اسلام آباد، راولپنڈی سمیت گرد و نواح میں موسلادھار بارش، موسم خوشگوار ہوگیا
اشاعت کی تاریخ: 24th, May 2025 GMT
— فائل فوٹو
اسلام آباد میں کالے بادلوں کے باعث دن میں اندھیرا چھا گیا، تیز ہواؤں کے بعد موسلا دھار بارش کا سلسلہ شروع ہوا جس کے بعد جڑواں شہروں میں موسم خوشگوار ہوگیا۔
ترجمان واسا کا کہنا ہے کہ راولپنڈی اور اسلام آباد میں تیز ہواؤں کے ساتھ موسلادھار بارش سے گرمی کا زور ٹوٹ گیا، درجہ حرارت میں بھی کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔
اسلام آباد کی مختلف شاہراوں پر پانی جمع ہونے لگا، آبپارہ میں پانی متعدد گھروں میں داخل ہوگیا جس سے شہریوں کو مشکلات کا سامنا رہا تاہم پولیس شہریوں کی مدد کرنے میں مصروف رہی۔
نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) کے مطابق راولپنڈی، اسلام آباد میں آندھی، طوفان اور گرج چمک کے ساتھ بارش متوقع ہے۔
ادھر ایم ڈی واسا محمد سلیم اشرف نے بتایا کہ راولپنڈی میں رین ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے۔ عملہ ہیوی مشینری کے ساتھ نشیبی علاقوں میں تعینات ہے۔
ترجمان واسا کے مطابق راولپنڈی کے علاقے شمس آباد میں 29، پی ایم ڈی میں 30، گولڑہ میں 10 اور کچہری میں 6 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی جبکہ نالہ لئی میں پانی کا بہاؤ معمول کے مطابق ہے۔
اس کے علاوہ مری، باجوڑ اور چکوال کے گرد و نواح تلہ گنگ، لاوہ، کلرکہار اور چوآسیدن شاہ میں بھی شدید آندھی اور گرج چمک کے ساتھ بارش کا سلسلہ جاری ہے۔
آئیسکو کے ترجمان کا کہنا ہے کہ آئیسکو ریجن کےعلاقوں اسلام آباد، راولپنڈی اور اٹک میں طوفانی ہوائیں اور ژالہ باری سے 11 کے وی کے متعدد فیڈرز پر فالٹ اور ٹرپنگ، متعلقہ فیڈرز پر بجلی کی فراہمی متاثر ہوگئی ہے۔ مختلف مقامات پر بجلی کی تاریں اور کھمبے درختوں اور سائن بورڈز کے گرنے سے متاثر ہوئے۔
انہوں نے صارفین کو بجلی کی تاروں کھمبوں ٹرانسفارمرز، میٹرز اور دیگر تنصیبات سے مناسب فاصلہ رکھنے کی ہدایت دی ہے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: کے ساتھ
پڑھیں:
مختلف شہروں میں آندھی اور طوفان، حادثات میں 10 افراد جاں بحق
اسلام آباد میں تیز آندھی کے ساتھ بارش ہوئی، اولے بھی گرے۔ آب پارہ میں پانی گھروں میں داخل ہوگیا۔ نالہ لئی میں پانی کی سطح بلند ہوگئی، بارشوں کے باعث راولپنڈی میں رین ایمرجنسی نافذ کردی گئی۔ اسلام ٹائمز۔ اسلام آباد سمیت پنجاب کے مختلف شہروں میں آندھی اور طوفان کے باعث مختلف حادثات میں 10 افراد جاں بحق اور 51 زخمی ہوگئے۔ اسلام آباد میں تیز آندھی کے ساتھ بارش ہوئی، اولے بھی گرے۔ آب پارہ میں پانی گھروں میں داخل ہوگیا۔ نالہ لئی میں پانی کی سطح بلند ہوگئی، بارشوں کے باعث راولپنڈی میں رین ایمرجنسی نافذ کردی گئی۔ لاہور میں آندھی اور طوفان کے بعد بارش ہوئی جس کے باعث پورے شہر کی بجلی بند ہوگئی، کئی درخت جڑوں سے اکھڑ گئے، قذافی اسٹیڈیم کے کئی بوتھ اڑ گئے، سرچ لائٹس کے پول گرگئے جس کی وجہ سے لاہور قلندرز اور کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کی پریکٹس منسوخ کردی گئی۔
چکوال میں طوفانی بارش کے باعث کلر کہار کے قریب موٹر وے ایم ٹو کو کئی گھنٹوں کے لیے بند کرنا پڑ گیا۔ ملتان، حافظ آباد، گوجرانوالا، اٹک اور سیالکوٹ میں بھی آندھی چلی، جس سے دن میں رات کا منظر ہوگیا، مختلف شہروں میں متعدد مقامات پر سولر پینل اڑگئے۔ پی ڈی ایم اے کے مطابق اموات بوسیدہ مکانات کےگرنے اور غیرمحفوظ مقامات پر ہونےکے باعث ہوئیں۔ لاہور میں درختوں کےگرنے اور سولرپینلز کو نقصان کے واقعات رپورٹ ہوئے۔ پی ڈی ایم اے کے مطابق حکومت پنجاب کی پالیسی کے مطابق متاثرہ خاندانوں کو مالی معاونت فراہم کی جائےگی۔
پنجاب کے علاوہ خیبر پختونخوا کے مختلف شہروں میں بھی بارش ہوئی۔ پشاور میں مٹی کا طوفان آیا تو مالاکنڈ، ایبٹ آباد، مردان، چارسدہ اور مانسہرہ سمیت مختلف شہروں میں بارش ہوئی۔ سوات میں پانی مکانوں اور دکانوں میں داخل ہوگیا، ژالہ باری سے فصلوں اور باغات کو نقصان پہنچا۔ آزاد کشمیر میں وادی نیلم اور مظفر آباد سمیت مختلف علاقوں میں بھی بارش ہوئی، سیلابی پانی کے باعث باڑیاں سیری کے مقام پر شاہراہ نیلم بند ہوگئی۔