پی ایس ایل 10: کراچی کنگز نے پشاور زلمی کو شکست دیکر اگلے مرحلے کے لیے کوالیفائی کرلیا
اشاعت کی تاریخ: 18th, May 2025 GMT
کراچی کنگز نے پشاور زلمی کو 23 رن سے شکست دے کر ایچ بی ایل پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) X کے پلے آف میں جگہ بنا لی ہے، اس کے علاوہ دفاعی چیمپئن اسلام آباد یونائیٹڈ بھی پلے آف میں شامل ہے۔
پشاور زلمی اچھی کوشش کے باوجود 238 رنز کا ہدف مکمل نہ کرسکی اور، لیکن 5 وکٹوں اور 20 اوورز میں 214 بناسکی۔
کراچی کنگز پشاور زلمی کو شکست دینےکے بعد کی ٹورنامنٹ کے اگلے مرحلے کے لیے کرگئی ہے جبکہ یہ اس ایونٹ میں ان کی 5ویں کامیابی ہے۔
یہ بھی پڑھیے: ’پاکستان زندہ باد‘ کی گونج، راولپنڈی میں پی ایس ایل کا شاندار آغاز
اس کے ساتھ ساتھ اس میچ کے بعد اسلام آباد یونائیٹڈ کی بھی اگلے مرحلے کے لیے کوالیفائی کرنے کی تصدیق ہو گئی ہے، جو 10 پوائنٹس کے ساتھ پوائنٹس ٹیبل پر تیسری پوزیشن پر ہے۔
پی ایس ایل کے اگلے مرحلے کے لیے کوئٹہ گلیڈی ایٹرز پہلے ہی کوالیفائی کر چکی ہے جبکہ اب لاہور قلندرز اور پشاور زلمی کے درمیان ایک پلے آف میچ باقی ہے کیوں پشاور زلمی 8 پوائنٹس کی وجہ سے کراچی کنگز سے شکست کھانے کے باوجود ایونٹ سے باہر نہیں ہوئی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: پشاور زلمی کراچی کنگز پی ایس ایل
پڑھیں:
وزیراعظم آزاد کشمیر کیخلاف تحریک عدم اعتماد میں مسلسل تاخیر، اگلے 4 روز تک بھی پیش نہ ہونیکا امکان
وزیراعظم آزاد کشمیر چوہدری انوارالحق کے خلاف تحریک عدم اعتماد مسلسل تاخیر کا شکار ہے اور تحریک عدم اعتماد آج بھی پیش نہ ہونے کا امکان ہے۔ذائع کا بتانا ہے کہ پیپلز پارٹی تحریک عدم اعتماد پیش کرنے سے متعلق تاحال کوئی فیصلہ نہیں کر سکی ہے، فارورڈ بلاک سے پیپلز پارٹی میں شامل ہونے والے اراکین اسمبلی بھی پریشان ہیں۔ذرائع کا کہنا ہے کہ فارورڈ بلاک کے چند اراکین نے پیپلز پارٹی میں شمولیت کو جلد بازی کا فیصلہ قرار دیا، پیپلز پارٹی کے اراکین قیادت سے پوچھ رہے ہیں کہ حلقے میں کیسے جائیں۔ذرائع کے مطابق پی پی اراکین اسمبلی اپنی قیادت سے پوچھ رہے ہیں کہ کارکنوں کو کیا جواب دیں، ووٹر سوال کریں گے کیا فیصلہ کیا۔دوسری جانب پیپلز پارٹی کے ارکان اسمبلی نے کشمیر ہاؤس میں ڈیرے ڈال دیے ہیں۔ذرائع کا بتانا ہے کہ بلاول بھٹو زرداری ہی تحریک عدم اعتماد پیش کرنے کے حوالے سے حتمی فیصلہ کریں گے تاہم آئندہ 3 سے 4 روز تک تحریک عدم اعتماد پیش کیے جانے کا امکان نہیں ہے۔خیال رہے کہ مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی نے آزاد کشمیر کے وزیراعظم چوہدری انوار الحق کے خلاف تحریک عدم اعتماد پیش کرنے پر اتفاق کیا ہے تاہم مسلم لیگ ن نے فیصلہ کیا ہے کہ وہ حکومت سازی میں پیپلز پارٹی کا ساتھ نہیں دے گی، اگر پیپلز پارٹی کے پاس مطلوبہ اراکین کی تعداد پوری ہے تو پیپلز پارٹی کا حق ہے وہ حکومت بنائے، ن لیگ نے اپوزیشن میں بیٹھنے کا فیصلہ کیا ہے۔