اسلام آباد (آئی این پی)وزیراعظم کی زیرصدارت قومی اقتصادی کونسل کا اجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آگئی۔

میڈیا رپورٹ کے مطابق ذرائع کا کہنا ہے کہ  نیا بجٹ پیش ہونیسے پہلے ہی وفاقی ترقیاتی پروگرام میں بڑی تبدیلیاں کردی گئی ہیں، ارکان پارلیمان کو بھی خوب نوازا گیا۔ البتہ وفاقی پی ایس ڈی پی مجموعی طور پر ایک ہزار ارب روپے پر برقرارہے۔ذرائع کے مطابق پارلیمنٹیرنز کی ترقیاتی اسکیموں کا بجٹ 50 ارب سے بڑھا کر 70 ارب روپے کردیا گیا۔ خیبرپختوانخوا میں ضم اضلاع کیلئے مختص بجٹ میں  5 ارب روپے کی کٹوتی کرکے بجٹ 65 ارب 44 کروڑ روپے کردیا گیا۔

کوئٹہ جانے والے نجی کمپنی کے 11 ملازمین اغوا، پولیس نے 6 بازیاب کرا لیے

پنجاب کیلئے پی ایس ڈی پی میں حصہ 16 ارب سے کم کرکے 6 ارب کر دیا گیا۔ خیبرپختونخوا کو وفاقی پی ایس ڈی پی میں سے صرف 55 کروڑ ملیں گے، سندھ کیلئے ترقیاتی بجٹ 47 ارب سے بڑھا کر 65 ارب کردیا گیا۔ہائر ایجوکیشن کمیشن کا بجٹ کٹوتی کرکے 39 ارب اڑتالیس کروڑ روپے کردیا گیا۔ قومی صحت کا بجٹ ایک ارب کی کٹوتی کے ساتھ 14 ارب 34 کروڑ رہ گیا، پاور ڈویژن کا ترقیاتی بجٹ 13 ارب 78 کروڑ کی بڑی کٹوتی کے ساتھ 90 ارب 22 کروڑ روپے رہ گیا۔

ذرائع کے مطابق آئی ٹی کا بجٹ دو ارب 70 کروڑ روپے بڑھا کر 16 ارب 22 کروڑ کردیا گیا ہے۔ وزارت داخلہ کا ترقیاتی بجٹ 10 ارب 90 کروڑ روپے بڑھا کر بارہ ارب 90 کروڑ روپے کردیا گیا۔ نیشنل ہائی ویز اتھارٹی کا بجٹ دو ارب کی کٹوتی کے ساتھ دو سو 26 ارب 98 کروڑ روپے رہ گیا ہے۔

تحریک انصاف نے سپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق کے بائیکاٹ کا فیصلہ کرلیا

مزید :.

ذریعہ: Daily Pakistan

پڑھیں:

قومی اقتصادی کونسل نے معاشی اہداف اور ترقیاتی پلان کی منظوری دیدی

اسلام آباد  (ڈیلی پاکستان آن لائن)  قومی اقتصادی کونسل نے آئندہ مالی سال کے معاشی اہداف اور ترقیاتی پلان کی منظوری دے دی جب کہ سندھ حکومت نے زرعی آمدن پر ٹیکس کے نفاذ کو موخر کرنے کا مطالبہ کردیا۔
ڈان نیوز کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف  کی زیر صدارت قومی اقتصادی کونسل کا اجلاس ہوا، جس میں آئندہ مالی سال کے معاشی اہداف کی منظوری دی گئی جب کہ کونسل نے آئندہ مالی سال کے ترقیاتی پلان کی بھی منظوری دی۔
قومی اقتصادی کونسل کے اجلاس میں چاروں صوبوں کے وزرائے اعلیٰ سمیت وزارت خزانہ اور دیگر وزارتوں کے اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔
اس کے علاوہ قومی اقتصادی کونسل کے اجلاس میں سندھ نے یک جولائی سے عائد ہونے والے ذرعی ٹیکس کو موخر کرنے اور ترقیاتی بجٹ بڑھانے کا مطالبہ کیا۔ اجلاس میں موقف اپنایا گیا کہ زرعی آمدن پر ٹیکس لگانے سے نظام متاثر ہوسکتا ہے۔
تاہم، وزارت خزانہ کی ٹیم نے واضح کیا ہے کہ ذرعی آمدن پر ٹیکس کے فیصلے کو عالمی مالیاتی فنڈ کے ساتھ معاہدے کی وجہ سے فیصلہ واپس نہیں ہوسکتا اور یکم جولائی سے چاروں صوبوں میں ذرعی آمدن پر ٹیکس لاگو ہوگا۔
آئندہ مالی سال ملک کا مجموعی قومی ترقیاتی بجٹ 4 ہزار 83 ارب روپے رکھنے کی تجویز دی گئی ہے۔اجلاس سے قبل بھی وزیراعظم شہباز شریف سے چاروں وزرائے اعلیٰ نے ملاقات بھی کی۔

کراچی: ٹینکر ڈرائیور کی ٹریفک اہلکار کو اغوا کرنے کی کوشش، 3 پولیس اہلکار زخمی

مزید :

متعلقہ مضامین

  • قومی اقتصادی کونسل نے4 ہزار 224 ارب کے ترقیاتی بجٹ کی منظوری دے دی
  • (قومی اقتصادی کونسل کا اجلاس) ایک ہزار ارب روپے کے ترقیاتی بجٹ کی منظوری
  • قومی اقتصادی کونسل اجلاس، 4 ہزار 224 ارب کا قومی ترقیاتی بجٹ منظور
  • قومی اقتصادی کونسل نے معاشی اہداف اور ترقیاتی پلان کی منظوری دیدی
  • قومی اقتصادی کونسل کا اجلاس؛ 2025-2026 کے سالانہ ترقیاتی پلان کی منظوری
  • صدر زرداری سے وزیراعظم کی ملاقات، اندرونی کہانی سامنے آ گئی
  • وزیر اعظم کی زیر صدارت قومی اقتصادی کونسل کا اجلاس، ایک ہزار ارب روپے کے ترقیاتی بجٹ کی منظوری
  • قومی اقتصادی کونسل کا اہم اجلاس آج طلب، قومی ترقیاتی بجٹ کی منظوری متوقع
  • ترقیاتی منصوبوں کی منظوری کیلیے قومی اقتصادی کونسل کا اجلاس آج ہوگا