امریکا میں ایک سینٹ کا سکہ بند کرنے کی تصدیق
اشاعت کی تاریخ: 24th, May 2025 GMT
امریکا میں ایک سینٹ کا سکہ بند کرنے کی تصدیق کردی گئی جو کہ اگلے سال سے بند کردیے جائیں گے۔
غیرملکی میڈیا کے مطابق امریکی محکمہ خزانہ نے تصدیق کی ہے کہ اگلے سال امریکا میں ایک سینٹ کے سکے کی پیداوار بند ہوجائے گی۔
اس سے قبل رواں سال صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پینی (ایک سینٹ کا سکہ) کو امریکی خزانے پر بوجھ اور اسے فضول قرار دیا تھا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ اقدام سکوں کو مکمل طور پر ختم کرنے کی طرف اشارہ ہے جنہیں عام طور پر پینی کہا جاتا ہے اور یہ دو صدی سے زیادہ عرصے سے استعمال میں ہیں۔
غیرملکی میڈیا کے مطابق امریکا میں ان سکوں کے بنانے کی قیمت اور ان کی افادیت پر طویل عرصے سے بحث بھی جاری ہے۔
امریکی محکمہ خزانہ کے مطابق گزشتہ 10 سال میں سکوں کی پیداوار کی لاگت 1.
واضح رہے کہ امریکا میں ایک سینٹ کے سکے کا پہلی بار اجرا 1793 میں کیا گیا تھا۔
Post Views: 4ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: امریکا میں ایک سینٹ کے مطابق
پڑھیں:
ایلون مسک نے نئی سیاسی جماعت قائم کرنے کا اعلان کر دیا
واشنگٹن:دنیا کے معروف بزنس ٹائیکون اور ٹیسلا کے سی ای او ایلون مسک نے ایک نیا سیاسی جماعت ’امریکا پارٹی‘ کے قیام کا اعلان کیا ہے، جو امریکی سیاسی منظرنامے میں ایک نیا انقلاب لانے کا عہد کرتی ہے۔
برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق مسک نے یہ اعلان اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر کیا، جس میں انہوں نے اس جماعت کو ریپبلکن اور ڈیموکریٹک پارٹیوں کے دو پارٹی سسٹم کا متبادل قرار دیا۔
برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق ایلون مسک نے اپنے پیغام میں کہا کہ ہمارے ملک کو ضیاع اور کرپشن کے ذریعے دیوالیہ کرنے والے نظام کے خلاف ہم سب ایک نیا راستہ اختیار کرنا چاہتے ہیں، ہم ایک ایسی حکومت کے خواہاں ہیں جو عوام کے لیے کام کرے، نہ کہ طاقتور طبقات کے مفادات کے لیے.
انہوں نے مزید کہا کہ امریکا پارٹی عوام کو آزادی دینے کے لیے تشکیل دی گئی ہے۔
تاہم ابھی تک امریکہ پارٹی کی باقاعدہ رجسٹریشن کے حوالے سے کوئی معلومات سامنے نہیں آئی ہیں، اور یہ واضح نہیں کہ آیا پارٹی نے امریکا کے انتخابی حکام کے ساتھ رجسٹریشن کرائی ہے یا نہیں۔ مسک نے پارٹی کی قیادت اور اس کے عملی ڈھانچے کے بارے میں بھی کوئی تفصیلات فراہم نہیں کیں۔
ایلون مسک کا یہ اعلان ایک طویل عوامی تنازعے کے بعد آیا ہے، جس میں وہ اور امریکا کے صدر ٹرمپ کے درمیان اختلافات پیدا ہوئے تھے۔ مسک نے اپنے رول سے استعفیٰ دینے کے بعد ٹرمپ کی اقتصادی پالیسیوں اور ٹیکس منصوبوں پر کھل کر تنقید کی تھی، جس سے دونوں کے درمیان تعلقات کشیدہ ہوگئے تھے۔
مسک کے اس اعلان کے بعد اب یہ سوال اٹھ رہا ہے کہ کیا امریکا پارٹی حقیقی طور پر امریکی سیاسی منظر پر ایک نیا دور لانے میں کامیاب ہو پائے گی؟ اس وقت تک امریکا کے انتخابی حکام کی جانب سے کوئی دستاویزات نہیں دیکھی گئی ہیں جو اس پارٹی کی رجسٹریشن کی تصدیق کریں۔