کراچی، پولیس مقابلوں میں ایک ملزم ہلاک، 4 زخمی حالت میں گرفتار
اشاعت کی تاریخ: 23rd, June 2025 GMT
کراچی:
شہر قائد کے مختلف علاقوں میں پولیس نے مبینہ مقابلوں کے دوران ایک ملزم کو ہلاک کر دیا جبکہ 4 دیگر ملزمان کو زخمی حالت میں گرفتار کر لیا گیا۔
پولیس کے مطابق یہ ملزمان بھتہ خوری، اسٹریٹ کرائم اور زمینوں پر قبضہ کرنے میں ملوث تھے۔
تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے سرجانی ٹاؤن میں ایس آئی یو پولیس کے ساتھ ایک مبینہ مقابلے کے دوران ایک ملزم ہلاک ہو گیا، جبکہ دو ملزمان زخمی حالت میں گرفتار کر لیے گئے۔
پولیس کے مطابق ہلاک ہونے والے ملزم کی شناخت فیاض کے نام سے ہوئی ہے۔ ملزمان کا تعلق ایک 6 رکنی بھتہ خور گروہ سے تھا، جو تاجروں سے بھتہ وصول کرنے کی سرگرمیوں میں ملوث تھا۔
پولیس حکام نے بتایا کہ ملزمان پولیس کو انتہائی مطلوب تھے اور اس گروہ کے باقی تین ساتھی فائرنگ کرتے ہوئے فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے۔
دریں اثنا، کراچی کے علاقے لانڈھی میں بھی پولیس کے ساتھ ایک اور مقابلہ ہوا جس میں ایک ڈاکو زخمی حالت میں گرفتار کر لیا گیا۔ چھیپا حکام کے مطابق زخمی ملزم کی شناخت 24 سالہ محمد رفیق کے طور پر کی گئی ہے، جسے جناح اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔
اسی دوران کیماڑی پولیس کے اینٹی اسٹریٹ کرائم سیل نے پاک کالونی میں بھی ایک مبینہ مقابلے کے دوران ایک ڈاکو کو زخمی حالت میں گرفتار کیا۔
پولیس نے بتایا کہ مقابلہ گینگ وار کے کارندوں اور پولیس کے درمیان ہوا۔ مزید نفری طلب کر کے پولیس نے ملزم کو گرفتار کیا، جسے فوری طور پر اسپتال منتقل کیا گیا۔ زخمی ملزم کی شناخت مقصود کے نام سے کی گئی ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: زخمی حالت میں گرفتار پولیس کے کے مطابق
پڑھیں:
راولپنڈی: قبر کھول کر میت دفنانے کا معاملہ: دوران تفتیش مرکزی ملزم کے بارے میں ہوش ربا انکشافات
راولپنڈی کے تھانہ گوجرخان کے علاقے چنگا میرا میں قبر کھول کر میت کچھ فاصلے پر دفن کرنے کا معاملہ پولیس نے قبر و میت کی بے حرمتی کرنے میں ملوث مرکزی ملزم حنیف حنفی کو گرفتار کرکے تفتیش کا دائرہ وسیع کردیا۔
رپورٹ کے مطابق تھانہ گوجرخان میں قبر سے از خود میت نکال کر ایک سو میڑ دور نئی جگہ پر دفن کرنے کے عجیب واقعہ کا مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
مقدمے میں متوفی کے عزیز کامران ساجد نے موقف اختیار کیا تھاکہ موضع پڑی کا رہاہشی ہوں گھر موجود تھا کہ نذیر نے سسر کے بھائی محمد اشفاق کی قبر جنکی قبر چنگا میرا قبرستان میں تھی بارے اطلاع دی۔
محمد نذیر نے بتایا کہ آپ کے سسر کے بھائی محمد اشفاق جو سائیں لوگ تھے، کی قبر رات کی تاریکی میں نامعلوم افراد نے کھود کر میت نکال کے دوسری جگہ دفن کردی ہے۔
اطلاع پر ماجد وغیرہ کے ہمراہ چنگا میرا قبرستان پہنچا تو دیکھا واقعی محمد اشفاق جو 3 مارچ کو فوت ہوئے تھے کی میت قبر میں نہ تھی، محمد اشفاق فقیر منش آدمی تھے۔
گاؤں کے لوگوں نے اپنے طور پر بتایا کہ رات کی تاریکی میں حنیف ،اختر اور عمران وغیرہ نے 10 نامعلوم کے ساتھ مل کرقبر کی بے حرمتی کی ہے.
اس سے قبل حنیف حنفی نے مسجد میں اعلان بھی کروایا تھا کہ محمد اشفاق مرحوم کا دربار بنواؤں گا۔
حنیف وغیرہ کے خلاف قبر اور میت کی بے حرمتی کرنے پر قانون کے مطابق کارروائی کی جا ئے جس پر پولیس نے تین نامزد اور دس نامعلوم ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کرکے مرکزی ملزم حنیف حنفی کو گرفتار کیا اور تفتیش شروع کی۔
پولیس تفتیش میں انکشاف ہوا ہے کہ ساتھی ملزمان کے ساتھ مل کر ورثان کے علم میں لائے بغیر از خود بزرگ کی میت کو اس کی اصل قبر سے نکال کر ایک سو میڑ کے فاصلے پر نئی جگہ پر دفن کرنے والا مرکزی ملزم حنیف حنفی کسی وقت اسکول ٹیچر بھی رہا۔
ملزم شعر و شاعری کرتا ہے اور کتاب بھی لکھ رکھی ہے، چنگا میرا کا ہی رہاہشی ہے، گھر والون سے مبینہ ناچاقی ہے اور کافی عرصے سے چنگا میرا کے ہی ایک دربار پر رہتا اور دیکھائی دیتا تھا۔
پولیس مزید تفتیش میں مصروف ہے یاد رہے کہ واقعہ کی اطلاع پر پولیس موقع پر پہنچی اور شواہد اکھٹے کیے۔
نبیل کھوکھر ایس پی صدر نے ایکسپریس کو بتایاکہ ملزمان نے میت کو قبر سے ایک سو میڑ فاصلے پر دوسری جگہ منتقل کردیا تھا جو بزرگ کا مزار بنانا چاہتے تھے۔
ملزمان کےخلاف مقدمہ درج کرکے مرکزی ملزم حنیف حنفی کو گرفتار کیا گیا اور تمام صورتحال عدالت کے روبرو رکھی اور میت کے ورثاں پہلے والی جگہ پر ہی تدفین چاہتے تھے۔
عدالت کی اجازت سے ورثا کی مرضی کے مطابق میت کی پہلے والی جگہ پر اصل قبر میں تدفین کروادی گی جب کہ دیگر ملزمان کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جارہے ہیں۔