’اولاد کی ذمہ داری نہیں کہ وہ بڑھاپے میں آپ کا سہارا بنے‘، عفت عمر
اشاعت کی تاریخ: 24th, June 2025 GMT
پاکستان شوبز انڈسٹری کی معروف و سینیئر اداکارہ، ماڈل و میزبان عفت عمر کا کہنا ہے کہ اولاد کی ذمہ داری نہیں ہے کہ وہ آپ کا خیال رکھے یا بڑھاپے میں آپ کا سہارا بنے۔
عفت عمر نے حال ہی میں ایک پروگرام میں شرکت کی جہاں انہوں نے مختلف موضوعات پر اور خاص طور پر بیٹی کے ساتھ اپنے رشتے کے حوالے سے بات چیت کی۔
اداکارہ نے کہا کہ میں نے اپنی بیٹی کو وہ زندگی دی ہے کہ وہ اپنے فیصلے خود کر سکے۔ میری بیٹی میرے لیے بہت اہم ہے۔ اگر وہ مجھ سے بات کرنا چاہتی ہے تو میں دنیا کے سب کام چھوڑ کر پہلے اس سے بات کروں گی۔
عفت عمرکا کہنا تھا کہ اولاد کی ذمہ داری نہیں ہے کہ وہ آپ کا خیال رکھے یا بڑھاپے میں آپ کا سہارا بنے۔ ان کی اپنی زندگی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ والدین پر لازم ہے کہ اپنے بچوں کا خیال رکھیں انہیں یہ پریشر نہ دیں کہ ہم نے تمہارے لیے اتنا کچھ کیا ہے۔ یہ ان کا احسان ہے کہ وہ ہمارے بچے ہیں۔
اداکارہ نے بتایا کہ ان کی بیٹی گزشتہ 6 سال سے پڑھائی کے لیے امریکا میں مقیم ہے اور اس کی شادی مارچ میں طے ہے۔ بیٹی جیون ساتھی کے انتخاب کے حوالے سے انہوں نے بتایا کہ جیون ساتھی کا انتخاب بیٹی نے خود کیا اور وہ کبھی یہ نہیں سمجھتیں کہ بیٹی کو یہ بتایا جائے کہ کیا کرنا ہے یا کیا نہیں کرنا۔ ان کا کہنا تھا کہ بیٹی کے معاملات میں کبھی مداخلت نہیں کرتی۔
یہ بھی پڑھیں: عفت عمر نے بیٹی کی منگنی کی تصاویر شیئر کردیں مگر ہونے والے داماد کی تفصیلات کیوں نہ بتائیں؟
واضح رہے کہ عفت عمر کی بیٹی نورجہاں نے ایک سال قبل نیو یارک کی کارنیل یونیورسٹی سے گریجویشن کی ڈگری حاصل کی تھی۔
عفت عمر ایک خوبصورت اور ملٹی ٹیلنٹڈ فلم و ٹی وی اداکارہ ہیں۔ انہوں نے اپنے کیریئر کا آغاز کم عمری میں 90 کی دہائی کے اوائل میں ماڈلنگ سے کیا۔
انہوں نے بطور ماڈل شہرت حاصل کی اور پھر اداکاری کے میدان میں بھی قدم رکھ دیا۔ انہوں نے ٹی وی پر کئی شاندار پرفارمنس دیں اور خود کو ایک اچھی اداکارہ کے طور پر ثابت کیا
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
پاکستانی اداکارہ عفت عمر عفت عمر بیٹی.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: پاکستانی اداکارہ عفت عمر عفت عمر بیٹی انہوں نے ہے کہ وہ عفت عمر
پڑھیں:
فلسطین سے کشمیر تک عالم اسلام جل رہا ہے، قاضی زاہد حسین
پی اے ٹی کے مرکزی صدر کا کہنا ہے کہ کشمیر اور فلسطین بالخصوص غزہ کے معاملہ میں مسلم حکمرانوں کو جو کردار ادا کرنا چاہیے تھا وہ نظر نہیں آ رہا، مذمتی قراردادوں کو پاس کرنے کے علاوہ بھی کچھ کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ فلسطین اور کشمیر کے انسان بارود اور بندوق کے سائے میں سسک سسک کر سانس لے رہے ہیں اور کوئی ان خطوں کے انسانوں کے انسانی حقوق کیلئے آواز بلند نہیں کر رہا۔ اسلام ٹائمز۔ پاکستان عوامی تحریک کے مرکزی صدر قاضی زاہد حسین نے کہا ہے کہ فلسطین سے کشمیر تک عالم اسلام جل رہا ہے، ظلم، جبر اور زیادتی کی انتہا ہو چکی ہے، یو این کا ادارہ اگر مگر کے بغیر انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں بند کروائے مگر یہ ادارہ اس معاملہ میں بے بس نظر آ رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر اور فلسطین بالخصوص غزہ کے معاملہ میں مسلم حکمرانوں کو جو کردار ادا کرنا چاہیے تھا وہ نظر نہیں آ رہا، مذمتی قراردادوں کو پاس کرنے کے علاوہ بھی کچھ کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ فلسطین اور کشمیر کے انسان بارود اور بندوق کے سائے میں سسک سسک کر سانس لے رہے ہیں اور کوئی ان خطوں کے انسانوں کے انسانی حقوق کیلئے آواز بلند نہیں کر رہا۔ انہوں نے کہا کہ غزہ کے مسلمانوں کی نسل کشی کیخلاف امریکہ اور یورپ کے عوام کا ردعمل قابل تحسین ہے، یہ احتجاج ٹھنڈی ہوا کا جھونکا ہے، اللہ تعالیٰ مسلمان ملکوں کے عوام اور حکومتوں کو بھی ایسے پُرامن احتجاج کی ہمت اور توفیق دے۔ انہوں نے کہا کہ فلسطین اور مسئلہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل کیا جائے اور دنیا کو جنگ و جدل سے بچایا جائے۔