City 42:
2025-09-20@21:08:33 GMT

جہاد کا اعلان صرف ریاست کر سکتی ہے: ڈی جی آئی ایس پی آر  

اشاعت کی تاریخ: 22nd, June 2025 GMT

(احمدمنصور)ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف نے کراچی میں مختلف مذاہب اورسماجی حلقوں سے خصوصی ملاقات اور تبادلۂ خیال کیاہے۔

 ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف نے کراچی میں مختلف مذاہب اور سماجی حلقوں سے ملاقات کے دوران گفتگوکرتے ہوئے کہاکہ پاکستان میں تمام مذاہب کے ماننے والے برابر کے شہری ہیں،جہاد کا اعلان صرف ریاست کر سکتی ہے، کسی فرد یا گروہ کو یہ اختیار حاصل نہیں,بھارت پاکستان میں دہشت گردی کی پشت پناہی کر رہا ہے،پاک فوج جدید جنگی حکمت عملی کے ساتھ جواب دے رہی ہے۔

سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 50، پنشن میں 20 فیصد اضافے کی سفارش

 ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف نے گفتگوکرتے ہوئے کہاکہ پاکستان میں تمام مذاہب کے ماننے والے برابر کے شہری ہیں، اور اُنہیں آئینی طور پر مکمل حقوق حاصل ہیں، کیونکہ قومی اتحاد برابری اور ہم آہنگی سے ہی قائم رہتا ہے،نسلی یا لسانی نفرت جہالت ہے، تمام پاکستانی برابر ہیں، متحد رہیں گے تو کوئی طاقت ہمیں شکست نہیں دے سکتی۔

 مختلف مذاہب اور سماجی طبقات کے نمائندوں نے ڈی جی آئی ایس پی آر کے ساتھ ملاقات کو قابلِ قدر قرار دیا ،انہوں نے ڈی جی آئی ایس پی آر کا والہانہ خیرمقدم کرتے ہوئے اُن سے بھرپور اظہارِ یکجہتی کیا نے،انہوں نے اس خواہش کا اظہار کیا کہ آئندہ بھی اس نوعیت کی نشستیں جاری رہنی چاہئیں۔

حکومت نے سولر پینلز پر مجوزہ ٹیکس کم کرنے کا فیصلہ کیا ہے؛ وزیر خزانہ

.

ذریعہ: City 42

کلیدی لفظ: ڈی جی آئی ایس پی آر

پڑھیں:

پرتگال کا بھی فلسطین کو باضابطہ ریاست تسلیم کرنے کا اعلان، صہیونی ریاست کو دھچکا

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

پرتگالی وزارتِ خارجہ نے اعلان کیا ہے کہ اتوار کے روز فلسطین کو باضابطہ طور پر ایک ریاست تسلیم کر لیا جائے گا۔

یہ اعلان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب اسرائیل کی مسلسل جارحیت، غزہ پر بمباری اور فلسطینی عوام کی قربانیاں عالمی ضمیر کو جھنجھوڑ رہی ہیں۔

پرتگالی وزیرِ خارجہ پاؤلو رینگل نے اپنے حالیہ برطانیہ کے دورے کے دوران عندیہ دیا تھا کہ لزبن حکومت اس حوالے سے غور کر رہی ہے اور اب باضابطہ بیان کے ساتھ یہ فیصلہ عالمی برادری کے سامنے رکھ دیا گیا ہے۔ پرتگال نے کئی برسوں تک یورپی یونین کے اندر مشترکہ موقف پر زور دیا، تاہم اسرائیلی مظالم اور غزہ میں انسانی بحران نے اسے اپنی پالیسی بدلنے پر مجبور کیا۔

یہ اعلان اقوامِ متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس سے قبل سامنے آیا ہے جہاں اس ماہ کئی ممالک فلسطین کو ریاست تسلیم کرنے کا باضابطہ اعلان کرنے والے ہیں۔

مبصرین کے مطابق پرتگال کا فیصلہ نہ صرف یورپی یونین کے اندر ایک نئی لہر پیدا کرے گا بلکہ اسرائیل پر بین الاقوامی دباؤ کو بھی مزید بڑھائے گا۔ اسرائیل اور اس کے پشت پناہ ممالک ہمیشہ سے ایسے اقدامات کی مخالفت کرتے آئے ہیں لیکن عالمی سطح پر فلسطین کے حق میں رائے ہموار ہو رہی ہے۔

اس سے قبل فرانس، برطانیہ، کینیڈا اور آسٹریلیا سمیت کئی ممالک فلسطین کو ریاست کے طور پر تسلیم کر چکے ہیں۔ پرتگال کا تازہ اقدام اس حقیقت کی غمازی کرتا ہے کہ اسرائیل کی جارحیت کے باوجود عالمی برادری اب مزید خاموش نہیں رہ سکتی۔

غزہ میں ہزاروں بے گناہ شہادتیں، محاصرہ اور انسانی حقوق کی کھلی خلاف ورزیاں اس بات کا تقاضا کر رہی ہیں کہ فلسطین کو مکمل ریاستی حیثیت دی جائے تاکہ قابض اسرائیل کے خلاف سیاسی و قانونی دباؤ بڑھایا جا سکے۔

یہ پیش رفت فلسطینی عوام کے حوصلے بلند کرنے کے ساتھ ساتھ خطے میں نئی سفارتی صف بندی کی نشاندہی بھی کرتی ہے۔ عالمی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ اگر یورپی یونین کے مزید ممالک بھی یہی راستہ اختیار کریں تو اسرائیل کے لیے اپنی پالیسی کا دفاع کرنا مشکل ہو جائے گا اور فلسطین کو عالمی سطح پر مزید پذیرائی ملے گی۔

متعلقہ مضامین

  • جس کو جہاد کا شوق ہے وہ فوج کو جوائن کرے، علامہ طاہر اشرفی
  • جس کو جہاد کا شوق ہے وہ فوج کو جوائن کرے، طاہر اشرفی
  • جماعت اسلامی کا نومبر میں عالمی اجتماع منعقد کرنے کا اعلان
  • کسی گروہ کو جہاد کا اعلان کرنے کا حق نہیں، جسے شوق ہے فوج جوائن کرے، طاہر اشرفی
  • پرتگال کا بھی فلسطین کو باضابطہ ریاست تسلیم کرنے کا اعلان، صہیونی ریاست کو دھچکا
  • امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا ٹک ٹاک معاہدے کا اعلان، کونسی امریکی کمپنیاں ٹک ٹاک خرید سکتی ہیں؟
  • پرتگال کا فلسطین کو ریاست کے طور پر تسلیم کرنیکا اعلان
  • پرتگال کا فلسطین کو ریاست کے طور پر تسلیم کرنے کا اعلان
  • جہاد کا اعلان صرف ریاست کا اختیار ہے، کسی گروہ یا فرد کو اجازت نہیں، ڈی جی آئی ایس پی آر
  • پاکستان کا مجموعی قرضہ جی ڈی پی کے 83.6فیصد کے برابر ہونا تشویش کا باعث ہے