data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

نئی دہلی(مانیٹرنگ ڈیسک)بھارتی ائر لائن ائر انڈیا کی پرواز ایک بار پھر اس وقت خبروں کی زینت بن گئی جب جہاز میں سوار مسافر پراسرار طور پر ایک ساتھ بیمار ہونا شروع ہوگئے۔بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق لندن سے ممبئی آنے والی ائر انڈیا کی پرواز میں 2 کریو ممبر سمیت 7 افراد ایک ہی جیسی بیماری میں مبتلا ہوگئے اور اس صورتحال نے فضائی ماہرین کو بھی پریشان کردیا۔ٹائمز آف انڈیا کی رپورٹ کے مطابق فضائی عملے کی جانب سے جاری بیان میں بتایا گیا کہ
پرواز میں سوار 7 افراد نے دوران سفر پیٹ میں درد، چکر اور متلی کی شکایت کی تاہم اس کے باوجود فلائٹ بحفاظت اپنی منزل پر لینڈ کرنے میں کامیاب رہی۔رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ فلائٹ لینڈنگ کے بعد متاثرہ مسافروں کو فوری طبی طور پر طبی امداد فراہم کی گئی۔ائر انڈیا کے ترجمان نے واقعے پر جاری بیان میں کہا کہ اس حوالے سے تحقیقات جاری ہیں تاہم یہ واضح نہیں کہ فلائٹ میں مسافروں کی بیماری کی وجہ کیا ہے۔میڈیا رپورٹس میں کیبن ڈپریشن کو مسافروں کی پراسرار بیماری کی وجہ بتایا جارہا ہے۔بھارتی ذرائع ابلاغ کا کہنا ہے کہ کیبن میں آکسیجن کی سطح کم ہونے پر مسافروں کو چکر کی شکایت محسوس ہوسکتی ہے تاہم دیگر ذرائع نے بتایا کہ کیبن میں آکسیجن کی شرح میں کوئی کمی واقع نہیں ہوئی، فوڈ پوائزننگ کی وجہ سے بھی مسافروں کو چکر اور متلی آسکتی ہے۔واضح رہے کہ کچھ عرصہ قبل بھارتی شہر احمد آباد میں سرکاری ائرلائن ائر انڈیا کا مسافر طیارہ گر کر تباہ ہوگیا تھا جس میں سوار 241 مسافر ہلاک ہوگئے جب کہ ایک مسافر معجزانہ طور پر محفوظ رہا۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: ائر انڈیا انڈیا کی

پڑھیں:

بھارت اور امریکا کے درمیان ٹیرف کے معاملے پر تناﺅ‘دہلی کو چین کے قریب لے جاسکتا ہے .ماہرین

پیرس(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔08 اگست ۔2025 )بھارت اور امریکا کے درمیان ٹیرف کے معاملے پر تعلقات میں تناﺅ بڑھ رہا ہے جبکہ ماہرین کا کہنا ہے صدر ٹرمپ کی مسلسل دباﺅ بڑھانے کی پالیسی سے دہلی چین کے قریب جاسکتا ہے فرانسیسی نشریاتی ادارے نے بیجنگ میں پولیٹیکل سائنس کے پروفیسر ہوانگ ہوا کے حوالے سے بتایا کہ ٹیرف حملہ دور اندیشی نہیں ہے اس سے صرف انڈیا کو ہی نقصان نہیں ہو گا بلکہ امریکہ کو زیادہ نقصان ہو گا کیونکہ مجھے لگتا ہے کہ ٹرمپ کی خارجہ پالیسی انڈیا کی تیئں غلط سمت میں جا رہی ہے.

(جاری ہے)

پروفیسرہوانگ کا کہنا ہے کہ موجودہ صورتحال میں انڈیا چین کے قریب آسکتا ہے ہوانگ ایک ایسا مستقبل دیکھ رہے ہیں جہاں چین اور انڈیا امریکی دباﺅ کا مقابلہ کرنے کے لیے ایک ساتھ کھڑے ہوں گے ماہرین کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم مودی شنگھائی کوآپریشن آرگنائزیشن کانفرنس میں شرکت کے لیے چین جا سکتے ہیں جو ایک بڑی پیش رفت ہوگی. انہوں نے کہا کہ موجودہ حالات میں مودی کا شی جن پنگ کے ساتھ سٹیج شیئر کرنا ایک پیغام ہوگا کہ دونوں بڑے ملک امریکی دباﺅ کے سامنے نہیں جھک سکتے فیڈریشن آف انڈین ایکسپورٹ آرگنائزیشنز کا خیال ہے کہ ٹیرف کے فیصلے سے امریکہ کو انڈیا کی کل برآمدات کا نصف سے زیادہ متاثر ہوگا دلی میں قائم تھنک ٹینک گلوبل ٹریڈ ریسرچ انیشیٹو (جی ٹی آر آئی) کا اندازہ ہے کہ امریکہ کو انڈیا کی برآمدات میں 40 سے 50 فیصد تک کمی واقع ہوسکتی ہے.

جی ٹی آر آئی کے سربراہ اجے سریواستو کا کہنا ہے کہ انڈیا کو پرسکون رہنا چاہیے اسے سمجھنا چاہیے کہ خطرے یا عدم اعتماد کی صورت حال میں بامعنی بات چیت نہیں ہو سکتی کچھ تجزیہ کاروں کا خیال ہے کہ ٹرمپ کا غصہ نہ صرف انڈیا کی طرف سے روسی تیل نہ خریدنا ہے بلکہ یوکرین میں جنگ بندی کرانے میں ناکامی کی وجہ سے بھی ہے. رپورٹ میں کہا گیا ہے برکس کے رکن برازیل کے بعد انڈیا کو بھی کل 50 فیصد ٹیرف کا سامنا ہے انڈیا بھی برکس اتحاد کا رکن ہے قبل ازیں وائٹ ہاﺅس نے اضافی ٹیرف کی وجہ انڈیا کی طرف سے روسی تیل کی مسلسل درآمد بتائی تھی صدرٹرمپ کا کہنا تھا کہ انڈیا کی طرف سے روسی تیل کی مسلسل درآمد سے روس کو تنہا کرنے کی امریکہ کی کوششیں کمزور پڑ رہی ہیں.

پروفیسر ہوانگ ہوا کا خیال ہے کہ یہ ٹیرف پالیسی امریکہ کے لیے نقصان دہ ثابت ہوگی انہوں نے چین اور انڈیا کے درمیان مضبوط تعلقات پر زور دیا تاکہ وہ ٹرمپ جیسے دباﺅ سے نمٹنے کے قابل ہوں انہوں نے کہا کہ وزیراعظم مودی کا ممکنہ دورہ چین اس سلسلہ میں انتہائی اہم ہوسکتا ہے . بھارت کے سابق سفارت کار سبھروال کا کہنا ہے کہ ہمیں یہ دیکھنے کے لیے انتظار کرنا ہوگا کہ آیا ٹرمپ واقعی انڈیا پر 50 فیصد ٹیرف لگاتے ہیں یہ اضافی 25 فیصد ٹیرف 27 اگست سے نافذ العمل ہوگا جبکہ دونوں ممالک کے درمیان اگلی تجارتی بات چیت اس سے چند روز قبل ہونے والی ہے ان کا کہنا ہے ابھی بات چیت کی گنجائش باقی ہے اور دلی کے پاس آپشنز موجود ہیں ان کا کہنا ہے کہ مودی حکومت اب تک اپنے ردعمل میں کافی محتاط رہی ہے تاہم انڈیا کی ترجیحات واضح ہیں انڈین حکومت کہہ ہے کہ وہ اپنے قومی مفادات اور توانائی کی سلامتی کا تحفظ کرے گی انہوں نے کہا کہ جب تک بات چیت جاری ہے اس وقت تک کوئی حتمی رائے قائم نہیں کی جانی چاہیے.

دوسری جانب یورپی ماہرین کا خیال ہے کہ روس کے توسط سے بھارت اور چین کے درمیان کافی عرصے سے بیک چینل رابطے جاری ہیں چونکہ بھارت‘روس ‘چین او ربرازیل برکس اتحاد کے بانی رکن ممالک میں سے ہیں ”برکس“کا تصور ایک ایسے اتحاد کے طور پر پیش کیا گیا تھا جس کے رکن ممالک ایک مشترکہ معاشی نظام‘برکس بینکنگ سسٹم‘تجارتی تعلقات سمیت دیگر معاشی معاملات میں تعاون قائم کریں گے امریکا اور یورپی یونین”برکس“کو ایک نئے عالمی مالیاتی نظام کے طور پر دیکھتے ہیں جو مستقل میں پوری دنیا کا معاشی منظرنامہ بدل سکتا ہے جس سے امریکا اور یورپ کی دنیا کے معاشی اور بنکاری نظام پر اجارہ داری ختم ہوجائے گی. 

متعلقہ مضامین

  • بھارتی دارالحکومت کے نواح میں ایک جعلی تھانے کا انکشاف
  • موٹروے پولیس کا بڑا فیصلہ ،اب ڈرائیور  ہی نہیں،مسافر بھی سیٹ بیلٹ باندھیں گے
  • لاہور سے ملتان جانے والی موسی پاک ایکسپریس کو حادثہ، 4 مسافر زخمی
  • انڈیا: ضعیف خاتون کو ‘چڑیل’ قرار دے کر قتل کردیا گیا، منصوبہ 5 سال پرانا تھا
  • ریلوے ٹریک پر دھماکا، جعفر ایکسپریس کا انجن اور 5 بوگیاں پٹڑی سے اتر گئیں، 4 مسافر زخمی
  • برسوں عالمی پابندی کا شکار رہنے والی قومی لائنز کی روش نہ بدلی، پیرس کی پرواز گھنٹوں تاخیر کا شکار
  • عالمی پابندی کا شکار رہنے والی قومی پرواز 20 گھنٹے تاخیر کا شکار، پاکستانی فرانس ایئر پورٹ پر پھنس گئے
  • آپریشنل وجوہات  کے بائث 2 منسوخ، 1 تاخیر کا شکار
  • بھارت اور امریکا کے درمیان ٹیرف کے معاملے پر تناﺅ‘دہلی کو چین کے قریب لے جاسکتا ہے .ماہرین
  • بھارتی فضائی حدود کی بندش سے 4 ارب 10 کروڑ روپے کے نقصان کا انکشاف