شہادت کے جذبے سے سرشار ایران اسرائیل کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کر دے گا، بلال عباس قادری
اشاعت کی تاریخ: 18th, June 2025 GMT
اپنے بیان میں صدر پی ایس ٹی نے کہا کہ ایران نے اسرائیل پر اتنے حملے کیے ہیں کہ اسرائیل حواس باختہ ہو چکا ہے، ایران اسرائیل کا وہ حال کرے گا کہ اسرائیل نقل مکانی کرنے پر مجبور ہو جائے گا، ایران کے میزائل حملوں کے بعد اسرائیل بھونک رہا ہے مجھے بچا مجھے بچا۔ اسلام ٹائمز۔ صدر پاکستان سنی تحریک صاحبزادہ علامہ بلال عباس قادری نے ایران پر اسرائیل کے حملے کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کفار امت مسلمہ کو دبانے کے لیے اوچھے ہتھکنڈے استعمال کر رہے ہیں، اسرائیل نے ایران پر جوہری پروگرام کا جواز بنا کر حملہ کیا ہے، ایران پر حملہ کرنے کے بعد اسرائیل کو پتہ چل گیا ہے کہ کسی کی شرافت کا ناجائز فائدہ نہیں اٹھانا چاہیئے، ایران نے اسرائیل پر اتنے حملے کیے ہیں کہ اسرائیل حواس باختہ ہو چکا ہے، ایران اسرائیل کا وہ حال کرے گا کہ اسرائیل نقل مکانی کرنے پر مجبور ہو جائے گا، ایران کے میزائل حملوں کے بعد اسرائیل بھونک رہا ہے مجھے بچا مجھے بچا، اسرائیلی وزیر اعظم نے دھمکی دی ہے کہ ایران کو بھاری قیمت چکانا پڑے گی، یہ اسرائیل کی بھول ہے قیمت کس سے چکانا پڑے گی یہ وقت فیصلہ کرے گا۔
بلال عباس قادری کا مزید کہنا تھا کہ شہادت کے جذبے سے سرشار ایران اسرائیل کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کر دے گا، امریکی صدر ٹرمپ بھی اب کھل کر سامنے آگیا ہے، تمام امت مسلمہ کو جاگنا ہوگا، ایران کے حملوں سے گھبرا کر اسرائیل نے اپنے شہریوں سے کہا ہے کہ وہ محفوظ مقامات پر منتقل ہو جائیں، اسرائیل کا یہ بیان امت مسلمہ کی جیت ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ اسرائیل پر ایرانی حملوں میں تیزی آجانے کے بعد اقوام متحدہ کے حکام نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ موجودہ حالات میں مشرق وسطیٰ نئی اور خطرناک کشیدگی کا شکار ہو سکتا ہے، یہ بھی کفار کی ایک سازش ہے تاکہ امت مسلمہ کو ایک پلیٹ فارم پر جمع ہونے سے روک سکیں۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: ایران اسرائیل کہ اسرائیل مجھے بچا کے بعد
پڑھیں:
علاقائی عدم استحکام کی وجہ اسرائیل ہے ایران نہیں, عمان
سالانہ "منامہ ڈائیلاگ" کانفرنس کیساتھ خطاب میں عمانی وزیر خارجہ نے علاقائی عدم استحکام کا ذمہ دار اسرائیل کو ٹھہراتے ہوئے مشترکہ چیلنجوں کا مقابلہ کرنے کیلئے خطے کے تمام ممالک کے ہمراہ ایک جامع سکیورٹی فریم ورک کی تشکیل پر زور دیا ہے اسلام ٹائمز۔ عمانی وزیر خارجہ بدر البوسعیدی نے انٹرنیشنل انسٹی ٹیوٹ فار اسٹریٹجک اسٹڈیز (IISS) کے تعاون سے منعقدہ سالانہ "منامہ ڈائیلاگ" کانفرنس میں تاکید کی ہے کہ کشیدگی کو طول دینے کے لئے اسرائیل کے عمدی اقدامات سینکڑوں بے گناہ ایرانی شہریوں کی موت کا باعث بنے ہیں درحالیکہ اسرائیل ہی خطے میں عدم تحفظ کا اصلی منبع ہے، ایران نہیں! عمانی وزیر خارجہ نے واضح کیا کہ حقیقی سلامتی کی بنیاد تنہاء کر دینے، قابو کر لینے، مسترد کر دینے یا دیوار کے ساتھ لگا دینے کی پالیسیوں پر نہیں بلکہ ان جامع پالیسیوں پر ہے کہ جن میں تمام ممالک شامل ہوں اور خطے کے ممالک کے درمیان مثبت تعامل حاصل کیا جائے۔
بدر البوسعیدی نے کہا کہ ایران نے تمام اسرائیلی جارحیت کے باوجود غیر معمولی تحمل سے کام لیا جیسا کہ تل ابیب نے شام میں ایرانی قونصل خانے پر بمباری کی، لبنان میں اس کے سفیر کو زخمی کیا اور تہران میں ایک سینئر فلسطینی مذاکرات کار کو قتل کیا۔ انہوں نے زور دیتے ہوئے کہا کہ اس طرح کی تخریبی کارروائیاں بین الاقوامی قانون کی سنگین خلاف ورزی ہیں اور یہ امر واضح طور پر ثابت کرتا ہے کہ اسرائیل ہی خطے میں عدم تحفظ کا بنیادی سرچشمہ ہے، ایران نہیں!
اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ مسترد کر دینے کی پالیسیاں انتہاء پسندی اور عدم استحکام کو ہوا دیتی ہیں جبکہ جامع مشغولیت سے اعتماد، باہمی احترام اور مشترکہ خوشحالی کی فضا پیدا کرنے میں مدد ملتی ہے، عمانی وزیر خارجہ نے مشترکہ چیلنجوں سے مؤثر طریقے سے نپٹنے کے لئے ایک علاقائی سکیورٹی فریم ورک کے قیام پر بھی زور دیا کہ جس میں ایران، عراق اور یمن سمیت تمام ممالک شامل ہوں۔ عمانی وزیر خارجہ نے جوہری مذاکرات کے دوران ایرانی سرزمین پر اسرائیلی حملے کا بھی حوالہ دیا اور تاکید کرتے ہوئے مزید کہا کہ مسقط، امریکہ اور ایران کو مذاکرات دوبارہ شروع کرنے کی ترغیب دیتا ہے۔