کوٹ ادو، ایم ڈبلیو ایم کے زیراہتمام جشن فتح مبین و یوم تشکر منایا گیا، ملکی سلامتی کے لیے دعائیں
اشاعت کی تاریخ: 26th, June 2025 GMT
جشن کے اختتام پر اسلامی جمہوریہ ایران کی کامیابی اور امریکہ و اسرائیل کی نابودی و بربادی کے لیے جشن فتح مبین و یوم تشکر منایا گیا، سادہ اور پُروقار تقریب میں کیک بھی کاٹا گیا، اس موقع پر رہبر معظم سید علی خامنہ ای، انقلاب اسلامی ایران کی سربلندی اور پاکستان کی سلامتی کیلئے خصوصی دُعا کی گئی۔ اسلام ٹائمز۔ چیئرمین مجلس وحدت مسلمین علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کی اپیل پر ملک بھر کی طرح کوٹ ادو میں بھی اسلامی جمہوریہ ایران کی کامیابی اورامریکہ و اسرائیل کی نابودی و بربادی کے لیے جشن فتح مبین و یوم تشکر منایا گیا، سادہ اور پُروقار تقریب میں کیک بھی کاٹا گیا، اس موقع پر رہبر معظم سید علی خامنہ ای ،انقلاب اسلامی ایران کی سربلندی اور پاکستان کی سلامتی کیلئے خصوصی دُعا کی گئی۔ اس موقع پر صوبائی آرگنائزر جنوبی پنجاب مولانا قاضی نادر حسین علوی، مولانا ثقلین نقوی، مولانا ملازم حسین گرمانی، مولانا صابر حسین جغلانی، سید ندیم عباس کاظمی، طاہر خورشید، کاظم رضا جعفر، سید مشتاق حسین،دلشاد اکبر بخاری، ارسلان گرمانی اور دیگر موجود تھے۔
ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
غزہ۔۔۔۔ مظلومیت کی علامت
اسلام ٹائمز: فلسطینیوں کی حمایت کی پاداش میں عالمی استعمار۔۔۔۔ خصوصاً امریکہ اور اسرائیل۔۔۔۔ نے ہمیشہ ایران کو نشانہ بنایا۔ چند ماہ قبل کے واقعات اس کی واضح مثال ہیں، جب ایرانِ اسلامی کے صفِ اوّل کے کئی بہادر جنرل اور سپاہی جامِ شہادت نوش کر گئے۔ لیکن ایران نے کسی دباؤ یا حملے کے سامنے جھکنے کے بجائے اپنے اصولی موقف پر ڈٹے رہنے کا عزم ایک بار پھر ثابت کر دیا۔ اس ثابت قدمی کا ایک بڑا ثمر یہ ہے کہ دنیائے اہلِسنت کے عوام اب اُن مذہبی رہنماؤں پر سوال اٹھانے لگے ہیں، جنہوں نے ہمیشہ شیعیت کے چہرے کو مسخ کرکے پیش کیا اور اتحادِ امت کے بجائے تفرقہ انگیزی کو ہوا دی۔ حالیہ دنوں میں اسلام آباد میں ہونیوالے بعض مظاہروں میں جس طرح امریکی و صیہونی بیانیے کی تائید میں ایرانِ اسلامی کیخلاف ہرزہ سرائی کی گئی اور "شیعہ کافر" کے نعرے لگائے گئے، اس نے اہلِ سنت کے چہرے کو مزید داغدار کیا۔ تحریر: م ح بھشتی
یہ ایک عجیب اور دردناک مرحلۂ فکر ہے کہ دنیائے اسلام کا قلب و مرکز، فلسطین، گذشتہ ستر پچھتر برسوں سے عالمی کفر و نفاق کی سازشوں کی چکی میں پس رہا ہے۔ اس طویل مظلومیت نے نہ صرف مسلمانوں کے ضمیر کو جھنجھوڑا ہے بلکہ دنیا کے انصاف پسند انسانوں کو بھی سوچنے پر مجبور کیا ہے کہ آخر کب تک ظلم و جبر کے یہ سائے معصوم انسانوں پر مسلط رہیں گے۔؟ ایسے ہی تاریک حالات میں جب اسلامی دنیا مایوسی کے اندھیروں میں گھری ہوئی تھی، ایران میں انقلابِ اسلامی برپا ہوا۔ امام خمینیؒ کی قیادت میں آنے والے اس انقلاب نے نہ صرف ایران کے مقدر کو بدلا بلکہ پوری امتِ مسلمہ کے لیے امید کی ایک نئی کرن روشن کی۔ امام خمینیؒ اور ان کے بعد آنے والی قیادت نے ہمیشہ فلسطینیوں کی حمایت کو اپنا ایمانی و انقلابی فریضہ سمجھا۔ انقلاب کے آغاز سے آج تک ایران کی خارجہ و دینی پالیسی کے محور میں فلسطین کی آزادی اور مظلوموں کی نصرت کا جذبہ نمایاں ہے۔
یہی وجہ ہے کہ فلسطینیوں کی حمایت کی پاداش میں عالمی استعمار۔۔۔۔ خصوصاً امریکہ اور اسرائیل۔۔۔۔ نے ہمیشہ ایران کو نشانہ بنایا۔ چند ماہ قبل کے واقعات اس کی واضح مثال ہیں، جب ایرانِ اسلامی کے صفِ اوّل کے کئی بہادر جنرل اور سپاہی جامِ شہادت نوش کر گئے۔ لیکن ایران نے کسی دباؤ یا حملے کے سامنے جھکنے کے بجائے اپنے اصولی موقف پر ڈٹے رہنے کا عزم ایک بار پھر ثابت کر دیا۔ اس ثابت قدمی کا ایک بڑا ثمر یہ ہے کہ دنیائے اہلِ سنت کے عوام اب اُن مذہبی رہنماؤں پر سوال اٹھانے لگے ہیں، جنہوں نے ہمیشہ شیعیت کے چہرے کو مسخ کرکے پیش کیا اور اتحادِ امت کے بجائے تفرقہ انگیزی کو ہوا دی۔ حالیہ دنوں میں اسلام آباد میں ہونے والے بعض مظاہروں میں جس طرح امریکی و صیہونی بیانیے کی تائید میں ایرانِ اسلامی کے خلاف ہرزہ سرائی کی گئی اور "شیعہ کافر" کے نعرے لگائے گئے، اس نے اہلِ سنت کے چہرے کو مزید داغدار کیا۔
اب وقت آگیا ہے کہ اہلِ سنت کے باشعور افراد اور تمام دردِ امت رکھنے والے مسلمان اپنی صفوں سے ایسے ناپاک اور فتنہ انگیز عناصر کو الگ کریں، جو دراصل کفر و نفاق کے آلہ کار ہیں۔ یہ وہی گروہ ہیں، جو گذشتہ تیس برسوں سے پاکستان کے مظلوم مسلمانوں کے خلاف دہشت گردی کے مرتکب رہے ہیں اور آج بھی امریکی و اسرائیلی مفادات کے لیے زمین ہموار کرنے میں مصروف ہیں۔ مملکتِ خداداد پاکستان کے عوام کو چاہیئے کہ وہ بیدار اور ہوشیار رہیں، تاکہ کوئی بھی گروہ بیرونی سازشوں کے ذریعے ہمارے اتحاد، ایمان اور استحکام کو نقصان نہ پہنچا سکے۔
خداوندِ متعال سے دعا ہے کہ وہ ان سرکشوں اور دہشت گردوں کو نیست و نابود فرمائے، اسلامِ نابِ محمدیؐ کے پیروکاروں اور مدافعین کو فتح و نصرت عطا فرمائے اور رہبرِ انقلاب حضرت آیت اللہ العظمیٰ سید علی خامنہ ای کو اپنی حفظ و امان میں رکھے۔ آپ کی دیرینہ حمایت اور دفاع، جو غزہ کے مظلوموں کے لیے انجام دیا جا رہا ہے، بارگاہِ الہیٰ میں مقبول و منظور ہو۔ خداوندِ منّان مظلوم و بے کس فلسطینیوں، بالخصوص غزہ کے معصوم عوام کو جلد از جلد اسرائیل اور امریکہ کے ظلم و استبداد سے نجات عطا فرمائے اور پوری امتِ مسلمہ کو ایک بار پھر بیداری، اتحاد اور عزتِ ایمانی کی راہ پر گامزن کرے اور بقولِ جوش ملیح آبادیؔ:
ظلم پھر ظلم ہے، بڑھتا ہے تو مِٹ جاتا ہے
خون پھر خون ہے، ٹپکے گا تو جم جائے گا