Jasarat News:
2025-09-25@20:18:04 GMT

جاپان کا 80 سال میں پہلا میزائل تجربہ

اشاعت کی تاریخ: 25th, June 2025 GMT

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

ٹوکیو: جغرافیائی سیاسی کشیدگی کے درمیان جاپان نے 80 سال میں پہلی بار اپنی سرزمین میں میزائل کا تجربہ کیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق جاپانی فوج چین اور روس کے خطرے کے پیش نظر اپنے فوجی ڈھانچے کو مضبوط بنا رہی ہے۔

 جاپان نے پچھلے میزائل تجربات امریکا (معاہدے کے اتحادی) اور آسٹریلیا کے ساتھ مل کر کیے تھے۔خبر رساں ایجنسی اے پی (AP) کی ایک رپورٹ کے مطابق جاپان نے 24 جون کو اپنے سب سے شمالی مرکزی جزیرے ہوکائیڈو پر واقع شیجونائی اینٹی ایئر فائرنگ رینج میں ٹائپ 88 سطح سے جہاز اور مختصر فاصلے تک مار کرنے والے میزائل کا تجربہ کیا۔

 گرائونڈ سیلف ڈیفنس فورس کی پہلی آرٹلری بریگیڈ نے جزیرے کے جنوبی ساحل سے تقریباً 40 کلومیٹر (24 میل) دور ایک بغیر پائلٹ کشتی کو نشانہ بنانے کے لیے ایک ٹیسٹنگ (تربیتی) میزائل کا استعمال کیا۔

جاپانی فوج نے کہا کہ میزائل کا تجربہ کامیاب رہا اور جاپان اتوار تک ایک اور تجربہ کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔جاپان کے پہلے ملکی میزائل تجربے کو علاقائی سمندر میں چین کی بڑھتی ہوئی جارحانہ بحری سرگرمیوں کو روکنے کے لیے زیادہ خود انحصاری کی فوجی صلاحیت اور جوابی حملے کی صلاحیت حاصل کرنے کی کوشش کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔

جاپان کو جاپانی ساحل کے ارد گرد چین اور روس کے درمیان مشترکہ فوجی مشقوں میں اضافے پر بھی تشویش ہے۔ جاپان اور روس (جو ہوکائیڈو کا شمالی پڑوسی ہے) کے درمیان علاقائی تنازعات ہیں۔اسی دوران جاپانی عوام نے ملکی فوج کے میزائل تجربے پر احتجاج کیا۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق درجنوں مظاہرین پڑوسی فوجی کیمپ کے باہر جمع ہوئے اور احتجاج کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ میزائل تجربات سے صرف ایشیا میں تنائوبڑھتا ہے اور جاپان کے ممکنہ تنازعات میں ملوث ہونے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔جاپان اس وقت اپنی فوج میں طویل فاصلے تک مار کرنے والے کروز میزائلوں کو تعینات کرنے کے لیے کام کر رہا ہے، جن میں امریکا سے خریدے گئے Tomahawks بھی شامل ہیں۔

 جاپان ٹائپ 12 سطح سے جہاز پر حملہ کرنے والے میزائل بھی بنا رہا ہے، جن کی رینج تقریباً 1,000 کلومیٹر (620 میل) ہے جو کہ ٹائپ 88 سے 10 گنا زیادہ ہے۔ٹرک پر نصب ٹائپ 88 گائیڈڈ میزائل جاپان کی متسوبیشی ہیوی انڈسٹریز کی طرف سے تیار کیا گیا ہے جس کی رینج تقریباً 100 کلومیٹر (62 میل) ہے۔

جاپان مغربی بحرالکاہل میں ملک کے سب سے مشرقی جزیرے Minamitorishima پر میزائل فائر کرنے کی رینج بنانے کی بھی تیاری کر رہا ہے، جو ایک ویران علاقہ ہے اور اس میں کوئی انسانی آبادی نہیں ہے۔

اس ماہ کے شروع میں پہلی بار دو چینی طیارہ بردار جہاز اس علاقے میں ایک ساتھ دیکھے گئے تھے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: میزائل کا ہے جاپان رہا ہے

پڑھیں:

اقوام متحدہ کو مؤثر بنانا ہوگا، غزہ میں انسانی المیہ ناقابلِ قبول ہے، جاپان

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

نیویارک: سبکدوش ہونے والے جاپانی وزیراعظم شیگیرو ایشیبا نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب میں زور دیا ہے کہ امن و سلامتی خودبخود قائم نہیں رہتی بلکہ انہیں فعال اقدامات کے ذریعے یقینی بنایا جاتا ہے۔

عالمی میڈیا رپورٹس کےمطابق سبکدوش ہونے والے جاپانی وزیراعظم نے عالمی سلامتی کو درپیش نئے چیلنجز کے تناظر میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں بڑی اصلاحات کی ضرورت پر زور دیا۔

شیگیرایشیبا نے کہا کہ سلامتی کونسل کے موجودہ ڈھانچے کی بنیاد دوسری جنگ عظیم کے بعد رکھی گئی تھی لیکن آج یہ ڈھانچہ بدلتی دنیا کی ضروریات کو پورا کرنے میں ناکام ثابت ہو رہا ہے۔

 انہوں نے مزید کہاکہ  پانچ مستقل ارکان کو حاصل ویٹو پاور بارہا عالمی امن قائم رکھنے میں رکاوٹ بنی ہے،  انہوں نے روس کی یوکرین پر جارحیت کو اس کا سب سے بڑا اور واضح ثبوت قرار دیا کہ ایک مستقل رکن جس پر امن قائم رکھنے کی خصوصی ذمہ داری عائد ہوتی ہے خود ہمسایہ ملک پر حملہ آور ہو گیا۔

انہوں نے تجویز دی کہ سلامتی کونسل کے مستقل اور غیر مستقل ارکان کی تعداد میں اضافہ کیا جائے اور نئے مستقل ارکان کو 15 سالہ عبوری مدت کے لیے ویٹو اختیار سے محروم رکھا جائے تاکہ ادارہ زیادہ مؤثر اور منصفانہ انداز میں کام کرسکے۔

غزہ کی صورتحال پر بات کرتے ہوئے جاپانی وزیراعظم نے اسرائیلی فوجی کارروائیوں اور ان سے پیدا ہونے والے انسانی المیے پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے  کہا کہ غزہ میں خوراک کی قلت اور قحط جیسے حالات دو ریاستی حل کی بنیادوں کو کمزور کر رہے ہیں۔

انہوں نے مزید کہاکہ  اسرائیلی حکومت کے بعض اعلیٰ حکام کے بیانات جن میں فلسطینی ریاست کے قیام کی مخالفت ظاہر کی گئی ہے، قابلِ مذمت اور ناقابلِ قبول ہیں۔

ایشیبا نے اسرائیل سے فوری طور پر کارروائیاں روکنے کا مطالبہ کیا اور زور دیا کہ حماس تمام یرغمالیوں کو رہا کرے اور اختیارات فلسطینی اتھارٹی کے سپرد کرے۔ انہوں نے اس بات پر بھی روشنی ڈالی کہ جاپان فلسطین میں ہزاروں سرکاری ملازمین کو تربیت دے چکا ہے اور زرعی و صنعتی ڈھانچے کے ساتھ ساتھ انسانی ہمدردی کی بنیاد پر بھی مدد فراہم کر رہا ہے۔

ویب ڈیسک وہاج فاروقی

متعلقہ مضامین

  • بھارت کا جنگی جنون: ریل گاڑی پر نصب لانچر سے اگنی میزائل کاتجربہ
  • جاپانی سیاسی جماعت نے قیادت ’’مصنوعی ذہانت‘‘ کو سونپنے کا اعلان کر دیا
  • جدید جاپانی رکشا پاکستانی کی سڑکوں پر، خصوصیات کیا ہیں؟
  • فوجی عدالت سے سزا کیس،معاملہ وفاقی کابینہ کے سامنے پیش کرنے کیلئے 10 دن کی مہلت
  • جاپانی ای وی کمپنی نے پسنجرو لاجسٹک رکشہ متعارف کرادیا
  • اقوام متحدہ کو مؤثر بنانا ہوگا، غزہ میں انسانی المیہ ناقابلِ قبول ہے، جاپان
  • غزہ میں 20 ہزار فوجی بھیجنے کو تیار ہیں، فلسطین کو تسلیم کرنے پر اسرائیل کو تسلیم کیا جائے گا، صدر انڈونیشیا
  • ’’ایک چارج میں 200 کلومیٹر‘‘: پاکستان میں بیٹری سے چلنے والے جدید جاپانی رکشے متعارف
  • جاپان میں انوکھی شادی: 63 سالہ دلہن اور 31 سالہ دلہا؛ دلہن عمر میں ساس سے بھی بڑی
  • روس کی امریکا کو جوہری معاہدے میں ایک سال توسیع کی پیشکش