وزیراعظم کا برآمدات اور سرمایہ کاری کے فروغ کیلئے درآمدی محصولات میں نمایاں کمی کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 16th, May 2025 GMT
سٹی42 : وزیراعظم محمد شہباز شریف نے برآمدات اور سرمایہ کاری کے فروغ کے لیے درآمدی محصولات میں نمایاں کمی کا فیصلہ کیا ہے۔
وزیراعظم کی زیر صدارت نیشنل ٹیرف پالیسی کے حوالے سے اہم اجلاس وزیر اعظم ہاؤس میں منعقد ہوا جس میں وزیر اعظم نے ایک تاریخی قدم اٹھاتے ہوئے درآمدی محصولات (ٹیرِف) میں بتدریج مگر نمایاں کمی کی منظوری دے دی ہے۔
پاکستان پیپلز پارٹی زون 169 کا پاک افواج کے حق میں مظاہرہ
اس اقدام کو معاشی بہتری کے حصول کی جانب ایک اہم سنگِ میل قرار دیا جا رہا ہے جو کہ برآمدات پر مبنی ترقی کو ممکن بنائے گا۔ زیرِ نظر فیصلے سے نہ صرف بے روزگاری پر قابو پانے میں مدد ملے گی بلکہ مہنگائی کی شرح کو بھی قابو میں رکھا جا سکے گا۔
مزید برآں اس کے نتیجے میں بین الاقوامی سرمایہ کاری کو فروغ ملے گا، جس سے روزگار کے نئے مواقع پیدا ہوں گے۔ حکومت عوام کو روزگار کی فراہمی اور خاص طور پر تعلیم یافتہ نوجوانوں کو باعزت روزگار مہیا کرنے کے لیے کوشاں ہے۔
نریکنگ نیوز: پٹرولیم کی قیمت میں بھاری کمی
وزیرِ اعظم نے اپنے اس عزم کا اعادہ کیا ہے کہ حکومت مضبوط معیشت کے حصول، روزگار کے مواقع کی فراہمی اور مہنگائی کے دیرپا اور مکمل خاتمے کے لیے کوئی کسر اٹھا نہ رکھے گی۔ ملکی و غیر ملکی ماہرینِ معیشت سے سیر حاصل مشاورت کے بعد بنیادی معاشی اصلاحات کے لیے ایک جامع منصوبہ تشکیل دیا جا چکا ہے۔
اجلاس میں وزیر اعظم نے اضافی کسٹمز ڈیوٹی (جو اس وقت 2 فیصد سے 7 فیصد کے درمیان ہے) اور ریگولیٹری ڈیوٹی (جو اس وقت 5 فیصد سے 90 فیصد تک ہے) کو اگلے چار سے پانچ سال میں مکمل طور پر ختم کرنے کی ہدایت دی ہے۔
امریکی صدر نے ایک بار پھر ’ٹرمپ ڈانس‘ کرکے دکھا دیا
اس کے ساتھ ساتھ، وزیراعظم نے کسٹمز ڈیوٹی کو زیادہ سے زیادہ 15 فیصد تک محدود کرنے کے حق میں فیصلہ کیا ہے، جب کہ فی الحال بعض اشیاء پر یہ شرح 100 فیصد سے بھی تجاوز کر سکتی ہے۔ کسٹمز ڈیوٹی کی شرحوں (سلیبز) کو چار تک محدود کر دیا گیا ہے، جس سے درآمدات سے متعلق قانونی پیچیدگیوں میں نمایاں کمی آئے گی اور مختلف صنعتوں کو برابر کے مواقع میسر آ سکیں گے۔
وزیر اعظم کے اس تاریخی فیصلے سے معیشت غیر ملکی سرمایہ کاری کے لیے کھلے گی اور ملکی صنعتوں کو خام مال، درمیانی اشیاء اور سرمایہ جاتی سامان بآسانی اور سستے داموں دستیاب ہوگا۔
دشمن ملک کے گانے پر ڈانس کرنے پر مقدمہ درج ہو گا
اس کے علاوہ مسابقت میں اضافے کی وجہ سے مقامی صنعتیں زیادہ مؤثر اور مسابقتی بنیں گی، جو ملک کے لیے برآمدی آمدنی بڑھانے میں مدد دے گا۔ اس طرح مہنگائی اور کرنسی کی قدر میں کمی پر قابو پانے میں بھی مدد ملے گی۔
وزیر اعظم نے اس تجویز کے تمام پہلوؤں کا بغور جائزہ لیا، ٹیرف میں کمی نہ صرف جاری کھاتے کے خسارے کو مستحکم کرے گی بلکہ کسٹمز ڈیوٹی سے زیادہ محصولات حاصل کرنے میں بھی مددگار ثابت ہوگی۔
حق معرکہ ؛ پاکستان کی فتح سے دنیا کی سوچ تبدیل ہوگئی ؛ وزیر اعظم
Ansa Awais Content Writer.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: سٹی42 سرمایہ کاری کسٹمز ڈیوٹی نمایاں کمی کے لیے
پڑھیں:
ایس آئی ایف سی کا دوسرا سال؛ صنعت، سیاحت اور نجکاری میں نمایاں کامیابیاں
ایس آئی ایف سی کے قیام کے دوسرے سال میں ملک میں صنعت، سیاحت اور نجکاری کے شعبوں میں نمایاں کامیابیاں حاصل ہوئی ہیں۔
دوسرے سال میں بی وائی ڈی (بِلڈ یور ڈریمز) کا پاکستان میں الیکٹرک گاڑیوں کی تیاری کے لیے مقامی کمپنیوں سے اشتراک ہوا ہے جب کہ ایس آئی ایف سی کے تحت صنعتی منظوری کا وقت 35 فیصد کم ہوا ہے، جس سے سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال ہوگیا۔
اسی طرح پاکستانی اسٹارٹ اپ ’بُک می‘کی سعودی عرب میں توسیع، ایس آئی ایف سی کی کوششوں سے پاکستانی سیاحتی ٹیکنالوجی کے عالمی سفر کا آغاز ہے۔ اُدھر گلگت بلتستان میں 44 گیسٹ ہاؤسز کی بحالی کے ساتھ گرین ٹورازم کے تحت 4000 روزگار کے مواقع بھی پیدا ہوئے ہیں۔
علاوہ ازیں سندھ میں کینجھر، گورکھ ہلز جیسے مقامات پر نجی شراکت داری سے سیاحتی ترقی کی نئی مثالیں قائم ہوئی ہیں جب کہ جی سی سی سمیت 126 ممالک کے لیے ویزا آن ارائیول کی سہولت، سیاحت و سرمایہ کاری کے فروغ میں بڑی پیش رفت کے طور پر سامنے آئی ہے۔
ایس آئی ایف سی کے دو سال کے دوران پی آئی اے کی نجکاری میں 7 بین الاقوامی کمپنیوں کی دلچسپی، سروسز میں بہتری اور آمدنی میں اضافہ ریکارڈ ہوا ہے۔ اسی طرح ڈسٹری بیوشن کمپنیز کی نجکاری کے لیے ’جی ٹو جی‘ ماڈل کی منظوری بھی کامیابیوں میں شامل ہے۔
اسلام آباد، کراچی اور لاہور ایئرپورٹس کی آؤٹ سورسنگ کی تیاری، عالمی معیار کی سروسز کی جانب پیش رفت کا سلسلہ بھی ان ہی کامیابیوں کی کڑی ہے۔ ایس آئی ایف سی نے شفافیت، بروقت فیصلوں اور سرمایہ کاری میں سہولت کے ذریعے ترقی کو نئی سمت دی ہے۔