کوئٹہ، بورڈ آفس کے دو ملازمین ریکارڈ ٹمپرنگ کے الزام میں گرفتار
اشاعت کی تاریخ: 27th, September 2025 GMT
ڈی جی اینٹی کرپشن کے مطابق انکوائری سے کرپشن، اختیارات کے ناجائز استعمال اور ہائیر سیکنڈری اسکول سرٹیفکیٹ سالانہ و ضمنی امتحانات 2024 کے نتائج میں غیر قانونی ردوبدل کے شواہد ملے ہیں۔ ملوث ملزمان کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ بلوچستان نے بلوچستان بورڈ آف انٹرمیڈیٹ اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن (بی بی آئی ایس ای) کوئٹہ کے آئی ٹی ونگ کے خلاف بڑی کارروائی کرتے ہوئے امتحانی نتائج میں جعلسازی اور ریکارڈ ٹمپرنگ کے الزامات پر دو ملزمان کو گرفتار کر لیا۔ انکوائری سے کرپشن، اختیارات کے ناجائز استعمال اور ہائیر سیکنڈری اسکول سرٹیفکیٹ سالانہ و ضمنی امتحانات 2024 کے نتائج میں غیر قانونی ردوبدل کے شواہد ملے ہیں۔ ڈائریکٹر جنرل اینٹی کرپشن عبدالواحد کاکڑ کا کہنا ہے کہ صوبے سے بدعنوانی کا خاتمہ ہماری اولین ترجیح ہے۔ کرپشن تعلیمی نظام کے لیے زہر قاتل ہے اور ہم ہر سطح پر اس کے خاتمے کے لیے پرعزم ہیں۔ انہوں نے کہا کہ شفافیت اور احتساب کو یقینی بنانے کے لیے کوئی کسر نہیں چھوڑی جائے گی اور بدعنوان عناصر کو قانون کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔
تحقیقات کے مطابق قابل اعتماد انٹیلی جنس اطلاعات پر انکوائری شروع کی گئی، جس میں بورڈ کے آئی ٹی ونگ کے بعض افسران اور اہلکاروں کی کرپشن، اختیارات کے ناجائز استعمال اور امتحانی ریکارڈ میں ہیرا پھیری کا انکشاف ہوا۔ امیدواروں کے نمبروں میں غیر قانونی تبدیلی، ڈیٹیلڈ مارکس سرٹیفکیٹ میں ردوبدل اور آئی ٹی سسٹم تک غیر مجاز رسائی کے ذریعے ریکارڈ ٹمپرنگ کی گئی۔ ایوارڈ لسٹس اور جاری شدہ ڈی ایم سی میں واضح تضادات پائے گئے جو مبینہ طور پر مالی فوائد، اقربا پروری اور ذاتی مفادات کے لیے کیے گئے۔ ریکارڈ کی جانچ پڑتال سے انکشاف ہوا کہ محمد اویس سسٹم اینالسٹ اور وسیم نور کمپیوٹر پروگرامر نے سپر ایڈمن آئی ڈی کا غلط استعمال کرتے ہوئے نتائج کے اعلان سے قبل کمپیوٹرائزڈ ریکارڈ میں ردوبدل کیا۔ ان اقدامات کو بلوچستان ایمپلائز ایفیشنسی اینڈ ڈسپلن ایکٹ 2011 کے تحت سنگین بدعنوانی اور پاکستان پینل کوڈ 1860 کی دفعات 109، 408، 409، 420، 467، 468 اور 471 بمعہ انسداد بدعنوانی ایکٹ 1947 کی دفعہ 5(2) کے تحت قابل سزا جرائم قرار دیا گیا۔
اینٹی کرپشن ٹیم کے مطابق شواہد سے ثابت ہوا کہ محمد اویس اور وسیم نور براہ راست کرپشن اور ریکارڈ ٹمپرنگ میں ملوث تھے۔ ڈائریکٹر جنرل عبدالواحد کاکڑ کی منظوری سے دونوں ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کرکے انہیں گرفتار کر لیا گیا جبکہ دیگر ملوث افراد کی گرفتاری کے لیے چھاپے جاری ہیں۔ ڈی جی اینٹی کرپشن نے کہا کہ ہمارا مقصد تعلیمی اداروں سے کرپشن کا خاتمہ اور طلبہ کے مستقبل کو محفوظ بنانا ہے۔ بدعنوانی کسی بھی شکل میں برداشت نہیں کی جائے گی۔ بی بی آئی ایس ای انتظامیہ نے تحقیقات میں مکمل تعاون کا یقین دلایا ہے، جبکہ بورڈ کے چیئرمین نے متاثرہ طلبہ کو انصاف کی یقین دہانی کرائی ہے۔ اینٹی کرپشن کا کہنا ہے کہ یہ کارروائی بلوچستان میں تعلیمی اداروں میں بدعنوانی کے خاتمے کی جانب اہم قدم ہے مزید تفصیلات اور گرفتاریوں کی اطلاعات جلد سامنے لائی جائیں گی۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: ریکارڈ ٹمپرنگ اینٹی کرپشن کے لیے
پڑھیں:
اسرائیل، ایران کے لیے جاسوسی کے الزام میں امریکی شہری گرفتار
امریکی شہری 49 سالہ جیکب پیرل نے مقبوضہ فلسطین میں اس نے فوج کے سابق چیف آف اسٹاف ہرزلیہ حلوی اور صیہونی حکومت کی داخلی سلامتی کے وزیر اتمار بن گورنر جیسی شخصیات سے معلومات اکٹھی کیں۔ اسلام ٹائمز۔ اسرائیلی پولیس نے داخلی سلامتی کے ادارے (شاباک) کے ایما پر کارروائی کرتے ہوئے صیہونی نژاد امریکی شہری 49 سالہ جیکب پیرل کو ایران کے لیے جاسوسی کے شبے میں گرفتار کر لیا ہے۔ مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق اسرائیل 24 کی ویب سائٹ نے یہ خبر شائع کی ہے کہ پیرل نامی یہودی، جو مراکش میں مقیم تھا، جولائی 2025 میں ایرانی خفیہ ایجنسی کی ہدایت پر معلومات اکٹھا کرنے کے لیے مقبوضہ فلسطین گیا تھا۔
تحقیقات سے پتہ چلتا ہے کہ وہ پہلے ایران کے لیے لوگوں کو بھرتی کرنے کی کوششوں میں ناکام رہا تھا اور اس نے خود کارروائی کی تھی۔ مقبوضہ فلسطین میں اس نے فوج کے سابق چیف آف اسٹاف ہرزلیہ حلوی اور صیہونی حکومت کی داخلی سلامتی کے وزیر اتمار بن گورنر جیسی شخصیات سے معلومات اکٹھی کیں اور مختلف مقامات کی تصاویر لیں۔ دعوے کے مطابق پیرل کو ان کارروائیوں کے بدلے کرپٹو کرنسی ملی۔ رپورٹوں سے پتہ چلتا ہے کہ اس نے نظریاتی محرکات اور صیہونیت کی مخالفت میں ایران کی خدمت کی۔