وزیرِاعظم شہباز شریف اور فیلڈ مارشل عاصم منیر آج کوئٹہ کا ہنگامی دورہ کریں گے: وزیرِ اعظم آفس
اشاعت کی تاریخ: 21st, May 2025 GMT
—فائل فوٹو
وزیرِاعظم آفس کی جانب سے کہا گیا کہ وزیرِ اعظم شہباز شریف اور فیلڈ مارشل عاصم منیر آج کوئٹہ کا ہنگامی دورہ کریں گے۔
دورے کے دوران وزیرِ اعظم اور فیلڈ مارشل کو خضدار میں اسکول کی بچیوں اور اساتذہ پر حملے پر بریفنگ دی جائے گی۔
وزیرِ اعظم آفس کے مطابق وزیرِ اعظم اور فیلڈ مارشل خضدار حملے میں زخمی ہونے والوں کی عیادت کریں گے۔
انٹر سروسز پبلک ریلیشنز (آئی ایس پی آر) کے مطابق بھارتی اسپانسرڈ دہشت گردوں نے اسکول بس کو نشانہ بنایا۔
وزیرِ اعظم آفس کی جانب سے کہا گیا کہ بھارتی سرپرستی میں سرگرم دہشت گردوں نے خضدار میں حملہ کیا۔
دوسری جانب فیلڈ مارشل عاصم منیر کے اعزاز میں آج شام ایوان صدر میں منعقد ہونے والی تقریب مؤخر کر دی گئی۔ فیلڈ مارشل کے اعزاز میں تقریب خضدار حملے کی وجہ سے انہی کی درخواست پر مؤخر کی گئی ہے۔
ذرائع کے مطابق وزیرِاعظم شہباز شریف کچھ دیر بعد کوئٹہ روانہ ہوں گے، جہاں پر وہ امن و امان کی صورتِ حال سے متعلق اجلاس کی صدارت کریں گے۔
ذرائع نے بتایا کہ وزیرِاعظم کے دورے میں اہم ملاقاتیں بھی متوقع ہیں۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: اور فیلڈ مارشل کریں گے
پڑھیں:
آرمی چیف کو فیلڈ مارشل بنانے کا فیصلہ میرا تھا: وزیرِ اعظم شہباز شریف
وزیرِ اعظم شہباز شریف—فائل فوٹووزیرِ اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ آرمی چیف کو فیلڈ مارشل بنانے کا فیصلہ میرا تھا۔
سینئر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ کوئی بھی فیصلہ کرنے سے پہلے میں نواز شریف سے بھی مشاورت کرتا ہوں۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز وفاقی کابینہ نے آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر (نشانِ امتیاز ملٹری) کو فیلڈ مارشل کے عہدے پر ترقی دینے کی منظوری دی تھی۔
اعلامیے کے مطابق آپریشن بنیان مرصوص کی اعلیٰ حکمتِ عملی اور دشمن کو شکستِ فاش دینے پر جنرل عاصم منیر کو فیلڈ مارشل کے عہدے پر ترقی دی گئی ہے۔
’جنگ کے دوران اسرائیل نے بھارت کی خوب مدد کی‘صحافیوں سے گفتگو میں شہباز شریف کا کہنا تھا کہ جنگ میں کسی کی جیت ہوتی ہے تو ایک کی ہار ہوتی ہے، جنگ مستقل حل نہیں دیرپا امن ہی محفوظ مستقبل کی ضمانت ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان جب بھی دہشت گردی سے متعلق مذاکرات ہوئے دونوں قومی سلامتی کے مشیر کریں گے۔
انکا کہنا تھا کہ بھارت ابھی تک کسی تیسرے ملک میں گفتگو کےلیے راضی نہیں جبکہ بھارت کسی تیسرے ملک کی مذاکرات میں شرکت پر بھی آمادہ نہیں۔
وزیراعظم نے کہا کہ جنگ کے دوران اسرائیل نے بھارت کی خوب مدد کی۔ سری نگر اور دیگر مقامات پر بھارت نے اسرائیلی ہتھیار استعمال کیے۔
شہباز شریف کا کہنا تھا کہ بھارت سے بات چیت کے دوران پاکستان کی جانب سے چار اہم نکات شامل ہوں گے۔ بھارت سے کشمیر، پانی، تجارت اور دہشت گردی کے حوالے سے بات ہوگی۔