data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

لاہور (نمائندہ جسارت) سیکرٹری جنرل حلقہ خواتین جماعت اسلامی پاکستان ڈاکٹر حمیرا طارق نے کہا ہے کہ موجودہ حالات میں مسلم ممالک کے اتحاد کی اشد ضرورت ہے کیونکہ اہل کفر متحد ہے اور ایک ایک کر کے مسلم ممالک کو نشانہ بنایا جا رہا ہے ۔حکمرانی اور کبریائی صرف اللہ رب العزت کی ہے، اللہ رب العزت انسان کے ہاتھوں انسان کا استحصال کسی صورت پسند نہیں کرتا، اسی لیے اسلام تقویٰ ،عدل و مساوات پر مبنی نظام معاشرت کے قیام پر زور دیتا ہے، اسی
مشن کے لیے جماعت اسلامی روز اول سے جدو جہد میں مصروف ہے۔حلقہ خواتین جماعت اسلامی کے آن لائن اجتماع کارکنان سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ طارق بن زیادؒ نے مسلمانوں کو ظالم حکمران کے ظلم سے نجات دلانے کے لیے کشتیاں جلا دی تھیں کہ یا تو فتح نصیب ہو گی ورنہ شہادت ہمارا مقدر بنے گی، جماعت اسلامی کا مقصد بھی ملک میں اسلامی آئین و قانون کا قرارداد مقاصد کی روشنی میں من و عن نفاذ ہے، اسی صورت میں ملک انصاف و خوشحالی کی راہ پر گامزن ہو گا ۔ڈپٹی سیکرٹری اور ڈائریکٹر میڈیا سیل ثمینہ نے کہا کہ ایک فعال کارکن کی اہم ذمے داری ہے کہ اپنے خاندان اور حلقہ تعارف میں جماعت اسلامی کے عقیدے اور نصب العین کی دعوت دے، عالمی منظر نامے کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے ثمینہ سعید نے کہا کہ عالمی طاقتوں کی خاموشی نے اسرائیل کو خونخوار بھیڑیا بنا دیا ہے اہل غزہ کو کھنڈرات میں تبدیل کرنے کے بعد وہ بلا جواز ایران پر چڑھ دوڑا ہے۔خطے میں امن و سلامتی کے لیے اسلامی ممالک کو اپنے بقا کی جنگ متحد ہو کر لڑنا ہو گی۔اجتماع کے دوران ڈپٹی سیکرٹری ڈاکٹر سمیحہ راحیل قاضی اور ڈاکٹر زبیدہ جبیں نے کارکنان کے سوالات کے تسلی بخش جوابات بھی دیے ۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: جماعت اسلامی

پڑھیں:

شیرافضل مروت نے پی ٹی آئی میں واپسی کے لئے 2شرائط رکھ دیں 

 پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سابق رہنما شیرافضل مروت نے واضح الفاظ میں کہا ہے کہ وہ کسی دوسری سیاسی جماعت میں شامل ہونے کا کوئی ارادہ نہیں رکھتے، البتہ وہ پی ٹی آئی کی موجودہ صورتحال سے مایوس ضرور ہیں۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شیرافضل مروت نے 14 اگست کے احتجاج کی کال پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ یہ فیصلہ کس نے کیا، اس کی تحقیقات ہونی چاہییں۔ ہم تو یہی سمجھے تھے کہ 14 اگست کو جشنِ آزادی منایا جائے گا، لیکن اب تو مجھے بھی شک ہے کہ یہ ناقص فیصلہ آخر آیا کہاں سے؟
علیمہ خان اور پارٹی رہنماؤں کی باتوں پر تحفظات
انہوں نے کہا کہ علیمہ خانم کے بیان سے بھی واضح نہیں ہو سکا کہ 14 اگست کو احتجاج کرنا ہے یا صرف سڑکوں پر نکلنا ہے۔ ان کے مطابق، کچھ پارٹی رہنماؤں نے یہ پیشکش کی کہ اگر وہ خاموش رہیں تو انہیں دوبارہ پارٹی میں جگہ مل سکتی ہے،لیکن میں نے صاف کہہ دیا کہ میں کسی بھی ‘کاز کے لیے ہمیشہ تیار ہوں، زبان بندی قبول نہیں۔
  پارٹی میں واپسی کی شرط
شیرافضل مروت کا کہنا تھا کہ وہ پی ٹی آئی میں اپنا سیاسی مستقبل نہیں دیکھتے، تاہم اگر دو بنیادی شرائط پوری ہوتیں تو وہ کردار ادا کرنے کو تیار تھے،پہلی یہ کہ پارٹی کے اندر رویوں میں بہتری لائی جائے اوردوسری یہ ہےکہ احتجاجی سرگرمیوں پر پابندی نہ ہو
انہوں نے موجودہ قیادت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ پارٹی کے بانی احتجاج چاہتے ہیں، لیکن بدقسمتی سے یہ وہ واحد کام ہے جو موجودہ قیادت سے ممکن نہیں۔
سیاسی مؤقف واضح
شیرافضل مروت نے زور دے کر کہا کہ کسی اور جماعت میں شامل ہونے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا، لیکن موجودہ پی ٹی آئی میں میرا کوئی سیاسی مستقبل نظر نہیں آتا۔
ان کے بیان سے واضح ہوتا ہے کہ وہ پارٹی کی موجودہ پالیسیوں اور قیادت کے فیصلوں سے نالاں ہیں، تاہم اصولی مؤقف پر ڈٹے ہوئے ہیں۔

Post Views: 7

متعلقہ مضامین

  • خیبر پی کے میں گاؤں بہہ گئے، امدادی کارروائیاں شروع کر دیں: حافظ نعیم
  • 14 اگست کا مبارک دن اللہ تعالیٰ کی بڑی نعمت اور قربانیوں کا نتیجہ ہے، کاشف سعید شیخ
  • پاکستان صرف امت نہیں بلکہ دنیا کے تمام مظلوم انسانوں کا ترجمان ہوگا، حافظ نعیم
  • 78 برس گزرنے کے باوجود پاکستان پر کرپٹ ٹولہ قابض ہے: حافظ نعیم الرحمٰن
  • حکومت اور اپوزیشن مل بانٹ کر کھانے کے ماہر:حافظ نعیم
  • کراچی کے نوجوانوں کیلئے سرکاری نوکریوں کے دروازے بند ہیں( حافظ نعیم)
  • دشمن کوبھرپورجواب دینےکی اہلیت رکھتےہیں،پاکستان اسلامی ممالک کی واحد،دنیاکی ساتویں جوہری قوت ہے؛وزیر اعظم
  • یوم آزادی اور معرکہ حق کی مرکزی تقریب، 2 اسلامی ممالک کے فوجی دستوں کا مارچ پاسٹ
  • ایران علاقائی ممالک کو طاقتور اور خودمختار دیکھنا چاہتا ہے، علی لاریجانی
  • شیرافضل مروت نے پی ٹی آئی میں واپسی کے لئے 2شرائط رکھ دیں