سندھ پولیس کا کراچی میں ڈرائیونگ ٹریننگ اسکول قائم
اشاعت کی تاریخ: 26th, June 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی: سندھ پولیس نے کراچی میں ٹریفک حادثات کی روک تھام کے لیے ڈرائیونگ ٹریننگ اسکول قائم کر دیا۔
رپورٹ کے مطابق کراچی میں حالیہ دنوں میں ٹریفک حادثات میں اضافہ دیکھا گیا ہے، خاص طور پر بھاری گاڑیوں جیسے ڈمپرز اور واٹر ٹینکرز کے ساتھ، جن کے باعث 2024 میں تقریباً 500 افراد جاں بحق اور 4879 زخمی ہوئے، جیسا کہ اسپتالوں کے اعداد و شمار ظاہر کرتے ہیں۔
میڈیاذرائع کے مطابق انسپکٹر جنرل پولیس (آئی جی پی) کی جانب سے جاری کردہ بیان میں ترجمان آئی جی سید سعد علی نے بتایا کہ یہ ڈرائیونگ اسکول سعیدآباد پولیس ٹریننگ کالج میں قائم کیا گیا ہے۔’ ڈرائیونگ ٹریننگ اسکول میں کار، موٹر سائیکل، لائٹ ٹرانسپورٹ وہیکلز اور ہیوی ٹرانسپورٹ وہیکلز چلانے کی تربیت فراہم کی جائے گی۔
مزید کہا گیا ہے کہ’ شہریوں کو 18 گھنٹے کے تربیتی کورس کے دوران ڈرائیونگ اور ٹریفک قوانین سکھائے جائیں گے، جو تین مراحل پر مشتمل ہوگا، اس تربیت میں کلاس روم لیکچرز، فیلڈ ڈرائیونگ اور کمپیوٹرائزڈ تعلیم شامل ہوگی۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
کراچی میں ٹریفک حادثے کے بعد 7 ڈمپر نذر آتش کرنے پر 2 مقدمات درج، دہشت گردی کی دفعات شامل
شہر قائد کے علاقے راشد منہاس روڈ پر حادثے کے بعد 7 ڈمپر جلانے کے واقعے کے 2 مقدمات دہشت گردی کی دفعات کے تحت درج کرلیے گئے ہیں۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق راشد منہاس روڈ پر ڈمپر سے حادثے کے بعد بہن بھائی کے جاں اور والد کے زخمی ہونے کے بعد 7 ڈمپر جلانے کے دو مقدمات درج کرلیے گئے۔
پولیس کے مطاق مقدمات میر عالم خان اور داؤد جان کی مدعیت میں تھانہ یوسف پلازہ اور فیڈرل بی صنعتی ایریا تھانوں میں دہشت گردی کی دفعات کے تحت درج کیے گئے ہیں۔
دونوں مقدمات میں مجموعی طور پر 160 نامعلوم افراد کو نامزد کیا گیا ہے۔
قبل ازیں سندھ کے سینئر صوبائی وزیر برائے اطلاعات و نشریات شرجیل میمن نے بتایا تھا کہ ڈمپر جلانے کے الزام میں 14 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔