Daily Sub News:
2025-07-24@02:41:45 GMT

قومی وقار: 28 مئی کی میراث  جوہری بازدارندگی اور

اشاعت کی تاریخ: 27th, May 2025 GMT

قومی وقار: 28 مئی کی میراث  جوہری بازدارندگی اور

قومی وقار: 28 مئی کی میراث  جوہری بازدارندگی اور WhatsAppFacebookTwitter 0 27 May, 2025 سب نیوز

تحریر: محمد محسن اقبال

28 مئی 1998 کا دن پاکستان کی تاریخ میں ایک سنجیدہ مگر قابلِ فخر سنگ میل کی حیثیت رکھتا ہے—یہ وہ دن تھا جب قوم نے اپنے مشرقی ہمسایہ کی جانب سے کیے گئے علاقائی اشتعال انگیزی اور جارحیت کے مظاہرے کے جواب میں، خود کو دفاعی صلاحیت سے لیس ثابت کرتے ہوئے اپنے خودمختار حق کا اعلان کیا۔ چاغی کے پہاڑوں میں صرف ایٹمی دھماکوں کی گونج نہ تھی بلکہ ایک ایسی قوم کے عزم کی آواز تھی جو کبھی مغلوب ہونے پر آمادہ نہ تھی۔ یہ اعلان تھا کہ پاکستان جنوبی ایشیا میں تزویراتی توازن برقرار رکھے گا، اپنی سرزمین کی سالمیت کا دفاع کرے گا اور امن کو طاقت کے منصب سے حاصل کرے گا۔ دنیا نے ایک ایسی قوم کو دیکھا جو بار بار آزمائشوں سے گزری، اور اب وزیرِ اعظم نواز شریف کی پختہ قیادت میں اور ڈاکٹر عبد القدیر خان جیسے عظیم سائنسدانوں اور ان گنت گمنام محسنوں کی قربانیوں سے ایٹمی طاقتوں کی صف میں باوقار انداز میں شامل ہو چکی تھی۔

   11 اور 13 مئی 1998 کو بھارت کے پوکھران میں کیے گئے پانچ ایٹمی تجربات نہ صرف بین الاقوامی توقعات کی کھلی خلاف ورزی تھے، بلکہ پاکستان کی سلامتی کے لیے براہِ راست خطرہ بھی تھے۔ یہ کوئی عام دشمن نہ تھا بلکہ ایک ایسا تاریخی حریف تھا جس نے 1947، 1965 اور 1971 میں جنگیں مسلط کیں اور قیامِ پاکستان سے لے کر آج تک عناد کو زندہ رکھا۔ پاکستان ایک ایسے فیصلہ کن موڑ پر کھڑا تھا جہاں اسے یا تو بین الاقوامی دباؤ کے سامنے جھکنا تھا یا اپنے دفاع کے خودمختار حق کا دعویٰ کرنا تھا۔ تاریخ گواہ ہے کہ پاکستان نے دوسرا راستہ اپنایا — دانشمندی، جرأت اور عزم کے ساتھ۔

قرآن مجید میں اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں:

اور ان کے مقابلے کے لیے جس قدر ہو سکے طاقت مہیا رکھو اور بندھے ہوئے گھوڑے تیار رکھو، تاکہ اللہ کے دشمنوں اور تمہارے دشمنوں کو ڈرا سکو… (سورۃ الانفال، 8:60)

یہ خدائی حکم ہر مسلم ریاست پر لازم کرتا ہے کہ وہ اپنے دشمنوں کے مقابلے کے لیے مناسب طاقت رکھے۔ پاکستان کی قیادت نے اس ذمے داری کو نہایت حکمت اور صبر کے ساتھ، عالمی دباؤ کے باوجود، مکمل کیا۔

پاکستان کے ایٹمی پروگرام کی راہ راتوں رات ہموار نہ ہوئی۔ اس کی بنیاد 1974 میں بھارت کے “پرامن ایٹمی تجربے” کے بعد رکھ دی گئی تھی۔ وزیر اعظم ذوالفقار علی بھٹو نے اس موقع پر تاریخی الفاظ ادا کیے:

“ہم گھاس کھا لیں گے، بھوکے رہیں گے، مگر اپنا ایٹم بم ضرور بنائیں گے۔”

یہ اعلان ایک قومی عزم میں تبدیل ہوا۔ ڈاکٹر عبدالقدیر خان جیسے محبِ وطن سائنسدانوں، اور پاکستان ایٹمی توانائی کمیشن جیسے اداروں نے بین الاقوامی پابندیوں اور جاسوسی کی رکاوٹوں کے باوجود مسلسل محنت جاری رکھی۔

 1998 تک پاکستان ایٹمی دفاع کی مکمل صلاحیت حاصل کر چکا تھا۔ جب بھارت نے ایٹمی تجربے کیے تو پاکستان نے  28 مئی کو چاغی

اول اور 30 مئی کو چاغی دوم کے ذریعے بھرپور جواب دیا۔ یہ تجربے جارحیت نہیں بلکہ حکمت و ذمہ داری کا مظہر تھے تاکہ خطے میں توازنِ طاقت بحال ہو۔

 قریب تین دہائیوں بعد، 7 مئی 2025 کو، پاکستان ایک بار پھر ایک وجودی بحران کا شکار ہوا۔ جسے ایک روزہ خطرناک جنگ کہا جا رہا ہے، اس میں پاکستان کے عوام اور افواج نے یکجہتی، شجاعت اور بے مثال قربانی کا مظاہرہ کیا۔ جس طرح 1998 کے ایٹمی تجربات نے بیرونی خطرات کے خلاف ڈھال کا کام کیا، ویسے ہی 2025 کے واقعات نے پاکستان کے اندرونی اتحاد اور عملی تیاری کو ثابت کیا۔ عالمی سازشوں کے سائے میں جھونکنے کے باوجود، پاکستان سرخرو نکلا، زخموں کو فخر سے سہا، اور شہداء کو سلامِ عقیدت پیش کیا۔ چاغی کی روح صرف یورینیم اور پلوٹونیم میں نہیں، بلکہ اُن دلوں میں زندہ رہی جنہوں نے وطنِ عزیز کے لیے خون اور عزم سے قربانی دی۔ یوں یہ دونوں تاریخیں پاکستان کی اجتماعی یادداشت میں مزاحمت، قربانی اور قومی وقار کے طور پر ثبت ہو گئیں۔

مضبوط دفاع کی اہمیت نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی ایک حدیث میں بھی واضح ہے:

 (ترمذی)”اونٹ کو باندھو اور پھر اللہ پر بھروسا کرو۔”

یہ حدیث اس فہم کو اجاگر کرتی ہے کہ اگرچہ کامل بھروسا اللہ پر ہونا چاہیے، لیکن دنیاوی اسباب اختیار کرنا بھی ضروری ہے۔ پاکستان نے یہی کیا — اپنی دفاعی صلاحیت کو مضبوط بنایا۔

تاہم پاکستان کو اس خوش فہمی میں بھی نہیں رہنا چاہیے کہ ایٹمی ہتھیار ہر خطرے کا حل ہیں۔ آج کے دور کی جنگیں ہائبرڈ وار، سائبر حملے، معاشی سبوتاژ اور اندرونی خلفشار کی صورت میں ہوتی ہیں۔ جیسا کہ قرآن پاک فرماتا ہے:

  (سورۃ الرعد، آیت 11)”بے شک اللہ کسی قوم کی حالت نہیں بدلتا جب تک وہ خود اپنے آپ کو نہ بدلیں۔”

ایک مضبوط میزائل یا طاقتور بم اُس وقت بے کار ہو جاتا ہے جب قوم اندرونی طور پر منقسم ہو یا معیشت تباہ حال ہو۔

ہر سال 28 مئی کو ہم اپنے سائنسدانوں، فوجیوں، سیاستدانوں اور اُن سب گمنام ہاتھوں کو خراجِ تحسین پیش کرتے ہیں جنہوں نے خاموشی سے، خلوص سے، اور قربانی کے جذبے سے وطن کی خدمت کی۔ یہ دن صرف دھماکوں کی خوشی کا نہیں بلکہ عزم کی تجدید کا دن ہے—یاددہانی کہ پاکستان، اگر متحد اور پرعزم ہو، تو کسی بھی عالمی دباؤ یا سازش کے سامنے ڈٹ سکتا ہے۔

اللہ تعالیٰ پاکستان کی حفاظت فرمائے اور اس کے رہنماؤں کو عدل، حکمت اور اللہ کے خوف کے ساتھ فیصلے کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔

جیسا کہ قرآن پاک میں ارشاد ہے:

“اے ایمان والو! اللہ کے لیے عدل پر قائم رہنے والے بنو، گواہی دیتے ہوئے، اگرچہ اپنے خلاف ہی ہو…”

(سورۃ النساء، آیت 135)

آئیے اس عزم کو اپنے ماضی کی طرح مستقبل کی تعمیر کا بھی سنگِ بنیاد بنائیں۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرچین اور افریقہ نے مشترکہ طور پر افریقہ ڈے منایا، چین کی وزارت خارجہ سات مئی : جنوبی ایشیا کے لیے سچائی کی گھڑی پی۔ٹی۔آئی  اور ‘معمولِ نو ‘  (NEW NORMAL) معصومیت کا قتل: پاکستان میں بھارت کی پراکسی جنگ گرمی کی لہر فطرت کا انتقام یا انسانوں کی لاپروائی؟ جوائنٹ فیملی سسٹم میں پھنسی لڑکیاں: جدید سوچ، پرانے بندھن ایک پُرامن قوم، ایک زوردار انتباہ TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.

ذریعہ: Daily Sub News

پڑھیں:

فاطمہ ثنا کی قیادت برقرار، آئرلینڈ سیریز کے لیے قومی ویمنز اسکواڈ کا اعلان

پاکستان کرکٹ بورڈ نے آئرلینڈ کے خلاف 3 میچوں پر مشتمل ٹی20 سیریز کے لیے خواتین کرکٹ ٹیم کا 15 رکنی اسکواڈ اعلان کر دیا ہے۔ فاطمہ ثنا بدستور کپتان برقرار رہیں گی، جبکہ 22 سالہ دائیں ہاتھ کی بیٹرایمن فاطمہ کو پہلی بار قومی اسکواڈ میں شامل کیا گیا ہے۔

ایمن فاطمہ نے رواں سال مئی میں کراچی میں ہونے والے نیشنل ویمنز ٹی20 ٹورنامنٹ میں 155.14 کے اسٹرائیک ریٹ سے 8 میچز میں 287 رنز اسکور کیے تھے۔ وہ 2023 کے انڈر 19 ویمنز ورلڈ کپ میں پاکستان کی نمائندگی بھی کرچکی ہیں۔

کراچی میں خواتین کھلاڑیوں کے سکلز اینڈ فٹنس کیمپ کا 14واں روز

حنیف محمد ہائی پرفارمنس سنٹر میں ویمنز کھلاڑیوں کی دورہ آئرلینڈ کے بھرپور تیاریاں جاری

ویمنز کرکٹرز نے ہیڈ کوچ محمد وسیم کی نگرانی میں سکلز ڈویلپمنٹ کے لئے 4 گھنٹے تک عملی مشقیں کیں

کھلاڑیوں نے بیٹنگ۔ باولنگ اور… pic.twitter.com/U5YBAj1OrT

— PCB Media (@TheRealPCBMedia) July 21, 2025

یہ اسکواڈ ویمنز اسکلز کیمپ میں شرکت کرنے والی 24 کھلاڑیوں میں سے منتخب کیا گیا ہے۔ کیمپ 27 جولائی کو کراچی میں مکمل ہوگا، جس کے بعد منتخب اسکواڈ سیریز سے قبل ایک تربیتی کیمپ میں شرکت کرے گا اور پھر آئرلینڈ روانہ ہوگا۔

مزید پڑھیں: پاکستان اور جنوبی افریقہ ٹی20 سیریز برابر، ندا ڈار کے 2 ہزار رنز مکمل

پاکستان ویمنز اسکواڈ

فاطمہ ثنا (کپتان)، عالیہ ریاض، ڈیانا بیگ، ایمن فاطمہ، گل فیروزہ، منیبہ علی، نجیہ علوی (وکٹ کیپر)، نشرا سندھو، نتالیہ پرویز، رمین شمیم، صدف شمس، سعدیہ اقبال، سدرہ امین، طوبیٰ حسن، وحیدہ اختر۔

ریزروز کھلاڑی

نیہا شارمین، عُمایمہ سہیل، شوال ذوالفقار، سدرہ نواز، سیدہ عروب شاہ۔

مزید پڑھیں: ویمنز ٹی20 ورلڈ کپ، سیمی فائنل میں رسائی کے لیے بھارت پاکستان کے رحم و کرم پر

ٹیم آفیشلز

ہنہ منور (منیجر)، محمد وسیم (ہیڈ کوچ)، جنید خان (بؤلنگ کوچ)، عبدالسعد (فیلڈنگ کوچ)، ولید احمد (تجزیہ کار)، تحریم سمبل (فزیوتھراپسٹ)۔

سیریز شیڈول (تمام میچز کلونٹارف کرکٹ کلب، ڈبلن میں ہوں گے)

6 اگست: پہلا ٹی20
8 اگست: دوسرا ٹی20
10 اگست: تیسرا ٹی20

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

آئرلینڈ ایمن فاطمہ پاکستان کرکٹ بورڈ ٹی20 سیریز خواتین کرکٹ ٹیم فاطمہ ثنا

متعلقہ مضامین

  • کرایہ
  • ملی یکجہتی کونسل کا قومی مشاورتی اجلاس
  • بنگلہ دیش کرکٹ بورڈ کی جانب سے قومی ٹیم کے اعزاز میں عشائیہ، چیئرمین پی سی بی محسن نقوی کی شرکت
  • عمران خان کے بیٹے گرفتار ہوں تو ہی صحیح وارث بنیں گے : رانا ثناء اللہ 
  • عقیدہ اور قانون میں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی مقدس حیثیت
  • فاطمہ ثنا کی قیادت برقرار، آئرلینڈ سیریز کے لیے قومی ویمنز اسکواڈ کا اعلان
  • اساتذہ کا وقار
  • ایران اپنے میزائل اور جوہری پروگرام سے کبھی بھی پیچھے نہیں ہٹے گا، صیہونی اپوزیشن لیڈر
  • حماد اظہر کے والد، سابق گورنر پنجاب میاں اظہر انتقال کرگئے
  • برطانیہ نے نئے ایٹمی پلانٹ کی منظوری دے دی