ملیر جیل کی بیرکوں سے قیدیوں کو عملے نے نکالا یا قیدیوں نے دروازہ توڑا؟
اشاعت کی تاریخ: 3rd, June 2025 GMT
—فائل فوٹو
ملیر جیل کی بیرکوں سے قیدیوں کو عملے نے نکالا یا قیدیوں نے بیرک کا دروازہ توڑا؟
سپرنٹنڈنٹ ملیر جیل ارشد شاہ نے قیدیوں کو عملے کی جانب سے بیرکوں سے باہر نکالے جانے کا مؤقف مسترد کر دیا ہے۔
جیل سپرنٹنڈنٹ نے کہا ہے کہ قیدیوں کو بیرکوں سے عملے نہیں نکالا، قیدی خود نکلے تھے، قیدیوں کا فرارکسی کی غفلت نہیں، زلزلے کے خوف کی وجہ سے قیدیوں نے بیرک کا دروازہ توڑا۔
انہوں نے کہا کہ جب ڈھائی تین ہزار قیدی بیرک سے باہر آ گئے تو انہوں نے اگلے دروازے کی کنڈی بھی کھول لی۔
آئی جی سندھ غلام نبی میمن کا کہنا ہے کہ زلزلے کے جھٹکوں کے بعد جیل میں 2 سرکل کے قیدیوں کو باہر نکالا گیا تھا۔
انہوں نے مزید کہا کہ قیدیوں نے جیل کے مرکزی دروازے کی طرف بھاگنا شروع کر دیا اور گیٹ توڑ کر باہر نکل گئے۔
اس سے قبل وزیرِ داخلہ سندھ ضیاء لنجار نے بھی زلزلے کے باعث قیدیوں کو بیرکوں سے باہر نکالے جانے کا بتایا تھا۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: قیدیوں نے بیرکوں سے قیدیوں کو
پڑھیں:
لِپ فلرز ختم کروانے پر عرفی جاوید کا چہرہ بگڑ گیا، ویڈیو وائرل
بھارتی اداکارہ اور سوشل میڈیا انفلوئنسر عرفی جاوید نے لپ فلرز ختم کروانے کی وجہ بتادی۔
معروف بھارتی سوشل میڈیا انفلوئنسر اور منفرد اندازِ کے فیشن کے لیے مشہور عرفی جاوید نے حال ہی میں انسٹاگرام پر ایک ویڈیو شیئر کی ہے جس میں انہوں نے بتایا کہ انہوں نے اپنے لپ فلرز ختم کروالیے ہیں۔ ویڈیو میں ان کے ہونٹ سوجے ہوئے دکھائی دیے، جس کے بعد یہ پوسٹ وائرل ہوگئی۔
عرفی نے بتایا کہ ان کے فلرز "اپنی جگہ سے ہٹ گئے تھے” اس لیے انہوں نے انہیں حل کروانے کا فیصلہ کیا۔ ویڈیو کے کیپشن میں عرفی نے لکھا کہ "یہ فلٹر نہیں ہے، میں نے اپنے فلرز ختم کروادیے ہیں کیونکہ وہ بہت زیادہ خراب ہوچکے تھے۔ میں دوبارہ فلرز لگواؤں گی، مگر قدرتی انداز میں۔”
عرفی نے اس عمل کو "تکلیف دہ” قرار دیا اور مداحوں کو مشورہ دیا کہ کسی بھی بیوٹی ٹریٹمنٹ کے لیے ماہر ڈاکٹر سے رجوع کریں۔ عرفی نے کہا، "یہ بہت اہم ہے کہ آپ کسی اچھے ڈاکٹر کے پاس جائیں۔”
عرفی جاوید کی یہ ویڈیو سوشل میڈیا پر آگ کی طرح پھیل گئی ہے اور صارفین عرفی کی ہمت کو سراہا رہے ہیں کیونکہ ایسے ٹریٹمنٹ تو آج کل سب اداکار کرواتے ہیں مگر اس طرح سے پوسٹ کوئی نہیں کرتا اور نہ ہی قبول کرتے ہیں کہ انہوں نے خوبصورتی کیلئے کوئی ٹریٹمنٹ کروایا ہے۔
اس حوالے سے دہلی کے فورٹس اسپتال کی ڈرماٹولوجسٹ ڈاکٹر رشمی شرما نے کہا کہ اگر تجربہ کار ڈاکٹر سے فلر نکلوایا جائے تو یہ زیادہ تکلیف دہ نہیں ہوتا۔ انہوں نے بتایا کہ لپ فلرز دراصل ہائیلورونک ایسڈ کے مالیکیولز ہوتے ہیں جو جسم میں قدرتی طور پر پائے جاتے ہیں، جبکہ انہیں ختم کرنے کے لیے ہائیلورونائیڈیس نامی انزائم استعمال ہوتا ہے جو محفوظ اور مؤثر ہے۔
TagsShowbiz News Urdu