جہاد کا اعلان صرف ریاست کر سکتی ہے: ڈی جی آئی ایس پی آر
اشاعت کی تاریخ: 22nd, June 2025 GMT
(احمدمنصور)ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف نے کراچی میں مختلف مذاہب اورسماجی حلقوں سے خصوصی ملاقات اور تبادلۂ خیال کیاہے۔
ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف نے کراچی میں مختلف مذاہب اور سماجی حلقوں سے ملاقات کے دوران گفتگوکرتے ہوئے کہاکہ پاکستان میں تمام مذاہب کے ماننے والے برابر کے شہری ہیں،جہاد کا اعلان صرف ریاست کر سکتی ہے، کسی فرد یا گروہ کو یہ اختیار حاصل نہیں,بھارت پاکستان میں دہشت گردی کی پشت پناہی کر رہا ہے،پاک فوج جدید جنگی حکمت عملی کے ساتھ جواب دے رہی ہے۔
سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 50، پنشن میں 20 فیصد اضافے کی سفارش
ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف نے گفتگوکرتے ہوئے کہاکہ پاکستان میں تمام مذاہب کے ماننے والے برابر کے شہری ہیں، اور اُنہیں آئینی طور پر مکمل حقوق حاصل ہیں، کیونکہ قومی اتحاد برابری اور ہم آہنگی سے ہی قائم رہتا ہے،نسلی یا لسانی نفرت جہالت ہے، تمام پاکستانی برابر ہیں، متحد رہیں گے تو کوئی طاقت ہمیں شکست نہیں دے سکتی۔
مختلف مذاہب اور سماجی طبقات کے نمائندوں نے ڈی جی آئی ایس پی آر کے ساتھ ملاقات کو قابلِ قدر قرار دیا ،انہوں نے ڈی جی آئی ایس پی آر کا والہانہ خیرمقدم کرتے ہوئے اُن سے بھرپور اظہارِ یکجہتی کیا نے،انہوں نے اس خواہش کا اظہار کیا کہ آئندہ بھی اس نوعیت کی نشستیں جاری رہنی چاہئیں۔
حکومت نے سولر پینلز پر مجوزہ ٹیکس کم کرنے کا فیصلہ کیا ہے؛ وزیر خزانہ
.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: ڈی جی آئی ایس پی آر
پڑھیں:
اسرائیل ایران جنگ سے متعلق چند اہم فیکٹ چیک؛ حقائق اور پاکستان کا اصولی موقف کیا ہے؟
اسلام آباد:پاکستان نے امریکا یا اسرائیل کو ایران کے خلاف کسی بھی حملے کے لیے اپنی فضائی حدود، زمینی یا بحری جگہ استعمال کرنے کی اجازت نہیں دی اور نا ہی دے گا۔
ذرائع کے مطابق پاکستان نے 21/22 جون کی رات ایرانی جوہری تنصیبات پر کیے گئے امریکی حملے کی مذمت کی ہے۔ وزارت خارجہ نے اس حوالے سے واضح بیان بھی جاری کیا ہے۔
پاکستان نے مختلف بین الاقوامی فورمز پر ایران پر اسرائیلی حملوں کی بارہا، انتہائی واضح اور دلیری کے ساتھ مذمت کی ہے جبکہ اسرائیلی جارحیت کے خلاف ایران کی مکمل سیاسی، اخلاقی اور سفارتی حمایت کا اظہار کیا ہے۔
ذرائع کے مطابق پاکستان کسی دوسرے کی جنگ، کسی بلاک کی سیاست اور دوسرے ملک کے فوجی تنازعات میں حصہ نہیں لے گا اور نہ ہی اس کا حصہ بنے گا۔
پاکستان کا پہلے دن سے ایک اصولی موقف ہے۔ ایران کو اپنے دفاع کے تمام حقوق حاصل ہیں اور پاکستان اپنی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کے تحفظ پر کبھی کوئی سمجھوتہ نہیں کرے گا۔
ذرائع کے مطابق پاکستان نے ہمیشہ تمام متعلقہ فریقین اور اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ فعال روابط قائم کیے ہیں اور کرتا رہے گا تاکہ جلد از جلد جارحیت کا خاتمہ ممکن ہو اور باہمی بات چیت اور ڈائیلاگ سے امن کو موقع دیا جا سکے۔ ایسا امن جو پائیدار، باعزت اور باہمی طور پر قابل قبول شرائط پر مبنی ہو۔ اس کا مقصد کشیدگی میں اضافے اور اس کے نتیجے میں خطے میں عدم استحکام جیسے سنگین خطرات سے بچنا ہے۔
پاکستان کا ماننا ہے کہ ہر تنازع کا اختتام بالآخر بات چیت اور روابط کے ذریعے ہی ممکن ہوتا ہے اور اس کے لیے یہ تمام فریقین کی مشترکہ ذمہ داری ہے کہ وہ تاخیر کے بجائے بروقت کوئی پُر امن حل تلاش کریں۔