پی ٹی آئی کے 100سے زائد رہنماؤں، کارکنوں کیخلاف مقدمہ درج
اشاعت کی تاریخ: 28th, June 2025 GMT
عیسی ترین:ضلع زیارت کے علاقے سنجاوی میں تحریک انصاف کے 100سے زائد رہنمائوں اور کارکنوں کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا۔
مقدمہ سنجاوی پولیس نے پارٹی کی جانب سے کنوینشن کے انعقاد پر کیا ۔
پولیس کی مدعیت میں ایف آئی آر میں تحریک انصاف کے صدر دائود شاہ کاکڑ اور دیگر رہنما اور کارکن نامزد ہیں۔
مقدمے میں تحریک انصاف کے رہنمائوں اور کارکنوں پر اشتعال انگیز تقریر کرنے کا الزام عائد کیا گیا ہے ۔
مخصوص نشستوں کی بحالی کا فیصلہ؛ کس پارٹی کو کیا ملا
.ذریعہ: City 42
پڑھیں:
وزیراعظم آزاد کشمیر چوہدری انوارالحق کیخلاف تحریک عدم اعتماد ایوان میں پیش
وزیراعظم آزاد کشمیر چوہدری انوارالحق کے خلاف تحریک عدم اعتماد ایوان میں پیش کر دی گئی۔
تحریک عدم اعتماد میں متبادل قائد ایوان کے طور پر فیصل ممتاز راٹھور کا نام پیش کیا گیا ہے۔
وزیر اعظم آزاد کشمیر چوہدری انوارالحق نے ایوان سےخطاب میں کہا کہ یہ کیسے ہو سکتا ہے کہ ایک شخص ہی آئین اور انتظامی ڈھانچے کی تباہی کا ذمے دار ہو، کیا میری کابینہ کے ممبران اس کے ذمے دار نہیں؟
انہوں نے کہا کہ آج کا خطاب باتیں ریکارڈ پر لانے کے لیے کر رہا ہوں، اس ایوان نے مجھے جنم دیا، آج ان سب کا شکریہ ادا کرنے آیا ہوں۔ مجھے اسی ایوان سے کہا گیا کہ 15 فروری تک اسمبلی تحلیل کر دو۔
انوارالحق کا کہنا ہے کہ اپنی پوری کابینہ کا شکریہ ادا کرتا ہوں جنہوں نے میری آزادی کے پروا نے پر دستخط کیے، کہا گیا آپ کو بکتربند گاڑی پر لے کر جاتے ہیں، میں نے کہا کہ سیاسی کارکن ہوں۔
وزیر اعظم آزاد کشمیر نے کہا کہ الحمداللّٰہ آج یہاں سے سرخرو ہو کر جا رہا ہوں، میں نے بارہا کہا کہ میری موجودگی میں تقسیم کشمیر کا کوئی فارمولہ نہیں ہوسکتا، مہاجرین کی نشستون کو ختم کرنے پر دستخط کرتا تو یہ میری سیاسی موت تھی، میں نے یہاں سے مودی کو بھی للکارا، اسے فتنہ خوارج نہیں فتنہ ہندوستان کہا۔
رائے شماری مکمل ہوتے ہی نامزد وزیراعظم فیصل ممتاز راٹھور اپنے عہدے کا حلف لیں گے جبکہ چوہدری انوار الحق رائے شماری کے بعد عہدہ چھوڑ دیں گے۔
چوہدری انوار الحق آج اپنے خلاف تحریک عدم اعتماد پر رائے شماری میں حصہ لیں گے
واضح رہے کہ تحریک عدم اعتماد کا سامنا کرنے والے آزاد کشمیر کے وزیراعظم چوہدری انوار الحق مظفرآباد روانہ ہوگئے ہیں۔
روانگی سے قبل انہوں نے کشمیر ہاؤس میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آج کے دن سے متعلق ایک ہی بات کہنا چاہتا ہوں کہ شکر الحمدللّٰہ آج آزادی کا دن ہے، کیوں نہ سیلیبریٹ کروں۔
انہوں نے نئے آنے والے وزراء کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اللّٰہ پاک ان کو کامیاب کرے، اللّٰہ تعالیٰ نے تقریباً ڈھائی سال خدمت کا موقع دیا، میں 6 ماہ پہلے ہی جانے کا ارادہ رکھتا تھا۔