فیصل قریشی کی اہلیہ اپنی کسی حرکت پر سوشل میڈیا پر تنقید کا نشانہ بن رہی ہیں
اشاعت کی تاریخ: 1st, June 2025 GMT
فیصل قریشی کی اہلیہ شوبز کی دنیا کی چکاچوند سے دور رہتی ہیں اور اپنا زیادہ تر وقت اہل خانہ کے ساتھ گزارتی ہیں لیکن ان دنوں وہ سوشل میڈیا پر اپنی ایک ویڈیو کی وجہ سے کڑی تنقید کی زد میں ہیں۔
ثناء فیصل نے سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو شیئر کی تھیں جس میں وہ اپنے بیٹے کو اس کے بابا فیصل قریشی کا ڈراما دکھا رہی ہوتی ہیں۔
انھوں نے اس ویڈیو کے کیپشن پر لکھا تھا کہ بابا بھوت بنے ہوئے ہیں جب کہ ان کا بیٹا اس تصویر میں کافی پریشان دیکھائی دے رہا ہے۔
یہ فیصل قریشی کے نئے ڈرامے بہروپیا کا ایک سین ہے جس میں ملٹی پل پرسنالٹی ڈس آرڈ کے شکار فیصل قریشی مدیحہ امام کو سیڑھیوں سے دھکا دے رہے ہیں۔
یہ سین دیکھ کر ان کے بیٹے فرمان نے والدہ ثنا قریشی سے پوچھا کہ ‘کیا بابا مونسٹر (بھوت) ہیں؟۔
ثنا فیصل نے بھی لکھا کہ ‘فرمان ڈراما ‘بہروپیا‘ دیکھ رہا ہے اور وہ اپنے بابا کے کردار کے مختلف انداز دیکھ کر حیران بھی ہے اور لطف بھی اٹھا رہا ہے’۔
فیصل قریشی کی اہلیہ کی یہ ویڈیو مداحوں کو بالکل پسند نہیں آئی اور انھوں نے کہا کہ معصوم بچے کو ایسیے کردار نہیں دیکھانے چاہیے۔ ذہن پر برے اثرات پڑ سکتے ہیں۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: فیصل قریشی
پڑھیں:
دہشت گردوں کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس کیخلاف کریک ڈاؤن
850 سے زائد رپورٹ، سیکڑوں بلاک، شدت پسند گروہ سوشل میڈیا پر تشدد کو فروغ دے رہے ہیں
تحریک طالبان پاکستان، بلوچ لبریشن آرمی اور بلوچ لبریشن فرنٹ سے منسلک اکاؤنٹس پر کارروائی
پاکستان میں دہشت گردوں کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس کے خلاف بڑا کریک ڈاؤن کیا گیا، جس میں 850 سے زائد اکاؤنٹس رپورٹ اور سیکڑوں بلاک کردیے گئے ہیں۔حکومت نے آن لائن دہشت گردی کے خاتمے کے لیے فیصلہ کن اقدام کرتے ہوئے مختلف عالمی سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر کالعدم تنظیموں کے سیکڑوں اکاؤنٹس رپورٹ اور بلاک کر دیے۔ ساتھ ہی عالمی برادری سے انتہا پسندانہ پراپیگنڈا روکنے میں یکساں عزم دکھانے کی اپیل بھی کی گئی ہے۔سرکاری اعداد و شمار کے مطابق نیشنل سائبر کرائم انویسٹی گیٹو ایجنسی اور پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی نے اقوام متحدہ، امریکا اور برطانیہ کی جانب سے کالعدم قرار دی گئی تنظیموں ، تحریک طالبان پاکستان، بلوچ لبریشن آرمی اور بلوچ لبریشن فرنٹ سے منسلک 850 سے زائد اکاؤنٹس رپورٹ کیے۔ان میں سے 533 اکاؤنٹس، جن کے فالوورز کی تعداد 20 لاکھ سے زائد تھی، بلاک کیے جا چکے ہیں جب کہ باقی پر کارروائی جاری ہے۔ کثیر الجہتی حکمت عملی حکومتی کارروائی میں درج ذیل اقدامات شامل ہیں:فیس بک، انسٹاگرام، ٹک ٹاک، ایکس (ٹوئٹر)، ٹیلیگرام اور واٹس ایپ پر دہشت گرد اکاؤنٹس کی رپورٹنگ اور ڈیٹا کی فراہمی کی درخواست کی گئی۔ پی ٹی اے اور بڑے عالمی پلیٹ فارمز کے نمائندوں کے درمیان براہِ راست ملاقاتیں تاکہ کارروائی میں تیزی لائی جا سکے۔وفاقی وزیر برائے آئی ٹی و ٹیلی کمیونیکیشن شیزا فاطمہ خواجہ کی ٹیلیگرام حکام سے خصوصی آن لائن میٹنگ، جس سے غیر معمولی تعاون حاصل ہوا، حالانکہ پاکستان میں ٹیلیگرام پر پابندی ہے۔24 جولائی 2025ء کو وزیر مملکت طلال چوہدری اور بیرسٹر عقیل کی میڈیا بریفنگ، جس میں عالمی اور مقامی میڈیا سے AI پر مبنی خودکار مواد بلاکنگ سسٹم اپنانے کی اپیل کی گئی۔حکومتی اعداد و شمار کے مطابق فیس بک اور ٹک ٹاک نے 90 فیصد سے زائد درخواستوں پر عمل کیا۔ ٹیلیگرام نے پابندی کے باوجود بھرپور تعاون کیا، تاہم ایکس اور واٹس ایپ کا ردِعمل مایوس کن رہا، جن کی عملدرآمد کی شرح صرف 30 فیصد رہی۔