پاک افغانستان تجارت: مئی میں پاکستانی بر آمدات میں 26 فیصد اضافہ ہوا
اشاعت کی تاریخ: 26th, June 2025 GMT
—فائل فوٹو
پاک افغان ماہانہ تجارت میں مئی کے مہینے میں پاکستانی برآمدات میں 26 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔
ذرائع نے دعویٰ کیا کہ افغانستان کےلیے مئی میں ماہانہ بنیاد پر پاکستانی برآمدات 26 فیصد بڑھیں جبکہ گزشتہ ماہ مئی میں افغانستان کے لیے پاکستانی برآمدات 11 کروڑ ڈالرز رہیں۔
گزشتہ سال کے جولائی سے رواں مالی سال مئی میں افغانستان کےلیے برآمدات کا حجم 1 ارب 25 کروڑ ڈالرز رہا۔
ڈی جی ٹرانزٹ کا کہنا ہے کہ کارگو گاڑیوں کے ڈرائیورز کو عارضی داخلہ دستاویزات جاری کریں گے،
گزشتہ سال اسی مدت میں افغانستان کے لیے پاکستانی برآمدات 99 کروڑ ڈالرز تھیں۔
اپریل 2025ء میں افغانستان کے لیے پاکستانی برآمدات کاحجم 8 کروڑ 70 لاکھ ڈالرز تھا۔
رواں مالی سال کے پہلے 11 ماہ میں پاک افغان دوطرفہ تجارت میں 22 فیصد اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔
مئی میں ماہانہ بنیاد پرپاک افغان دوطرفہ تجارت میں 21 فیصد کا اضافہ ہوا جبکہ اسی مہینے میں سالانہ بنیاد پر افغانستان کےلیے پاکستانی برآمدات میں 8 فیصد کمی دیکھی گئی۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: پاکستانی برآمدات میں افغانستان کے پاک افغان
پڑھیں:
پاکستانی پیشکش کا افغانستان نے عملی جواب نہیں دیا، ترجمان خارجہ
اسلام آباد(نیوزڈیسک) پاکستانی ترجمان دفتر خارجہ نے واضح کیا ہے کہ افغانستان نے پاکستان کی تجارتی اور انسانیت دوست پیشکش کا عملی جواب نہیں دیا۔
ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق پاکستان اور افغانستان کے مذاکرات کا تیسرا دور استنبول میں7 نومبر کو ختم ہوا، طالبان نے اس دوران اکثر غلط بیانی یا لاتعلقی کا حوالہ دیا۔
دفتر خارجہ کے ترجمان طاہر اندرابی کے مطابق مذاکراتی عمل کے دوران پاکستان نے ترکیہ اور قطر کے مخلصانہ ثالثی کے مثبت اقدامات کو سراہا۔
ترجمان کے مطابق پاکستان نے بار بار دہشت گردوں کی حوالگی کا مطالبہ کیا، طے شدہ دورانیے کے باوجود افغان حکومت نے دہشت گرد عناصرکے خلاف ٹھوس کارروائی نہیں کی۔
دفتر خارجہ کے ترجمان کے مطابق گزشتہ 4 سال میں افغان سر زمین سے پاکستان پر حملوں میں نمایاں اضافہ ہوا، پاکستان نے ہر بار تحمل کا مظاہرہ کیا۔
ترجمان کے مطابق پاکستان نے تجارتی اور انسانیت دوست پیشکش کی مگر عملی جواب نہیں ملا، طالبان حکومت نے دہشت گرد عناصر کو پناہ دے کر ان کی سرگرمیوں کو فروغ دیا۔
طاہر اندرابی کے مطابق یہ مسئلہ انسانی ہمدردی کا معاملہ نہیں، طالبان نے اکثر غلط بیانی یا لاتعلقی کا حوالہ دیا، مذاکرات میں افغان فریق نے بحث کو خلل انداز موضوعات کی طرف موڑ کر اصل مسئلے کو دھندلا کیا۔
دفتر خارجہ کے ترجمان کے مطابق مؤدبانہ مذاکرات کےحامی ہیں مگر دہشت گردانہ سرگرمیوں کے خلاف قابلِ عمل اور قابلِ تصدیق اقدامات ضروری ہیں۔
ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق پاکستان اپنی سرحدوں اور عوام کے تحفظ کے لیے ہر ممکن اقدام کرے گا، دہشت گرد عناصر اور ان کے مددگار دوست شمار نہیں کیےجائیں گے۔