چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ انشا اللہ امن کا پیغام جیت جائے گا،مودی کاجنگ اور نفرت کا پیغام ہار جائے گا۔برطانوی پارلیمنٹ کے ممبران سے ملاقات کے بعد بلاول بھٹو نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ برطانوی ارکان پارلیمان نے تفصیل سے پاکستان کا موقف سنا۔پاکستان کاپیغام ہے ڈائیلاگ اور ڈپلومیسی کے ذریعے خطے میں امن قائم کرنا چاہتے ہیں، امن کے موقف کی سب حمایت کرتے ہیں، جنگ کی حمایت کوئی نہیں کر سکتا۔بلاول بھٹو نے کہا کہ جن برطانوی ارکان سے ملاقاتیں کیں وہ سب امن پسند ہیں، برطانیہ کے بھارت اور پاکستان کے ساتھ تاریخی تعلقات ہیں، انہوں نے کہا کہ کشمیر کا مسئلہ تقسیم کا غیرمکمل ایجنڈا ہے۔انہوں نے کہا کہ برطانیہ بھارت سے تجارتی ڈیل کا فائدہ اٹھانا چاہتا ہے تو اسے جنگ سے روکنا ہو گا، اگر پاکستان اور بھارت تجارت کر رہے ہوں گے تو برطانیہ کو بھی فائدہ ہو گا۔چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ معاشی، سماجی، سیاسی، سفارتی ہر سطح پر امن کا مقدمہ تگڑا ہے، بھارت کا جنگ کا مقدمہ جھوٹ، نفرت اور عوام کو تقسیم کرنے پرمبنی ہے، انشا اللہ امن کا پیغام جیت جائے گا، مودی کا جنگ اور نفرت کا پیغام ہار جائے گا۔بلاول بھٹو نے کہا کہ اس دنیا میں کوئی جگہ نہیں جہاں میں گیا ہوں اور مجھے کہا ہوکہ جنگ چاہیے، صرف ایک ملک بھارت اور مودی جی کہتا ہے کہ مجھے جنگ چاہیے، جو امن کے لیے آواز اٹھاتے ہیں وہ کامیاب ہوں گے، ان کا کہنا تھا کہ نفرت، تقسیم اور لڑائی کی باتیں دفن کردیں گے۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: بلاول بھٹو نے نے کہا کہ کا پیغام جائے گا

پڑھیں:

بلاول بھٹو: بھارت سے مسائل کا واحد حل مسئلہ کشمیر کا حل ہے

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

لندن: وزیر اعظم پاکستان کی ہدایت پر عالمی سطح پر بھارتی جارحیت کے خلاف پاکستان کا مؤقف اجاگر کرنے کے لیے بنائے گئے سفارتی وفد کے سربراہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ پاکستان ایک ذمہ دار ایٹمی ریاست ہے جو ہمیشہ امن، مذاکرات اور سفارتکاری کو ترجیح دیتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان نے بارہا دنیا کو باور کروایا ہے کہ تمام مسائل، خاص طور پر پاک بھارت کشیدگی کا حل مسئلہ کشمیر سے جڑا ہوا ہے۔

بلاول بھٹو نے واضح کیا کہ بھارت کی جانب سے پانی روکنے کی کسی بھی کوشش کو پاکستان اعلانِ جنگ تصور کرے گا۔ انہوں نے سندھ طاس معاہدے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ بھارت کو یہ بین الاقوامی معاہدہ یکطرفہ طور پر ختم کرنے یا معطل کرنے کا کوئی اختیار نہیں، کیونکہ پاکستان کے لیے پانی ایک بنیادی اور ناگزیر ضرورت ہے جس پر کسی قسم کا سمجھوتہ ممکن نہیں۔

اپنے بیان میں انہوں نے بھارت پر مس انفارمیشن اور ڈس انفارمیشن پھیلانے کا الزام بھی عائد کیا اور کہا کہ بھارت عالمی برادری کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کی کوشش کر رہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان نے پہلگام واقعے پر غیرجانبدار تحقیقات کی پیشکش کی تھی، مگر بھارت نے یہ پیشکش مسترد کر کے ایک اور موقع ضائع کر دیا۔

بلاول بھٹو نے ایک مرتبہ پھر پاک بھارت جنگ بندی کے حوالے سے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے کردار کی تعریف کی اور کہا کہ اس نازک موقع پر ٹرمپ کی مداخلت نے صورتحال کو بہتر بنانے میں مدد دی۔ انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ دونوں ایٹمی ممالک کے درمیان تنازعات کے پرامن حل کے لیے کوئی مؤثر مکینزم ہونا چاہیے تاکہ خطے کو غیر یقینی صورتحال سے بچایا جا سکے۔

متعلقہ مضامین

  • مودی کے جنگ اور نفرت کا پیغام ہار جائے گا : بلاول بھٹو
  • پاکستان، بھارت کے درمیان جنگ کا خطرہ کم نہیں ہوا ہے، بلاول بھٹو
  • پاک بھارت عوام امن چاہتے، نفرت اور تقسیم کے بیانیے کو دفن کر دیں گے: بلاول بھٹو
  • بھارت کی یکطرفہ کارروائیاں ایٹمی خطے کو عدم استحکام کی طرف لے جا رہی ہیں، بلاول بھٹو
  • مودی کے جنگ اور نفرت کا پیغام ہار جائے گا، بلاول بھٹو
  • بلاول بھٹو کا سندھ طاس معاہدے کی فوری بحالی پر زور
  • بلاول بھٹو: بھارت سے مسائل کا واحد حل مسئلہ کشمیر کا حل ہے
  • پانی بند کرنے کی دھمکی جنگی اقدام تصور ہوگا؛ بلاول بھٹو نے مؤقف واضح کردیا
  • امریکہ میں سفارتکاری: بلاول بمقابلہ بینظیر بھٹو،ا یک تجز یہ