حوالہ ہنڈی اور اسمگل شدہ موبائل فونز کے کاروبار میں ملوث افراد کیخلاف کریک ڈاؤن
اشاعت کی تاریخ: 24th, May 2025 GMT
ایف آئی اے اسٹیٹ بینک سرکل کراچی نے حوالہ ہنڈی اور اسمگل شدہ موبائل فونز کے کاروبار میں ملوث ملزمان کیخلاف ایف آئی اے کا کریک ڈاؤن کا آغاز کر دیا۔
یہ بھی پڑھیں:ایف آئی اے کی بڑی کامیاب، بدنام زمانہ انسانی اسمگلر گرفتار
ترجمان ایف آئی اے کے مطابق چھاپہ مار کارروائیوں میں 2 ملزمان گرفتار، لاکھوں روپے مالیت کی کرنسی و موبائل فونز برآمد کر لیے گئے۔
ایف آئی اے اسٹیٹ بینک سرکل کراچی کی ٹیم نے اسٹار سٹی مال، صدر کراچی اور اس کے آس پاس مختلف مقامات پر چھاپہ مار کارروائیاں کرتے ہوئے 2 ملزمان کو گرفتار کیا گیا۔
ترجمان ایف آئی اے کے مطابق ملزمان غیر قانونی ذریعوں سے بیرون ملک رقم بھیجنے میں ملوث ہیں۔
اس کے علاوہ ملزمان نان کسٹم/ پی ٹی اے سے غیر منظور شدہ موبائل فونز کی اسمگلنگ میں ملوث پائے گئے۔
یہ بھی پڑھیں:ایف آئی اے کی کارروائی، جعلی ویزے پر بیرون ملک جانے والا ملزم گرفتار
چھاپے کے دوران ملزمان سے 192 سمارٹ موبائل فونز برآمد ہوئے ،جبکہ 5 لاکھ روپے سے زائد کی کیش بھی برآمد کر گئی۔
ترجمان ایف آئی اے کے مطابق ملزمان سے حوالہ ہنڈی اور غیر ملکی کرنسی کے تبادلے کی گفتگو کے ثبوت بھی برآمد کر لیے گئے۔
ملزمان سے رجسٹرز جن میں موبائل فونز کی خریداری کے ریکارڈ اور مختلف غیر ملکی کرنسیوں کے تبادلے کے حوالے سے ریکارڈ بھی برآمد کر لیے گئے۔
ملزمان کو گرفتار کر کے تفتیش کا آغاز کر دیا گیا ہے۔ ملزمان کے دیگر ساتھیوں کے خلاف چھاپہ مار کاروائیاں جاری ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اسمگل شدہ موبائل فونز ایف آئی اے حوالہ ہنڈی غیرقانونی کرنسی ایکسچینج.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اسمگل شدہ موبائل فونز ایف ا ئی اے حوالہ ہنڈی غیرقانونی کرنسی ایکسچینج شدہ موبائل فونز حوالہ ہنڈی میں ملوث
پڑھیں:
فیصل آباد: شہریوں کے فنگر پرنٹ چوری کرکے بینک اکاؤنٹ کھلوانے والا گروہ گرفتار
فائل فوٹو
فیصل آباد میں نیشنل سائبر کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی (این سی سی آئی اے) نے کارروائی کرتے ہوئے شہریوں کے فنگر پرنٹ چوری کرکے بینک اکاؤنٹس کھلوانے والے گروہ کو گرفتار کرلیا ہے۔
این سی سی آئی اے کا کہنا ہے کہ گروہ کے 4 ارکان سرگودھا سے گرفتار کیے گئے، ملزمان سے درجنوں ڈیجیٹل نشان انگوٹھا، موبائل سمز، ڈیوائسز اور برانچ لیس اکاؤنٹس برآمد کیے گئے ہیں۔
ترجمان نیشنل سائبر کرائم ایجنسی کا کہنا ہے کہ ملزمان انگوٹھے کے نشانات حاصل کرکے موبائل سمز جاری کرواتے تھے، متاثرہ افراد اپنے انگوٹھے کے نشان کے استعمال ہوجانے سے مکمل لاعلم ہوتے تھے، تحقیقات میں سرکاری اداروں میں چھپی کالی بھیڑیں بھی بےنقاب ہونے کا امکان ہے۔
سلیکون کی بجائے اب ڈیجیٹل طور پر نشان انگوٹھا کا استعمال کیا جانے لگا ہے، گرفتار 4 ملزمان کیخلاف مقدمہ درج کر لیا گیا ہے، جبکہ مزید تحقیقات جاری ہے۔