خطرناک بیماری کی تشخیص کرنیوالا اے آئی قلم!
اشاعت کی تاریخ: 3rd, June 2025 GMT
سائنس دانوں نے ایک خاص قلم بنایا ہے جو ہاتھ کی حرکت کا جائزہ لے کر آرٹیفیشل انٹیلی جنس کی مدد سے رعشے کی ابتدائی علامات کی نشان دہی کر سکتا ہے۔ یہ جدت بیماری کے لیے تشخیص کا سستہ ذریعہ فراہم کر سکے گی۔
یہ ڈیوائس اعصابی بیماری سے متاثر یا بیماری سے پاک افراد کے لکھنے کے طریقے میں فرق شناخت کر سکتی ہے۔
نشان دہی کی جانے والی علامات میں ہاتھوں میں جھٹکے آنا اور ہاتھوں اور جسم کی حرکت کا خراب ہونا شامل ہیں۔
رعشے کا مرض الزائمر کے بعد دوسری سب سے عام اعصابی بیماری ہے۔ تاہم، ماہرین کی قلت کی وجہ سے کم آمدنی اور متوسط آمدنی والے ممالک میں مریضوں کی موٹر اسکلز کے مشاہدے کے ذریعے تشخیص نہیں ہو پاتی ہے۔
ہاتھ کی لکھائی ایک پیچیدہ عمل ہے جس کے لیے دماغ اور ہاتھ کے درمیان تعلق ضروری ہوتی ہے اور ماضی کی تھقیق میں یہ بتایا جا چکا ہے کہ رعشے کا مرض اس کو متاثر کرتا ہے۔
یہ اے آئی پین مقناطیسی سیاہی رکھتا ہے جو لکھائی کے نمونوں کا تجزیہ کر کے رعشے کی علامات کی نشان دہی کرتا ہے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
گیلے کپڑے سے سولر پلیٹس صاف کرنے پرنوجوان زندگی سے ہاتھ دھوبیٹھا
گیلے کپڑے سے سولر پلیٹس صاف کرتے ہوئے نوجوان کرنٹ لگنے سے جاں بحق ہوگیا۔
تفصیلات کے مطابق پنجاب کے شہر میانوالی میں یہ افسوسناک واقعہ گزشتہ ہفتے پیش آیا، جہاں گیلے کپڑوں سے سولر پلیٹس صاف کرتے ہوئے ایک شخص جان کی بازی ہار گیا۔
نوجوان لگائی گئی سولر پلیٹ کی صفائی کر رہا تھا کہ اچانک شدید جھٹکا لگا، جو جان لیوا ثابت ہوا۔
عینی شاہدین کے مطابق اوشاک پینل کو گیلا کپڑا لگا کر صاف کر رہا تھا جبکہ پینل دھوپ میں مکمل چارج ہو چکا تھا اور پانی کے باعث کرنٹ پیدا ہوا، جس نے نوجوان کو کرنٹ لگا ، جس کے نتیجے میں اس کی موت ہو گئی۔
واضح رہے کہ بہت سے افراد یہ سمجھتے ہیں کہ سولر پینل سے بجلی خارج نہیں ہوتی، یا وہ کرنٹ نہیں دیتا، حالانکہ حقیقت اس کے برعکس ہے۔
مکمل دھوپ میں چارج سولر پلیٹوں میں وولٹیج موجود ہوتا ہے، اور اگر پانی یا گیلا کپڑا لگایا جائے تو کرنٹ لگنے کا قوی امکان ہوتا ہے، جو مہلک ثابت ہو سکتا ہے۔
سولر پلیٹس کی صفائی کے وقت اہم احتیاطی تدابیر اختیار کرنی چاہیئے، سولر پلیٹس کی صفائی ہمیشہ خشک کپڑے یا خصوصی برش سے کریں اور صفائی سے قبل کنٹرولر یا انورٹر سے کنکشن منقطع کریں۔