صدرِ مملکت کی کولیشن جوائنٹ کمیٹی کی فعال سفارتی کوششوں کی تعریف
اشاعت کی تاریخ: 20th, June 2025 GMT
اسلام آباد:
پاکستان پیپلز پارٹی پارلیمنٹرینز کی سینیٹ میں پارلیمانی لیڈر سینیٹر شیری رحمٰن نے ایوانِ صدر میں صدرِ مملکت آصف علی زرداری سے ملاقات کی جس میں جاری بجٹ اجلاس سے متعلق امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
سینیٹر شیری رحمٰن نے صدرِ مملکت کو سینیٹ میں بجٹ پر ہونے والی بحث اور قانون سازی کے عمل میں پیپلز پارٹی کے مؤثر کردار سے آگاہ کیا۔
انہوں نے صدرِ مملکت کو حالیہ بھارت پاکستان بحران کے دوران کولیشن جوائنٹ کمیٹی کی جانب سے کی گئی سفارتی کاوشوں سے آگاہ کیا۔
سینیٹر شیری رحمٰن نے آگاہ کیا کہ کمیٹی نے پاکستان کا امن پسند اور ذمہ دارانہ اسٹریٹجک مؤقف عالمی برادری کے سامنے پیش کیا، کمیٹی نے بین الاقوامی سطح پر پاکستان کے مؤقف کے حق میں حمایت حاصل کرنے میں اہم کردار ادا کیا۔
شیری رحمٰن نے کہا کہ کمیٹی اور اس کے سربراہ بلاول بھٹو زرداری پر مکمل اعتماد اور بھرپور حمایت پر صدرِ مملکت اور وزیرِاعظم پاکستان کا شکریہ ادا کر تے ہیں۔
صدرِ مملکت نے کولیشن جوائنٹ کمیٹی کی فعال سفارتی کوششوں کو سراہا اور عالمی سطح پر پاکستان کے مؤقف کو مؤثرانداز میں پیش کرنے پر ٹیم کی کاوشوں کی تعریف کی۔
Tagsپاکستان.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: پاکستان
پڑھیں:
وفاقی وزراء کی کمیٹی اور جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے درمیان معاہدے کے نکات سامنے آگئے
تصویر، سوشل میڈیاوفاقی وزراء کی کمیٹی اور جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے درمیان معاہدے کے نکات سامنے آگئے۔
آزاد کشمیر کے دارالحکومت مظفرآباد میں حکومتی اور عوامی ایکشن کمیٹی کے ارکان نے مشترکہ پریس کانفرنس میں معاہدے کا اعلان کیا تھا۔
وفاقی وزرا کی کمیٹی اور جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے معاہدے کے تحت پُرتشدد واقعات سے ہونے والی اموات پر انسداد دہشتگردی کے تحت مقدمات درج ہوں گے اور جاں بحق افراد کے لواحقین اور زخمیوں کو معاوضہ دیا جائے گا۔
وفاقی وزرا کی کمیٹی اور جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے معاہدے کے تحت 30 دن میں مظفرآباد اور پونچھ ڈویژن میں دو اضافی سیکنڈری ایجوکیشن بورڈ بنائے جائیں گے جبکہ موجودہ لوکل گورنمنٹ ایکٹ کو 90 دن میں اصل شکل اور عدالتی فیصلے کے مطابق کیا جائے گا۔
آزاد کشمیر حکومت 15 دن کے اندر صحت کارڈ کے لیے فنڈز بھی جاری کرے گی، بجلی کا نظام بہتر بنانے کے لیے حکومتِ پاکستان 10 ارب روپے فراہم کرے گی۔
کراچی آزاد کشمیر میں سراپا احتجاج عوامی ایکشن...
آزاد کشمیر کابینہ کا سائز کم کر کے 20 وزرا اور مشیروں تک محدود کیا جائے گا۔ سول ڈیفنس کے محکموں کو ایس ڈی ایم اے میں ضم کیا جائے گا، احتساب بیورو اور اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ کو ضم کیا جائے گا، آزاد کشمیر کے احتساب ایکٹ کو حکومت پاکستان کے نیب قوانین کے مطابق بنایا جائے گا۔
معاہدے کے مطابق حکومت پاکستان آزاد کشمیر میں دو سرنگوں کی فزیبلیٹی رپورٹ تیار کرے گی، پروجیکٹ کو پی سی ون کے مطابق سعودی ڈیولپمنٹ فنڈ میں ترجیح دی جائے گی۔