھی قسم کے وقفے کی اجازت نہیں ہوگی۔ انتخابات کا دائرہ کار صوبے کے 14 اضلاع تک پھیلا ہوا ہے، جن میں کراچی کے 3 اہم اضلاع—ضلع غربی، ضلع شرقی اور کیماڑی—بھی شامل ہیں۔ کراچی کے ان تینوں اضلاع میں مجموعی طور پر 5 نشستوں پر مقابلہ ہو رہا ہے، جب کہ دیگر اضلاع میں بھی مختلف نشستوں پر ووٹنگ جاری ہے۔ ان انتخابات کو صوبے میں مقامی حکومتوں کے ڈھانچے کو مکمل کرنے کے لیے نہایت اہم قرار دیا جا رہا ہے۔ الیکشن کمیشن سندھ کے ترجمان کے مطابق ان ضمنی انتخابات میں کل رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 2 لاکھ 43 ہزار 187 ہے، جن میں ایک لاکھ 33 ہزار 38 مرد اور ایک لاکھ 10 ہزار 154 خواتین ووٹرز شامل ہیں۔ ووٹرز کی سہولت کے لیے تمام اضلاع میں پولنگ اسٹیشنز پر مناسب انتظامات کیے گئے ہیں، جبکہ سکیورٹی کے سخت ترین اقدامات بھی عمل میں لائے گئے ہیں تاکہ کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے بچا جا سکے۔ پولیس اور رینجرز اہلکار پولنگ اسٹیشنز کے اندر اور باہر تعینات ہیں جبکہ حساس علاقوں میں اضافی نفری بھی موجود ہے۔ صوبائی الیکشن کمشنر سندھ اعجاز انور چوہان کے مطابق انتخابات کی شفاف اور منصفانہ مانیٹرنگ کے لیے صوبائی سطح پر کنٹرول روم قائم کیا گیا ہے، جو نتائج کی وصولی اور حتمی گنتی مکمل ہونے تک فعال رہے گا۔ کنٹرول روم سے ہر ضلع کے ریٹرننگ افسران سے براہِ راست رابطہ رکھا جا رہا ہے تاکہ پولنگ کے دوران پیدا ہونے والی کسی بھی صورتِ حال پر فوری کارروائی کی جا سکے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
بلوچستان کے مختلف اضلاع میں 5 شدت کے خوفناک زلزلے کے جھٹکے
بلوچستان کے مختلف اضلاع میں رات گئے زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے، جن کی شدت زلزلہ پیما مرکز کے مطابق ریکٹر اسکیل پر 5 اعشاریہ صفر ریکارڈ کی گئی۔زلزلہ پیما مرکز کے مطابق زلزلہ رات 2 بج کر 45 منٹ پر آیا جس کے جھٹکے زیارت، ہرنائی، زردالو، کھوسٹ، شاہرگ، مسلم باغ، خانوزئی، کان مہترزئی، رود ملازئی اور سرخاب سمیت کئی علاقوں میں محسوس کیے گئے۔اس کے علاوہ صوبائی دارالحکومت کوئٹہ کے بعض علاقوں میں بھی ہلکے جھٹکے محسوس کیے گئے، تاہم زلزلے کے باعث کسی جانی یا مالی نقصان کی اطلاع موصول نہیں ہوئی ۔زلزلے کے جھٹکوں کے دور ان شہری کلمہ طیبہ اور درودشریف کا ورد کرتے ہوئے گھروں سے باہر نکل آئے اور کئی گھنٹے کھلے آسمان تلے گزارے ۔