ایران پر حملہ، پاکستان کی اسٹاک مارکیٹ بھی بدترین مندی کا شکار ہو گئی
اشاعت کی تاریخ: 13th, June 2025 GMT
لاہور(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔13جون 2025) ایران پر حملہ، پاکستان کی اسٹاک مارکیٹ بھی بدترین مندی کا شکار ہو گئی، خطے کی کشیدہ صورتحال کے باعث پاکستان اسٹاک ایکسچینج کا 100 انڈیکس تقریباً 2 ہزار پوائنٹس کم ہو گیا۔ تفصیلات کے مطابق ایران اسرائیل تنازع کے باعث پاکستان سٹاک مارکیٹ میں آج مندی کا رجحان رہا۔ ریڈنگ کے ابتدائی لمحات میں ہنڈرڈ انڈیکس میں 2000 سے زائد پوائنٹس کی کمی ریکارڈ کی گئی ہے،مندی کے باعث ہنڈرڈ انڈیکس ایک لاکھ 22 ہزار 91 پوائنٹس کی سطح پر آ گیا ہے جو سرمایہ کاروں کے لیے تشویشناک صورتحال ہے۔
کاروباری روز کے اختتام پر ہنڈرڈ انڈیکس 1949 پوائنٹس کی کمی کیساتھ ایک لاکھ 22 ہزار 143 پوائنٹس کی سطح پر بند ہوا۔ سٹاک مارکیٹ میں آج 19 ارب 79 کروڑ 12 لاکھ 11 ہزار 697 روپے مالیت کے 23 کروڑ 81 لاکھ 92 ہزار 304 شیئرز کا لین دین ہوا۔(جاری ہے)
واضح رہے کہ گزشتہ روز پاکستان سٹاک مارکیٹ میں تاریخی بلندیوں کے بعد مندی چھا گئی تھی، کاروباری ہفتے کے چوتھے روز کاروبار کے آغاز پر سٹاک ایکسچینج میں زبردست تیزی دیکھنے میں آئی تھی، 2300 سے زائد پوائنٹس کے اضافے کے ساتھ پاکستان سٹاک مارکیٹ میں ہنڈرڈ انڈیکس ایک لاکھ 26 ہزار 718 پوائنٹس کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا تھا۔
بعد ازاں سٹاک مارکیٹ میں اچانک مندی چھا گئی جو کاروباری روز کے اختتام تک برقرار رہی جس کے باعث ہنڈرڈ انڈیکس 259 پوائنٹس کی کمی کیساتھ ایک لاکھ 24 ہزار 93 پوائنٹس کی سطح پر بند ہوا تھا۔.
ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے سٹاک مارکیٹ میں ہنڈرڈ انڈیکس پوائنٹس کی ایک لاکھ کے باعث
پڑھیں:
پیپلز پارٹی کی 17سالہ حکمرانی، اہل کراچی بدترین اذیت کا شکار ہیں،حافظ نعیم الرحمن
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی:۔ امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن نے ملائشیا سے واپسی پر سینئر صحافیوں کے ساتھ تبادلہ خیال کی نشست میں گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ کراچی کی ابتر حالت پر افسوس ہوتا ہے، پیپلز پارٹی کی صوبے میں 17سالہ حکمرانی کے باعث کراچی کے رہنے والے بدترین حالات اور شدید ذہنی و جسمانی اذیت کا شکار ہیں، پیپلز پارٹی نا اہل بھی ہے اور کرپٹ بھی، گزشتہ 15سالو ں میں کراچی کی ترقی کے 3360 ارب روپے کھائے گئے، کراچی کی تعمیر و ترقی کا صرف یہی ایک راستہ ہے،مقامی حکومتوں کو با اختیار بنایا جائے۔
سپریم کورٹ کے حکم اور آرٹیکل 140-Aکے مطابق اختیارات و وسائل نچلی سطح تک منتقل کیے جائیں، کراچی میں ووٹ کی چوری کو معاف نہیں کیا، آئندہ ووٹ کی حفاظت کو بھی یقینی بنائیں گے، ملک میں متناسب نمائندگی کی بنیاد پر انتخابات کا اصول اور طریقہ کار اپنانا چاہیے،لینڈ ریفارمز بھی بہت ضروری ہیں۔پاکستان میں سیاست کا المیہ یہ ہے کہ سیاسی تحریکیں ہائی جیک ہو جاتی ہیں، سیاسی رہنما اسٹیبلشمنٹ سے ہاتھ ملا لیتے ہیں۔
ان حالات میں جماعت اسلامی واحد جمہوری جماعت اور حقیقی اپوزیشن ہے،جماعت اسلامی عام لوگوں کی جماعت اور عام آدمی کے ساتھ کھڑی ہے، ہم پاکستان کے لوگوں کو مایوس نہیں کریں گے، پاکستان میں سیاسی استحکام کی منزل دور ضرور لیکن عوام کی مدد سے حاصل کر کے رہیں گے۔
حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ بلوچستان کی صورتحال نازک معاملہ ہے، پنجاب میں بلوچستان کے لیے لانگ مارچ بڑا بریک تھرو تھا، جماعت اسلامی کوئٹہ، جعفرآباد اور گوادر میں بنو قابل پروگرام شروع کر رہی ہے، سندھ میں وڈیرہ شاہی اور جاگیردارانہ نظام اسٹیبلشمنٹ کے اشارے پر پی پی کا ساتھ دے رہا ہے۔
سندھ کے نوجوانوں میں سوشل میڈیا کی بدولت بیداری کی لہر پیدا ہو رہی ہے، کے پی کے میں پی ٹی آئی کے طویل اقتدار میں مافیاز پروان چڑھے، پنجاب میں ایک روٹی، دو کباب کی حکومتی امداد کے پیچھے بھی خودنمائی کی تحریک نظر آتی ہے۔
امیر جماعت اسلامی پاکستان نے کہا کہ افغانستان سے پر امن تعلقات چاہتے ہیں، ڈائیلاگ ہونے چاہییں، افغانستان کو بھی سمجھنا چاہیے، وہاں سے دراندازی بند ہونی چاہیے، بہرحال دو طرفہ ملکی تعلقات میں بہتری کی گنجائش موجود ہے۔
21-22-23نومبر کو لاہور میں جماعت اسلامی کا اجتماع عام ہو گا، اسی میں آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان ہو گا،اجتماع عام میں خواتین، یوتھ، بزنس کمیونٹی، بین الاقوامی تنظیموں و اسلامی تحریکوں کے سیشن ہوں گے۔