سیدناعثمان غنیؓ جیساخدمت کا جذبہ کسی حکمران میں نہیں، شاہ عبد الحق
اشاعت کی تاریخ: 16th, June 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی (پ ر )جما عت اہلسنّت پاکستان کراچی کے امیر علامہ سید شاہ عبد الحق قادری نے کہاکہ حضرت سیدنا عثما ن غنی ؓ نے اپنا مال دین و ملت کے لئے وقف کیا لیکن آج حکومت ملک و قوم کو لوٹنے اور عیش وعشرت کے لئے حاصل کی جاتی ہے۔ مسلم امہ کے لئے حضرت عثمان غنی ؓ نے انگنت فلا حی منصوبے پا یہء تکمیل تک پہنچائے قرآن کریم کی کتابی صورت میں ترویج و اشاعت ان کا بڑا کا رنا مہ اور قیا مت تک کیلئے مسلما نو ں پر احسان عظیم ہے۔ انہوں نے جما عت اہلسنّت و بز م رضا کے زیر اہتمام خلیفہ سوم کے سالانہ یوم شہادت کی مناسبت سے گیلکسی بینکوئٹ نزد پی آئی ڈی سی میں عثمان غنیؓ کانفرنس سے خطاب میں کہا کہ خلیفہ سومؓ کی حیات طیبہ ہر طبقہ زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد کے لئے مشعل راہ اور مسلم حکمرانو ں کے واسطے رول ماڈل کی حیثیت رکھتی ہے۔مسلم حکمرانوں کو اسوہ عثمانی سے سبق حاصل کرنا چاہئے، آج مسلمان حکمرانوں کی بزدلی اور کمزوری کے سبب دنیا میں امت مسلمہ خصوصاً اہلِ غزہ ظلم و جبر کا شکار ہیں۔ان کا مزید کہنا تھا کہ حضرت عثمان غنیؓ کی امتیا زی شان ہے کہ حضور پا ک ؐ نے ا پنی دو صا حبزادیا ں آپ کے نکا ح میں دیں اور اپنے ہاتھ کو ان کا ہاتھ قرار دے کر بیت رضوان کا شرف عطا کیا۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: کے لئے
پڑھیں:
معروف بھارتی اداکارہ اپنی تیز رفتار کار سے طالبعلم کو کچل کر ہلاک کرنے پر گرفتار
بھارتی شہر گوہاٹی میں گزشتہ روز ایک تیز رفتار گاڑی نے ٹیکنیکل کالج کے 21 سالہ طالب علم سمیع الحق کو کچل دیا تھا جو آج زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے انتقال کرگیا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق تیز رفتار گاڑی نے اُس وقت طالب علم کو کچلا جب وہ سڑک کنارے پیدل چل رہا تھا۔ اس کے دوست بھی ہمراہ تھے جو محفوظ رہے۔
دوستوں نے ایک اور کار سوار کی مدد سے حادثہ کرنے والی گاڑی کو جا لیا جس میں آسام کی معروف اداکارہ نندنی کشیپ موجود تھی۔
دوستوں نے ہی سمیع الحق کو اسپتال منتقل کیا جہاں وہ آج زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے انتقال کرگیا جس کے بعد اداکارہ کو حراست میں لے لیا گیا۔
آسامی اداکارہ کی گاڑی حادثے کی روزہ ہی پولیس نے تحویل میں لے لی تھی۔ اداکاہ پر لاپروائی سے گاڑی چلانے اور موت کا سبب بننے کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا۔
طالب علم سمیع الحق کی ناگہانی موت پر عوام اور سوشل میڈیا صارفین میں شدید غم و غصہ پایا گیا اور عوامی دباؤ کے بعد ان کی گرفتاری عمل میں لائی گئی۔