خیبر پختونخوا، 240 ارب ایک کروڑ سے زائد مالیت کے ضمنی بجٹ کی منظوری
اشاعت کی تاریخ: 25th, June 2025 GMT
صوبائی اسمبلی میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی صوبائی حکومت نے 240 ارب ایک کروڑ 37 لاکھ 51 ہزار 190 روپے کے ضمنی بجٹ کی منظوری دی جبکہ اپوزیشن تحاریک مسترد کردی گئیں۔ اسلام ٹائمز۔ خیبر پختونخوا اسمبلی میں 62 محکموں کے 240 ارب ایک کروڑ 37 لاکھ 51 ہزار 190 روپے کے ضمنی بجٹ کی منظوری دے دی گئی۔ خیبر پختونخوا اسمبلی میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی صوبائی حکومت نے 240 ارب ایک کروڑ 37 لاکھ 51 ہزار 190 روپے کے ضمنی بجٹ کی منظوری دی جبکہ اپوزیشن تحاریک مسترد کردی گئیں۔ ضمنی بجٹ کے دوران اپوزیشن کی طرف سے صرف 2 محکموں کے حوالے سے کٹوتی کی تحاریک پیش کی گئیں لیکن اسپیکر نے اپنے اختیارات کا استعمال کرتے ہوئے تمام کٹوتیوں کی تحاریک ختم کر دیں۔ صوبائی حکومت کے متلعقہ وزرا نے اپنے اپنے محکموں کے لیے مطالبات زر پیش کیے، جس سے حکومت نے اکثریت کی بنیاد منظور کر لیا۔ دوسری جانب اپوزیشن نے ان کے مطالبات زر ختم کرنے پر احتجاج کیا اور ایوان سے واک آؤٹ کیا۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: ارب ایک کروڑ کے ضمنی بجٹ کی منظوری
پڑھیں:
بجٹ کی منظوری کو عمران خان کو مائنس کرنے سے جوڑنا غلط ہے، بیرسٹر سیف
پشاور:خیبر پختونخوا کے مشیر اطلاعات ڈاکٹر بیرسٹر سیف نے کہا ہے کہ خیبر پختونخوا کا بجٹ مشروط طور پر منظور کیا گیا ہے، بجٹ کی منظوری کو عمران خان کو مائنس کرنے سے جوڑنا غلط ہے۔
اپنے بیان میں بیرسٹر سیف نے کہا کہ تحریک انصاف عمران خان کے حکم کی پابند ہے اور عمران خان کا ہر فیصلہ پارٹی قائدین کے لیے انتہائی قابلِ احترام ہے۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ نے عمران خان کی ہدایت پر اُن سے ملاقات کے لیے اعلیٰ عدلیہ سے رجوع کیا ہے اور امید ہے ملاقات جلد کرائی جائے گی۔ وزیراعلیٰ کی ملاقات کے بعد عمران خان کی ہدایات کی روشنی میں بجٹ میں ممکنہ رد و بدل کیا جائے گا۔
بیرسٹر سیف کا کہنا تھا کہ بجٹ کی منظوری دراصل مخالفین کی سازشوں کو ناکام بنانا تھا کیونکہ اپوزیشن چاہتی تھی کہ بجٹ منظور نہ ہو تاکہ صوبے میں ایمرجنسی نافذ کی جا سکے، اگر بجٹ منظور نہ کرتے تو اپوزیشن اپنے مذموم عزائم میں کامیاب ہو جاتی۔
مشیر اطلاعات کے پی نے کہا کہ عمران خان سے ملاقات کے بعد ان کی ہدایات کی روشنی میں بجٹ میں تبدیلی کی جا سکتی ہے۔ خیبر پختونخوا میں تحریک انصاف کو اکثریت حاصل ہے اور ہم کسی بھی وقت عمران خان کی ہدایت کے مطابق بجٹ میں رد و بدل کر سکتے ہیں۔