ریلوے پروجیکٹ ایم ایل 1کی نظر ثانی شدہ لاگت کی منظوری
اشاعت کی تاریخ: 16th, May 2025 GMT
قومی اقتصادی کونسل کی ایگزیکٹو کمیٹی (ایکنک نے ریلوے پروجیکٹ مین لائن 1 منصوبے کے پی سی 1 میں ترمیم کی منظوری دے دی۔ اب منصوبے کی لاگت 6.678 بلین ڈالر طے کی گئی ہے۔
پارلیمانی سیکریٹری برائے ریلوے محمد عثمان اویس نے جمعہ کو وقفہ سوالات کے دوران قومی اسمبلی کو بتایا کہ چینی وزیر اعظم اور وزیر اعظم پاکستان کے درمیان اعلیٰ سطحی ملاقات میں دونوں فریقوں نے ایم ایل1 کے کراچی حیدرآباد سیکشن کو پائلٹ بنیادوں پر تعمیر کرنے پر اتفاق کیا۔
انہوں نے کہا کہ ایک مسودہ فنانسنگ کمٹمنٹ ایگریمنٹ (ایف سی اے)، جسے کابینہ ڈویژن نے منظور کیا ہے، چین کی نیشنل ریلوے ایڈمنسٹریشن (این آر اے) کے ساتھ شیئر کیا گیا ہے لیکن باضابطہ جواب کا ابھی انتظار ہے۔
انہوں نے کہا کہ جوائنٹ ورکنگ گروپ کے اجلاس کے دوران چین نے پیکج I کی تعمیراتی اسکیم کو بہتر بنانے کے لیے ایک تکنیکی ورکنگ گروپ پاکستان بھیجنے پر آمادگی ظاہر کی۔ تاہم یہ دورہ ابھی باقی ہے۔
محمد عثمان اویس نے کہا کہ پروجیکٹ کی نظرثانی شدہ لاگت چینی کنسلٹنٹس کے ایڈجسٹ ڈیزائن پر مبنی ہے۔
پارلیمانی سیکریٹری نے مزید کہا کہ چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پی ای سی) کے فریم ورک کے تحت منصوبے کے لیے 85 فیصد چینی رعایتی فنانسنگ کا انحصار مشترکہ فنانسنگ کمیٹی (جے ایف سی) کے اجلاس کے بلانے پر ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
ایم ایل 1 ایم ایل 1 کی لاگت تبدیل ریلوے پروجیکٹ.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: ایم ایل 1 ریلوے پروجیکٹ کہا کہ
پڑھیں:
پاکستان ریلوے کی ناقص کارکردگی، تیزگام ایکسپریس کا انجن فیل، مسافر پریشان
سٹی42: پاکستان ریلوے کی خراب کارکردگی ایک بار پھر مسافروں کے لیے زحمت بن گئی۔ کراچی سے آنے والی سیون اپ تیزگام ایکسپریس کا انجن چھانگا مانگا کے قریب اچانک فیل ہو گیا، جس کے باعث مسافر کئی گھنٹوں سے پھنسے ہوئے ہیں۔
شہریوں کے مطابق انجن فیل ہوئے ایک گھنٹہ سے زائد وقت گزر چکا ہے، لیکن تاحال متبادل انجن فراہم نہیں کیا گیا۔ٹریک بلاک ہونے کی وجہ سے پیچھے آنے والی دیگر ٹرینیں بھی تاخیر کا شکار ہو گئی ہیں۔
جشن آزادی:پنجاب کے 41 اضلاع میں بیک وقت آتشبازی
شدید گرمی میں مسافروں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ انتظامیہ کی جانب سے معلومات کی کمی اور متبادل انجن یا سہولتیں بروقت فراہم نہ ہونا پریشانی کا بائث بنا ہوا ہے۔