data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

اسرائیلی میڈیا کے مطابق جنگ بندی نفاذ کے چند گھنٹوں بعد ایران کی جانب سے اسرائیل پر میزائل حملہ کیا گیا ہے تاہم میزائل کو اسرائیلی دفاعی نظام نے مار گرایا ہے۔

اسرائیلی فوج کا کہنا ہےکہ ایران کی جانب سے میزائل داغے جانے کے بعد عوام کو اگلے نوٹس تک محفوظ مقام پرجانےکی ہدایات کردی گئی ہیں جب کہ دفاعی نظام خطرےسے نمٹنےکےلیئےفعال ہے۔

دوسری جانب اسرائیلی وزیر دفاع نے بھی ایران پر سیز فائر کی خلاف ورزی کا الزام عائد کرتےہوئے کہا کہ فوج کو ایران پر حملے کا حکم دے دیا گیا ہے۔

دوسری جانب ایرانی خبر ایجنس کا کہنا ہے کہ ایران نے جنگ بندی خلاف ورزی کے اسرائیلی دعوے کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ جنگ بندی نافذ ہونے کے بعد اسرائیل پر میزائل حملےکی خبر جھوٹی ہے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

فلسطین کے حق میں عالمی مظاہرے، ایتھنز میں اسرائیل سے تعلقات ختم کرنے کا مطالبہ

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

یونان کے دارالحکومت ایتھنز میں فلسطینی عوام کے حق میں ایک بڑا مظاہرہ منعقد ہوا، جس میں سیکڑوں شہریوں نے اسرائیلی جارحیت کے خلاف آواز بلند کی۔

مظاہرین نے غزہ میں جاری بمباری اور انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کے خلاف سخت نعرے بازی کرتے ہوئے یونانی حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ اسرائیل کے ساتھ تمام تعلقات فوری طور پر منقطع کرے۔

مظاہرین کا کہنا تھا کہ یونان کو بین الاقوامی برادری کے سامنے فلسطینی عوام کے حق میں واضح موقف اپنانا چاہیے اور انسانی حقوق کی پامالی پر خاموشی نہیں برتنی چاہیے۔ مظاہرین نے عالمی رہنماؤں سے اسرائیلی جارحیت کو روکنے کے لیے فوری اقدامات کی اپیل بھی کی۔

یہ احتجاج عالمی سطح پر فلسطین کے حق میں بڑھتی ہوئی حمایت کا حصہ ہے۔ اسپین میں ہیلتھ ورکرز نے ایک منفرد احتجاجی اقدام کرتے ہوئے اپنے ہاتھوں پر سرخ رنگ لگا کر ’’خون رُکوانے‘‘ کی علامتی اپیل کی۔ ان کا کہنا تھا کہ غزہ میں ہونے والی نسل کُشی فوری طور پر روکی جانی چاہیے۔

اسی طرح جاپان میں بھی ایک سماجی کارکن نے ٹوکیو کی مرکزی سڑکوں پر فلسطینی پرچم بلند کرتے ہوئے یکجہتی کا مظاہرہ کیا، جو عالمی میڈیا کی توجہ کا مرکز بنا۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ خود اسرائیل میں بھی نیتن یاہو حکومت کے خلاف احتجاجی مظاہرے زور پکڑ رہے ہیں۔ تل ابیب میں ہزاروں اسرائیلی شہری سڑکوں پر نکل آئے اور فوری جنگ بندی کے معاہدے کا مطالبہ کیا۔ مظاہرین کا کہنا تھا کہ حکومت کی جنگ پالیسیوں نے خطے میں استحکام کو شدید خطرے میں ڈال دیا ہے۔

ماہرین کے مطابق یہ عالمی ردعمل اس بات کی عکاسی کررہا ہے کہ فلسطین کا مسئلہ اب محض ایک علاقائی تنازع نہیں رہا، بلکہ یہ بین الاقوامی انسانی حقوق کے تحفظ کا اہم معاملہ بن چکا ہے۔ دنیا بھر کے عوام اپنی حکومتوں سے مطالبہ کر رہے ہیں کہ وہ اسرائیلی جارحیت کے خلاف مؤقف اختیار کریں۔

متعلقہ مضامین

  • حماس نے صدر ٹرمپ کے نام خط میں 60 روزہ جنگ بندی کی تجویز پیش کردی
  • روس کی امریکا کو جوہری معاہدے میں ایک سال توسیع کی پیشکش
  • حماس کی ٹرمپ کو خط کے ذریعے جنگ بندی کی بڑی پیشکش، خطے میں امن کی نئی امید
  • فلسطین کے حق میں عالمی مظاہرے، ایتھنز میں اسرائیل سے تعلقات ختم کرنے کا مطالبہ
  • اسرائیل کو جنگ بندی کا پابند کیاجائے‘سنی تحریک
  •  بھارت کی جانب سے اسپورٹس مین سپرٹ کے اصول کی خلاف ورزی پر شدید ردِعمل
  • روسی جنگی طیارے 12 منٹ تک ہماری فضائی حدود میں رہے, اسٹونیا کا الزام
  • روسی طیاروں نے 12منٹ تک فضائی حدود کی خلاف ورزی کی‘ اسٹونیا کا الزام
  • چین کا اسرائیلی وزیرِاعظم نیتن یاہو کے بیان پر ردعمل
  • اسرائیلی حملے کے بعد خلیج تعاون کونسل کا مشترکہ فوجی مشقوں اور میزائل وارننگ سسٹم پر اتفاق