پاکستان اگلے ماہ سلامتی کونسل کی صدارت سنبھالے گا
اشاعت کی تاریخ: 26th, June 2025 GMT
فائل فوٹو
پاکستان اگلے ماہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی صدارت سنبھالے گا۔
سفیر عاصم افتخار احمد نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل سے ملاقات کرکے پاکستان کی سلامتی کونسل کی صدارت کے دوران پروگرام آف ورک سے آگاہ کیا۔
سفیر عاصم افتخار احمد نے مشرق وسطیٰ کی بگڑتی ہوئی صورتحال، افریقہ، یورپ، ایشیا اور لاطینی امریکہ میں ہونے والی پیش رفت اور اقوام متحدہ کی امن مشنز کے ذریعے سلامتی کونسل کے مقاصد کے فروغ میں ان کے کردار پر بھی گفتگو کی۔
اس موقع پر سفیر عاصم افتخار احمد نے کہا کہ تنازعات کے پرامن حل کے ذریعے عالمی امن و سلامتی کے فروغ کے لیے رکن ممالک کے درمیان مضبوط عزم موجود ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان سلامتی کونسل کی اپنی صدارت کو کھلے، شفاف اور مشاورتی انداز میں انجام دے گا۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: سلامتی کونسل کی
پڑھیں:
پاکستان کی موثر انسدادِ منشیات کاروائیوں پر اقوام متحدہ کااعتراف
اسلام آباد(طارق محمود سمیر) اقوامِ متحدہ کے ادارہ برائے منشیات و جرائم (UNODC) نے پاکستان کی انسدادِ منشیات کے شعبے میں شاندار کامیابیوں کو عالمی سطح پر سراہا ہے۔ پاکستان میں یو این او ڈی سی کے نمائندہ ٹرولز ویسٹر نے کہا کہ اینٹی نارکوٹکس فورس (اے این ایف) کی مؤثر کارروائیاں ثابت کرتی ہیں کہ پاکستان منشیات کے خلاف جنگ میں فرنٹ لائن ملک ہے۔
ٹرولز ویسٹر کے مطابق افغانستان میں پوست اور ہیروئن کی پیداوار میں کمی کے بعد مصنوعی منشیات کی لیبارٹریاں تیزی سے قائم ہو رہی ہیں، جو عالمی سطح پر ایک نیا خطرہ بن چکی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ منشیات کی اسمگلنگ روکنے کے لیے پاکستان کا کردار انتہائی اہم ہے، کیونکہ یہ خطے میں منشیات کی ترسیل روکنے کی مرکزی رکاوٹ کے طور پر کام کر رہا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ “پاکستان نے ایک سال میں 365 میٹرک ٹن منشیات اور کیمیکل ضبط کیے ہیں، جو اس کی انسدادِ منشیات کی کوششوں کی بڑی کامیابی ہے۔”
یو این او ڈی سی نے اس موقع پر انسدادِ منشیات کے لیے ایک جامع روڈ میپ بھی جاری کیا، جس میں پاکستان کے لیے تکنیکی تعاون، انٹیلی جنس شیئرنگ، اور خطے میں شراکت داری کے نئے اقدامات شامل ہیں۔
ٹرولز ویسٹر نے واضح کیا کہ “پاکستان کو منشیات کے خلاف جنگ میں اکیلا نہیں چھوڑا جا سکتا۔ عالمی برادری کو اس کے ساتھ مکمل اشتراک عمل کرنا ہوگا تاکہ منظم جرائم اور مصنوعی منشیات کے بڑھتے ہوئے خطرے کا مؤثر مقابلہ کیا جا سکے۔”