کراچی ائرپورٹ پر بلاول کا استقبال عوام کیلیے درد سر بن گیا
اشاعت کی تاریخ: 21st, June 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی (رپورٹ:منیر عقیل انصاری) شہر قائد میں جمعے کو پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول زرداری کے استقبال نے عوام کے لیے عذاب کی شکل اختیار کر لی۔ بلاول کی کراچی ائرپورٹ آمد سے کئی گھنٹے قبل ہی شہر کی اہم ترین شاہراہ فیصل اور اطراف کی سڑکیں ٹریفک کے لیے بند کر دی گئیں، جس کے باعث شہریوں، مسافروں، ائرلائن اسٹاف، مریضوں اور دفتری ملازمین کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا، تفصیلات کے مطابق چیئرمین بلاول زرداری کو شام 7 بج کر 30 منٹ پر ائرپورٹ کے اولڈ ٹرمینل پر پہنچنا تھا مگر صبح سے ہی شہر کی مرکزی شاہراہ فیصل، ڈرگ روڈ، کارساز، راشد منہاس روڈ اور ائرپورٹ کے اطراف کی تمام اہم سڑکوں کو جزوی یا مکمل طور پر بند کر دیا گیا۔ٹریفک پولیس کی ناکافی حکمت عملی اور پیپلز پارٹی کے کارکنوں کی درجنوں گاڑیوں کی بے ترتیب پارکنگ نے صورتحال کو مزید ابتر کر دیا۔شہریوں نے شکایت کی کہ سیکورٹی کے نام پر عوام کی زندگی اجیرن بنا دی گئی، ائرپورٹ جانے والے مسافروں کو گاڑیاں روک لی گئیں، کئی لوگوں کی فلائٹس مس ہو گئیں اور ائرلائنز کے عملے کو بھی پہنچنے میں دشواری کا سامنا کرنا پڑا، جناح ٹرمینل جانے والی سڑک مکمل طور پر بند کر دی گئی جب کہ عزیز و اقارب کو لینے یا رخصت کرنے کے لیے آنے والوں کو بھی ائرپورٹ کی حدود میں داخل ہونے سے روک دیا گیا۔شاہراہ فیصل پر ہونے والے بدترین ٹریفک جام کے نتیجے میں کئی کلومیٹر طویل قطاریں لگ گئیں، درجنوں ایمبولینسیں بھی راستے میں پھنسی رہیں اور ٹریفک پولیس مکمل طور پر بے بس نظر آئی، دفتر سے گھروں، کاروبار یا دیگر اہم کاموں پر جانے والے شہری شدید ذہنی و جسمانی اذیت میں مبتلا رہے۔ایک معمر شہری جو ملیر سے شاہراہ فیصل کے ذریعے واپس جا رہے تھے، انہوں نے شکایت کی کہ بلاول کو شام کو آنا ہے تو شہریوں کو صبح سے کیوں ذلیل کیا جا رہا ہے؟ ہمیں تو انسان ہی نہیں سمجھا جا رہا۔ فاضل نقوی نامی شہری نے بتایا کہ شام 5بجے کے بعد یہ سڑک ویسے ہی سست روی کا شکار ہوتی ہے مگر بلاول کے استقبال نے حالات مزید خراب کر دیے۔پیپلز پارٹی کے ذرائع کا کہنا ہے کہ سخت سیکورٹی اقدامات ‘‘فول پروف’’ استقبال کے لیے کیے گئے تھے لیکن ان ‘‘اقدامات’’ کی قیمت عام شہریوں کو ٹریفک میں گھنٹوں خوار ہو کر چکانا پڑی۔شہر کی سب سے مصروف اور اہم شاہراہ کو بلا سوچے سمجھے بند کرنا نہ صرف انتظامی ناکامی کی علامت ہے بلکہ عوام کی بنیادی نقل و حرکت کے حق پر ایک کھلی ضرب ہے۔شہریوں نے مطالبہ کیا ہے کہ آئندہ کسی بھی سیاسی شخصیت کے استقبال یا جلسے جلوس کی آڑ میں عوام کے حقوق سلب نہ کیے جائیں۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: شاہراہ فیصل کے لیے
پڑھیں:
کراچی میں لوڈشیڈنگ اور کے الیکٹرک کی زیادتیوں سے عوام پریشان ہیں، سید ناصر حسین شاہ
سید ناصر حسین شاہ۔۔۔فائل فوٹوصوبائی وزیر توانائی سید ناصر حسین شاہ نے کہا ہے کہ کراچی میں لوڈشیڈنگ اور کے الیکٹرک کی زیادتیوں سے عوام پریشان ہیں۔
اپنے بیان میں سید ناصر حسین شاہ نے کہا کہ وفاق کی جانب سے سولر پلیٹس پر عائد سیلز ٹیکس کے خلاف ہیں اور وفاق سے گزارش کرتے ہیں کہ وہ سولر پلیٹس پر عائد سلیز ٹیکس واپس لیں۔
انہوں نے کہا کہ سندھ میں 450 کے قریب ترقیاتی اسکیموں کو مکمل کیا گیا ہے۔
وفاقی حکومت کی جانب سے قومی اسمبلی میں بجٹ 2025-26 پیش کر...
ان کا کہنا ہے کہ سندھ سب سے زیادہ ترقیاتی اسکیمیں مکمل کرنے والا واحد صوبہ ہے، آئندہ مالی سال میں کراچی کے لیے میگا ترقیاتی اسکیمیں رکھی گئی ہیں۔
صوبائی وزیر نے کہا کہ کارکردگی کی بنیاد پر ہر الیکشن میں پیپلز پارٹی کا ووٹنگ گراف بلند ہو رہا ہے، 2029 کے الیکشن میں عوام ووٹ صرف پیپلز پارٹی کو ہی دیں گے۔
انہوں نے کہا کہ چیئرمین بلاول بھٹو کے وژن کے مطابق پیپلز پارٹی کی حکومت عوام کی خدمت جاری رکھے گی۔
ناصر حسین شاہ کا مزید کہنا تھا کہ کراچی میں ہر روز بڑی تعداد میں لوگ آکر بستے ہیں، کراچی پورے ملک کے لیے معاشی کنٹری بیوشن کرتا ہے جبکہ کراچی پر توجہ دینے کے بجائے لوگ مگرمچھ کے آنسو روتے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ 2013 کے بعد وفاق نے کراچی کے لیے کوئی بڑی اسکیم نہیں رکھی، مصطفیٰ کمال نے تسلیم کیا کہ کراچی کے لیے سب سے زیادہ رقم آصف علی زرداری نے دی۔
صوبائی وزیر نے کہا کہ کے الیکٹرک کی زیادتی سے لوگ بہت پریشان ہیں۔ حیسکو اور سیپکو کی جانب سے بھی غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ سے عوام تنگ ہیں۔