کراچی‘ کانگو وائرس کا مشتبہ مریض اسپتال منتقل
اشاعت کی تاریخ: 28th, June 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی (انٹرنیشنل ویب ڈیسک) گزشتہ روز کانگو وائرس کا شکار مریض کو اسپتال منقل کردیا گیا ہے۔
مقامی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق سندھ کے دارالخلافہ شہر کراچی میںجان لیوا مرض کانگو وائرس کے مشتبہ مریض کو جناح اسپتال سے سندھ انفیکشیئس ڈیزیز اسپتال اینڈ ریسرچ سینٹرمیں داخل کرادیا گیا ہے۔
میڈیکل رپورٹ کے مطابق مریض کی علامات میں 7 دن سے بخارکے علاوہ اعضا شکنی اور الٹی بھی شامل ہے۔
ڈاکٹری رپورٹ کے مطابق مریض کے خون کے تجزیے میں پلیٹ لیٹس کی کمی کے ساتھ تیز بخار اور بلیڈنگ نوٹ کی گئی ہیں۔
مذکورہ صورتحال کے پیش نظر طبی ماہرین نے مریض کو ”وائرل ہیمرجک فیور“ اور ”ممکنہ کانگو“ کا کیس قرار دیتے ہوئے مریض کو ایمرجنسی میں فوری علاج کے بعد ریفر کیا۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: مریض کو
پڑھیں:
چین میں چکن گونیا کامرض تیزی سے پھیلنے لگا
چین کے جنوبی صوبے گوانگ ڈونگ میں چکن گونیا کے کیسز تیزی سے بڑھ رہے ہیں۔ مقامی حکام کے مطابق صرف ایک ماہ میں 8 ہزار سے زیادہ افراد اس وائرس کا شکار ہوچکے ہیں۔ اس وبا کو پھیلنے سے روکنے کے لیے حکام نے فوری اقدامات شروع کر دیے ہیں۔
متاثرہ علاقوں میں مچھر مارنے کے لیے ڈرونز کے ذریعے اسپرے کیا جا رہا ہے اور کھلے مقامات سے ایسے برتنوں کو ہٹانے کی ہدایت کی گئی ہے جن میں پانی جمع ہو کر مچھروں کی افزائش کا سبب بن سکتے ہیں۔ اگر کوئی شخص پانی جمع کرنے والے برتن کو نہیں ہٹاتا، تو اُسے 10,000 یوآن (تقریباً 1,400 امریکی ڈالر) تک جرمانہ کیا جا رہا ہے۔ عوام کو مچھروں سے بچاؤ کے طریقوں پر عمل کرنے اور مشتبہ علامات ظاہر ہونے پر فوراً طبی مدد حاصل کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ غیر معمولی بارشیں اور بلند درجہ حرارت نے چکن گونیا کے پھیلاؤ کو مزید بڑھا دیا ہے۔ اگرچہ زیادہ تر مریض ایک ہفتے میں صحت یاب ہو جاتے ہیں اور بیماری کی شدت کم ہوتی ہے، لیکن اس کا تیزی سے پھیلنا تشویش کا باعث ہے۔ ہانگ کانگ میں بھی ایک 12 سالہ بچے میں اس وائرس کی تشخیص ہوئی ہے، جو فوشان سے واپس آیا تھا۔
چکن گونیا ایک ایسی بیماری ہے جو اکثر کراچی جیسے شہروں میں لوگوں کو جوڑوں کے شدید درد میں مبتلا کر دیتی ہے۔ اس کا کوئی مخصوص علاج موجود نہیں ہے، لیکن احتیاطی تدابیر اور صحت مند غذا سے اس کی تکالیف میں کمی کی جا سکتی ہے۔
یہ وائرس ایشیا، افریقہ اور جنوبی امریکا میں پھیلتا ہے، لیکن چین میں اس کی شدت کا یہ منظر پہلی بار دیکھنے کو ملا ہے۔ اس وقت اس کی کوئی ویکسین دستیاب نہیں ہے۔
Post Views: 5