گھریلو صارفین کیلئےگیس کی قیمتیں برقرار رکھنے، فکسڈ چارجز میں اضافے کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 27th, June 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
سلام آباد: وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کی زیر صدارت اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) کا ایک اہم اجلاس منعقد ہوا، جس میں معیشت، توانائی اور غذائی تحفظ سے متعلق کئی اہم فیصلے کیے گئے۔
اجلاس میں گھریلو صارفین کے لیے گیس کی قیمتیں برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا گیا، تاہم اعلامیے کے مطابق فکسڈ چارجز میں معمولی اضافہ کیا جائے گا۔
ذرائع کے مطابق پروٹیکٹڈ صارفین کے فکسڈ چارجز 400 روپے سے بڑھا کر 450 روپے ماہانہ کر دیے گئے ہیں، جبکہ نان پروٹیکٹڈ صارفین کے فکسڈ چارجز 1000 روپے سے بڑھا کر 1400 روپے کر دیے گئے۔ اس کے علاوہ وہ صارفین جو ماہانہ 1.
دوسری جانب، گیس پر چلنے والے پاور پلانٹس اور صنعتی شعبے کے صارفین کے لیے گیس کی قیمتوں میں اوسطاً 10 فیصد اضافے کی منظوری دی گئی ہے۔
ای سی سی نے چینی درآمد کرنے کی بھی اجازت دے دی ہے اور اس سلسلے میں ایک 10 رکنی اسٹیئرنگ کمیٹی کے قیام کی منظوری دی گئی ہے، جس کی سربراہی وفاقی وزیر برائے غذائی تحفظ کریں گے۔ اس کمیٹی میں وزیر تجارت، معاون خصوصی برائے خارجہ امور، سیکرٹری خزانہ اور چیئرمین ایف بی آر بھی شامل ہوں گے، اور یہ کمیٹی اپنی سفارشات ای سی سی کو پیش کرے گی۔
اجلاس میں وزارت خزانہ کی جانب سے ہوم ریمیٹنس اسکیم میں تبدیلی کی تجویز پر بھی غور کیا گیا۔ ای سی سی نے اسٹیٹ بینک اور وزارت خزانہ کو ہدایت کی ہے کہ وہ 31 جولائی تک اسکیم کا مکمل تجزیہ اور منصوبہ پیش کریں۔
علاوہ ازیں، ای سی سی نے چھوٹے کسانوں اور کم ترقی یافتہ علاقوں کے لیے ایک رسک کور اسکیم شروع کرنے کی منظوری بھی دے دی ہے، جو اعلامیے کے مطابق 14 اگست 2025 سے باضابطہ طور پر شروع کی جائے گی۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: فکسڈ چارجز صارفین کے
پڑھیں:
بجلی کے صارفین پر اربوں روپے کا اضافی بوجھ ڈالنے کی تیاری
اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 11 اگست 2025ء ) ملک میں بجلی کے صارفین پر اربوں روپے کا اضافی بوجھ ڈالنے کی تیاری کرلی گئی۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق وفاق کی جانب سے ٹرانسمیشن سسٹم چارجزکی مد میں بجلی کے صارفین پر اربوں روپے کا اضافی بوجھ ڈالنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، اس مقصد کے لیے نیشنل گرڈ کمپنی نے سسٹم چارجز کی مد میں اضافے کی درخواست نیپرا میں دائرکردی۔ بتایا گیا ہے کہ نیشنل گرڈ کمپنی نے 484 ارب کے سسٹم چارجز وصول کرنے کیلئے درخواست دائرکی ہے، نیشنل گرڈ کمپنی نے 2022/23ء کیلئے 112 ارب روپے کی درخواست دائر کی، 2023/24ء کیلئے 163 ارب روپے مانگے گئے ہیں جب کہ سال 2024/25ء کیلئے 209 ارب روپے وصول کرنے کی درخواست کی گئی ہے، اس حوالے سے نیپرا کی منظوری ملنے پر صارفین سے مذکورہ رقوم کی وصولی کی جائے گی اور صارفین سے بجلی بلوں کی مد میں 284 ارب وصول کیے جائیں گے۔(جاری ہے)
دوسری طرف حکومت کی طرف سے پروٹیکٹڈ بجلی صارفین کے لیے مقررہ یونٹس کی حد میں اضافے کی تجویز زیر غور ہے جس سے لاکھوں افراد کو اضافی بلوں سے ریلیف ملنے کا امکان ہے، ذرائع کا کہنا ہے کہ متعدد ارکان اسمبلی نے حالیہ سیشن میں بجلی کے بلوں میں 5 ہزار روپے تک کے اضافے کا معاملہ ایوان میں اٹھایا، جس کا سامنا صارفین کو صرف 201 یونٹس استعمال کرنے پر کرنا پڑتا ہے۔ بتایا جارہا ہے کہ اراکین کی جانب سے اس معاملے پر وزیراعظم شہباز شریف سے براہِ راست اظہارِ تشویش کیا گیا اور مؤقف اپنایا کہ ’معمولی یونٹس استعمال کرنے والے صارفین کو بھی نان پروٹیکٹڈ کیٹیگری میں ڈالنا زیادتی کے مترادف ہے‘، ذرائع وزارت توانائی نے کہا ہے کہ اراکین اسمبلی کی طرف سے معاملہ اٹھائے جانے کے بعد پروٹیکٹڈ بجلی صارفین کے مقررہ یونٹس کی موجودہ حد 201 یونٹس سے بڑھاکر 301 یونٹس تک کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔ ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ اس تجویز پر عمل کیے جانے کی صورت میں جو صارفین 300 یونٹس تک بجلی استعمال کریں گے انہیں پروٹیکٹڈ کیٹیگری میں رکھا جاسکتا ہے، جس کے لیے پروٹیکٹڈ اور نان پرٹیکٹڈ بجلی صارفین کے معاملے پر اعلیٰ سطح کی کمیٹی بھی تشکیل دیئے جانے کا امکان ہے، مذکورہ کمیٹی 201 کی بجائے بجلی کے 300 یونٹس کو نان پروٹیکٹڈ شرح میں لانے کی سفارش کرسکتی ہے۔