جنیوا میں کشمیریوں کا مودی حکومت کے خلاف احتجاج
اشاعت کی تاریخ: 28th, June 2025 GMT
یورپ میں مقیم کشمیریوں نے جغرافیائی تبدیلیوں اور آر ایس ایس کے نظریات پر مبنی ایجنڈے کے حوالے سے انتہائی تشویش کا اظہار کیا۔ اسلام ٹائمز۔ اقوام متحدہ کے بروکن چیئر جنیوا میں سیکڑوں کشمیریوں نے بھارت حکومت کی جانب سے مقبوضہ وادی میں کیے جانے والے ظالمانہ کارروائیوں کے خلاف احتجاج کیا اور نریندر مودی کے اقدامات کی مذمت کی۔ ذرائع کے مطابق یورپ میں مقیم تقریباً 300 کشمیریوں نے جنیوا میں قائم اقوام متحدہ کے دفتر کے باہر احتجاج کیا اور مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارت کے اقدامات کی مذمت کی۔ مظاہرین نے جموں و کشمیر پر بھارت کے غیر قانونی قبضے کی بھی مذمت کی اور انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کی طرف توجہ دلائی۔ یورپ میں مقیم کشمیریوں نے جغرافیائی تبدیلیوں اور آر ایس ایس کے نظریات پر مبنی ایجنڈے کے حوالے سے انتہائی تشویش کا اظہار کیا۔ بھارت رہنماؤں خاص طور پر وزیراعظم نریندر مودی، وزیرداخلہ امیت شاہ اور بھارتی قومی سلامتی کے مشیر کے اشتعال انگیز بیانات پر تنقید کی۔ انہوں نے اقوام متحدہ کے رکن ممالک پر زور دیا کہ وہ بھارت کے خلاف اقدامات کریں، بھارت کا احتساب کریں اور ظالمانہ طور پر قید تمام کشمیری رہنماؤں کو رہا کیا جائے اور انہیں طبی سہولیات فراہم کی جائیں۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: کشمیریوں نے
پڑھیں:
مودی حکومت مشکل میں؟ کانگریس کا دہلی کار دھماکے کی تحقیقات پر عدم اعتماد کا اظہار
نئی دہلی: بھارتی اپوزیشن جماعت کانگریس نے دہلی کار دھماکے کی تحقیقات کے طریقہ کار پر مودی حکومت سے سخت سوالات اٹھا دیے ہیں۔
کانگریس کے رکن اسمبلی ایچ ڈی راگناتھ نے کہا کہ سی این جی سلنڈر دھماکے کے مقام پر وزیر داخلہ کا فوری دورہ غیر معمولی تھا، جس نے معاملے کو مزید مشکوک بنا دیا ہے۔
راگناتھ کے مطابق امونیم نائٹریٹ کی باقیات کی تحقیقات درست طریقے سے نہیں کی گئیں کیونکہ واقعے کی جگہ کو سیل نہیں کیا گیا، جس سے شواہد متاثر ہوسکتے ہیں۔
انہوں نے سوال کیا کہ جب دہلی میں سی سی ٹی وی نگرانی کا مضبوط نظام موجود ہے تو کار کے بارے میں معلومات کئی گھنٹے بعد کیوں جاری کی گئیں؟
کانگریس رہنما نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ واقعے کی شفاف اور غیر جانبدار تحقیقات یقینی بنائے اور حقیقت عوام کے سامنے لائے۔