کوئٹہ(این این آئی) وزیراعلیٰ بلوچستان میرسرفراز بگٹی نے قلعہ عبداللہ گلستان مارکیٹ میں دھماکہ کی شدید مذمت کی ہے۔وزیراعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے کہا کہ شہداء کے اہل خانہ کے غم میں برابر کے شریک ہیں، غم کی اس گھڑی میں متاثرہ خاندانوں کو تنہا نہیں چھوڑیں گے، معصوم شہریوں کی شہادت پر دل شدید رنجیدہ ہے، زخمیوں کی جلد صحت یابی کیلئے دعا گو ہیں۔میر سرفراز بگٹی نے کہا کہ دہشتگردی کے خلاف جنگ بلا شبہ قومی سلامتی کی جنگ ہے، دہشتگردوں کو کسی صورت معاف نہیں کیا جائے گا، دہشتگردی کے خلاف جنگ آخری دہشتگرد کے خاتمے تک جاری رہے گی۔وزیر اعلیٰ بلوچستان نے مزید کہا کہ گلستان دھماکے میں ملوث عناصر کو جلد انجام تک پہنچائیں گے۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

پڑھیں:

ملک کے 20 سب سے زیادہ پسماندہ اضلاع کی فہرست جاری

اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) پاکستان پاپولیشن کونسل نے ملک کے 20 سب سے زیادہ پسماندہ اضلاع کی فہرست جاری کی ہے، جن میں سے 17 بلوچستان اور 2 خیبرپختونخوا سے تعلق رکھتے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق بلوچستان اور سندھ بے روزگاری اور بلا معاوضہ مزدوری کے لحاظ سے سب سے آگے ہیں۔

نجی ٹی وی سماء کے مطابق فہرست میں شامل کمزور اضلاع میں واشک، خضدار، کوہلو، ژوب اور خیبرپختونخوا کا کوہستان بھی شامل ہے۔ رپورٹ کہتی ہے کہ صحت کی سہولیات تک رسائی کے معاملے میں بلوچستان اور کے پی سب سے زیادہ مشکلات کا شکار ہیں۔ کراچی میں تعلیمی اداروں کی تعداد سب سے زیادہ ہے، جبکہ بلوچستان اس حوالے سے بھی سب سے پیچھے ہے۔

کراچی کے عوامی پارکس کے تجارتی مقاصد کے استعمال کا کیس ،وفاقی آئینی عدالت نےحکم امتناع جاری کر دیا

رپورٹ کے مطابق دیگر پسماندہ اضلاع میں ماشکیل، ڈیرہ بگٹی، قلعہ سیف اللہ، قلات، تھرپارکر، شیرانی، جھل مگسی، نصیر آباد، آواران، خاران، شمالی وزیرستان اور پنجگور شامل ہیں۔

رپورٹ بتاتی ہے کہ کمزور گھروں میں 65 فیصد مکانات کچے یا عارضی ڈھانچوں پر مبنی ہیں۔ جھل مگسی میں یہ شرح 97 فیصد تک پہنچتی ہے۔ بلوچستان کے اکثر اضلاع میں سڑکوں، ٹرانسپورٹ اور ٹیلی کمیونی کیشن کی شدید کمی ہے، جس کے باعث ایمرجنسی رسپانس اور ترقیاتی سرگرمیاں بھی متاثر ہوتی ہیں۔

مزید یہ کہ روزگار کے لحاظ سے 20 میں سے 15 بدترین اضلاع بلوچستان میں پائے گئے۔ بلوچستان اور خیبرپختونخوا میں بے روزگاری اور بلا معاوضہ گھریلو مزدوری کی شرح سب سے زیادہ ہے۔ بہت سے دور دراز علاقوں میں سب سے قریبی صحت مرکز تک رسائی کے لیے 30 کلومیٹر سے زیادہ کا سفر درکار ہوتا ہے۔

انسانیت کیخلاف جرائم کے مقدمے میں سزائے موت، شیخ حسینہ واجد کا ردعمل آ گیا

تعلیم کے حوالے سے بھی صورتحال تشویشناک ہے۔ رپورٹ کے مطابق بلوچستان میں لڑکیوں کے لیے ہائی اور ہائر سیکنڈری اسکول تک فاصلہ ملک بھر میں سب سے زیادہ ہے۔ سندھ کا ضلع تھرپارکر آبادیاتی کمزوریوں کے لحاظ سے سب سے پیچھے ہے، جہاں زیادہ شرح پیدائش پہلے ہی محدود تعلیمی و صحت سہولیات پر مزید دباؤ ڈالتی ہے۔

مزید :

متعلقہ مضامین

  • بلوچستان، گیس پائپ لائن کا کام مکمل نہ ہو سکا، عوام کو مشکلات کا سامنا
  • اراکین اسمبلی عوام کے حقیقی نمائندے ہیں، سرفراز بگٹی
  • فضائی کرایوں میں ہوشربا اضافہ، بلوچستان اسمبلی کا شدید احتجاج، متفقہ قرارداد منظور
  • پوری قوم دہشتگردی کیخلاف جنگ میں اپنی افواج کیساتھ کھڑی ہے: وزیراعظم
  • خوارج  ورغلاکرپاک  فوج  کیخلاف  ذہن سازی  کرتے  ہیں  گرفتار  : دہشتگرد 
  • خوارج نوجوانوں کو ورغلاکر فوج کیخلاف اکساتے ہیں، دہشتگرد احسان اللہ
  • ملک کے 20 پسماندہ ترین اضلاع میں بلوچستان کے 17 ضلعے شامل‘ فہرست جاری
  • پاکستان کی خارجہ پالیسی فعال، دہشتگردی کیخلاف جنگ میں 90ہزار جانوں کی قربانیاں دیں، عطا تارڑ
  • ملک کے 20 سب سے زیادہ پسماندہ اضلاع کی فہرست جاری
  • دہشتگردی ہار گئی، کھیل اور امن جیت گیا، سازشیں ہمیشہ ناکام ہوں گی: مریم نواز