‘ آج کی رات کو اسرائیل کیلئے دن بنا دیں گے’، ایران کی اسرائیل پر بڑے میزائل حملے کی تیاری
اشاعت کی تاریخ: 17th, June 2025 GMT
ایران(نیوز ڈیسک)ایران کی جانب سے آج رات اسرائیل پر بڑے اور شدید میزائل حملے کی تیاری کی جارہی ہے۔
ایرانی سپریم نیشنل سکیورٹی کونسل نے کہا ہے کہ آج کی رات کو اسرائیل کے لیے دن بنا دیں گے۔
ایرانی میڈیا کے مطابق اہداف میں حیفہ کے قریب رمات ڈیوڈ ائیربیس بھی شامل ہے جبکہ اسرائیل نے اپنے شہریوں کو محفوظ پناہ گاہوں کے قریب جانے کی ہدایت کر دی۔
اس کے علاوہ ایران نے اپنے سرکاری ٹی وی چینل کی عمارت پر اسرائیلی فورسز کے حملے کے بعد اسرائیلی نیوز چینلز کے لیے انخلا کی وارننگ جاری کی ہے۔
ایرانی سرکاری ٹی وی کے مطابق ایران نے اسرائیل کے N12 اور N14 چینلز کے لیے انخلا کا انتباہ جاری کیا ہے۔
یہ حکم صیہونی دشمن کی ایران کے نشریاتی ادارے پر جارحانہ حملے کے ردعمل میں جاری کیا گیا ہے۔
ادھر ایران نے اسرائیل کا ایک اور ایف 35 جنگی جہاز گرانے کا دعویٰ کر دیا جبکہ اسرائیل نے اس کی تردید کی ہے۔
یاد رہے کہ کل رات بھی ایران نے اسرائیل پر درجنوں میزائلوں سے حملہ کیا جس میں کم ازکم 8 اسرائیلی ہلاک اور 92 زخمی ہوگئے۔
صبح سویرے ایرانی حملوں میں حیفہ، تل ابیب اور مقبوضہ بیت المقدس کو نشانہ بنایا گیا ، حیفہ پاور پلانٹ پر میزائل حملوں کے بعد آگ بھڑک اٹھی، تل ابیب میں ایرانی میزائل حملے سے امریکی سفارتخانے کو معمولی نقصان پہنچا البتہ اہل کار محفوظ رہے۔
جمعہ سے اب تک ایرانی میزائل حملوں میں 24اسرائیلی ہلاک اور 600 زخمی ہو چکے ہیں۔
پاکستان کے مختلف شہروں میں آج چند مقامات پر آندھی /جھکڑ چلنے اور گرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: ایران نے
پڑھیں:
اسرائیل کے فلسطین پر حملے نسل کشی کی واضح مثال ہیں، طیب اردوان
انقرہ میں جرمن چانسلر فریڈرک مرز کے ساتھ ایک مشترکہ نیوز کانفرنس میں ترک صدر نے اسرائیل کیجانب سے فلسطینیوں کی نسل کشی، قحط اور غزہ میں حملوں سے لاعلمی پر جرمنی کو تنقید کا نشانہ بنایا، اردوان نے کہا کہ کیا جرمنی غزہ میں اسرائیلی نسل کشی نہیں دیکھ رہا۔؟ اسلام ٹائمز۔ ترک صدر رجب طیب اردوان نے کہا ہے کہ اسرائیل کی جانب سے جاری حملے نسل کشی کی واضح مثال ہیں۔ طیب اردوان نے انقرہ میں جرمن چانسلر فریڈرک مرز کے ساتھ ایک مشترکہ نیوز کانفرنس میں اسرائیل کی جانب سے فلسطینیوں کی نسل کشی، قحط اور غزہ میں حملوں سے لاعلمی پر جرمنی کو تنقید کا نشانہ بنایا، اردوان نے کہا کہ کیا جرمنی غزہ میں اسرائیلی نسل کشی نہیں دیکھ رہا۔؟ انہوں نے کہا کہ اسرائیل کے پاس جوہری ہتھیار ہیں، مگر حماس کے پاس کچھ بھی نہیں، جنگ بندی کی خلاف ورزیاں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی ہیں۔ ترکیہ، جرمنی اور دیگر ممالک کو فوری اقدامات کرنا ہوں گے، غزہ میں قتل اور قحط روکنے کیلئے فوری سیاسی اور انسانی اقدامات ضروری ہیں۔