Express News:
2025-08-10@21:31:57 GMT

بجلی ایک ماہ کے لیے مہنگی ہونے کا امکان

اشاعت کی تاریخ: 25th, June 2025 GMT

اسلام آباد:

ماہانہ فیول ایڈجسٹمنٹ کے تحت بجلی 10 پیسے فی یونٹ مہنگی ہونے کا امکان ہے۔

سینٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی (سی پی پی اے) نے مئی کی ماہانہ فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں درخواست دائر کر دی۔

سی پی پی اے کے مطابق مئی میں 12 ارب 75 کروڑ یونٹس سے زائد بجلی پیدا کی گئی۔ بجلی کی لاگت 7 روپے 49 پیسے فی یونٹ رہی جبکہ مئی کے لیے ریفرنس لاگت 7 روپے 39 پیسے فی یونٹ مقرر تھی۔

نیپرا اتھارٹی 30 جون کو درخواست پر سماعت کرے گا، جس کے بعد حتمی فیصلہ کیا جائے گا۔

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

حکومت ساڑھے 3 سال بعد بھی نیلم جہلم ڈیم سے بجلی کی پیداوار بحال کرنے میں ناکام

مظفرآباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 09 اگست2025ء) حکومت ساڑھے 3 سال بعد بھی نیلم جہلم ڈیم سے بجلی کی پیداوار بحال کرنے میں ناکام، پی ڈی ایم حکومت میں بند ہو جانے والے پاور پلانٹ سے قومی خزانے کو 135 ارب روپے کا نقصان ہونے کا انکشاف۔ تفصیلات کے مطابق بزنس ریکارڈر کی رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ نیلم جہلم منصوبے کی بندش سے قومی خزانے کو اب تک 135 ارب روپے کا نقصان ہو چکا۔

بتایا گیا ہے کہ ڈیم کے اسٹرکچر کو ہونے والے نقصان کا تخمینہ 35 ارب روپے ہے، جبکہ بجلی کی پیداوار نہ ہو پانے کے باعث 100 ارب روپے کا نقصان ہو چکا۔ اس حوالے سے چیئرمین قائمہ کمیٹی برائے دفاعی پیداوار سینیٹر محمد عبدالقادر نےانکشاف کیا ہے کہ پاکستان کا فلیگ شپ 969 میگاواٹ نیلم جہلم ہائیڈروپاور پراجیکٹ گزشتہ سال پیش آنے والے شدید چٹانی دھماکے کے باعث مزید دو سال تک بند رہے گا اس طویل بندش نے قومی خزانے کو اربوں روپے کا نقصان پہنچایا ہے اور صارفین کو سستی بجلی سے محروم رکھا ہے۔

(جاری ہے)

یہ منصوبہ جولائی 2007 میں دیا گیا تھا، جسے دس سال میں مکمل کر کے اگست 2018 میں فعال کیا گیا، نیلم جہلم ہائیڈرو پاور پراجیکٹ پر اٴْس وقت کے شرح مبادلہ (105.3 روپے فی ڈالر) کے مطابق 500 ارب روپے (4.7 ارب ڈالر) لاگت آئی تھی۔ مئی 2024 میں زیرِ زمین سرنگوں میں پیدا ہونے والے ساختی نقص کے باعث یہ منصوبہ بند ہو گیا۔ نیلم جہلم ہائیڈرو پاور پراجیکٹ اربوں ڈالرز مالیت سے تعمیر کیا جانے والا ایک قومی اہمیت کا حامل پراجیکٹ ہے جس میں تیکنیکی نقائص کا پیدا ہونا غیر معمولی بات ہے اتنے بڑے پراجیکٹ کا یوں بند ہوجانا معمولی بات نہیں، خرابی سامنے آنے کے بعد سے لیکر آج تک حکومت اس پراجیکٹ میں پیدا ہونے والے نقائص کے ذمہ داروں کے خلاف محکمانہ کاروائی عمل میں نہیں لا سکی۔

اس پراجیکٹ کی بندش کی وجہ سے ملک کو بجلی کی فراہمی معطل ہوگئی جس سے قوم کو اربوں روپے کا نقصان برداشت کرنا پڑ رہا ہے۔ حکومت تساہل کا مظاہرہ کرنے کی بجائے فوری طور پر اس پراجیکٹ میں پیدا ہونے والے نقائص کو جلد از جلد دور کرنے کے احکامات جاری کرے تاکہ پراجیکٹ اپنی پوری کپیسیٹی کے مطابق بجلی کی پیداوار دے سکے۔

متعلقہ مضامین

  • حکومت ساڑھے 3 سال بعد بھی نیلم جہلم ڈیم سے بجلی کی پیداوار بحال کرنے میں ناکام
  • مفت سولر سسٹم اسکیم: سندھ حکومت نے درخواست کا طریقہ اور اہلیت کا معیار جاری کر دیا
  • مفت سولر سسٹم حاصل کرنے کے لئے درخواست دینے کا طریقہ کار سامنے آگیا
  • وزیراعظم نے شکایات کا نوٹس لے لیا، بجلی کے پروٹیکٹڈ صارفین کی حد 200 سے بڑھا کر 300 یونٹ کرنے پر غور
  • بجلی کے پروٹیکٹڈ صارفین کی حد 200 سے بڑھا کر 300 یونٹ کرنے پر غور
  • ماہانہ 300 یونٹ تک بجلی استعمال کرنے والے صارفین کے لئے بڑی خبر
  • ارکانِ اسمبلی نے وزیراعظم کو بجلی صارفین سے ہونے والی زیادتی سے آگاہ کردیا
  • تین ماہ کے لئے نیپرا نے فی یونٹ 1روپے89پیسے بجلی سستی کردی۔
  • 3 ماہ بجلی کے بلوں سے متعلق صارفین کے لیے اہم خبر
  • ایڈجسٹمنٹ: بجلی ماہانہ 78 پیسے، سہ ماہی 1.89 روپے یونٹ سستی