خیبر پختونخوا میں حکومت کی تبدیلی، 35 آزاد ارکان فیصلہ کن شکل اختیار کرگئے
اشاعت کی تاریخ: 28th, June 2025 GMT
مذکورہ ارکان کے پی ٹی آئی کے ساتھ کھڑے رہنے کی صورت میں علی امین حکومت کو بدستور 145 رکنی ایوان میں 93 ارکان کی حمایت حاصل رہے گی تاہم ان کی جانب سے حکومت کا ساتھ چھوڑنے سے حکومتی ارکان کی تعداد کم ہوکر 58 پر آجائے گی جس سے حکومت ایوان میں اکثریت کھو بیٹھے گی۔ اسلام ٹائمز۔ خیبر پختونخوا میں موجودہ حکومتی سیٹ اپ کی تبدیلی میں صوبائی اسمبلی میں موجود 35 آزاد ارکان فیصلہ کن شکل اختیار کرگئے۔ مذکورہ ارکان کے پی ٹی آئی کے ساتھ کھڑے رہنے کی صورت میں علی امین حکومت کو بدستور 145 رکنی ایوان میں 93 ارکان کی حمایت حاصل رہے گی تاہم ان کی جانب سے حکومت کا ساتھ چھوڑنے سے حکومتی ارکان کی تعداد کم ہوکر 58 پر آجائے گی جس سے حکومت ایوان میں اکثریت کھو بیٹھے گی۔ خیبر پختونخوا اسمبلی میں اس وقت علی امین گنڈاپور کی حکومت کو 93 ارکان کی حمایت حاصل ہے جن میں سے 58 ارکان کا تعلق پی ٹی آئی جبکہ پی ٹی آئی پی کے 35 ارکان آزاد ارکان کی حیثیت سے ایوان میں موجود ہیں۔
ان میں آصف خان جنوبی وزیرستان اپر، محمد عثمان ٹانک، علی ہادی کرم، اورنگزیب خان اورکزئی، شاہ ابوتراب ہنگو، شفیع اللہ جان کوہاٹ، داؤد دشاہ کوہاٹ، آفتاب عالم کوہاٹ، خلیق الرحمٰن نوشہرہ، میناخان پشاور، شیر علی آفریدی پشاور، محمد سہیل آفریدی خیبر، محمد عدنان قادری خیبر، محمد اسرار مہمند، رنگیز خان صوابی، ملک عدیل اقبال ہری پور، مشتاق غنی ایبٹ آباد، افتخار جدون ایبٹ آباد، رجب علی عباسی ایبٹ آباد، لائق محمد خان تورغر، زاہد چن زیب مانسہرہ، منیر حسین مانسہرہ، تاج محمد بٹگرام، زبیرخان بٹگرام، محمد ریاض کولائی پالس کوہستان، فضل حق کوہستان اپر، عبدالمنعم شانگلہ، عبدالکبیر خان بونیر، مصور خان ملاکنڈ، اجمل خان باجوڑ، لیاقت علی خان لوئر دیر، شفیع اللہ لوئر دیر، امجد علی سوات، فضل حکیم سوات اور ڈپٹی سپیکر صوبائی اسمبلی ثریا بی بی چترال بالا شامل ہیں۔
دوسری جانب اپوزیشن کی پانچ جماعتوں کے 27 ارکان ایوان میں موجود ہیں جن میں مسلم لیگ (ن) اور جمعیت علما اسلام کے 9،9 ارکان، پیپلز پارٹی کے 5 ارکان جبکہ اے این پی اور پی ٹی آئی پارلیمنٹرین کے دو دو ارکان ایوان کا حصہ ہیں۔ ایوان کی اس وقت 25 نشستیں خالی ہیں جن میں 21 خواتین اور 4 اقلیتی نشستیں شامل ہیں، مذکورہ نشستیں اپوزیشن کو ملنے پر اب ان کے ارکان کی تعداد بڑھ کر 52 ہوجائے گی تاہم ایوان میں سادہ اکثریت کے لیے 73 ارکان کی ضرورت ہے جس کے باعث ایوان میں موجود آزاد ارکان فیصلہ کن کردار ادا کریں گے۔ اگر ان ارکان نے علی امین گنڈاپور کی حمایت جاری رکھی تو ان کی حکومت بدستور موجود رہے گی تاہم اگر مذکورہ ارکان اپوزیشن سے آن ملے تو اس صورت میں اپوزیشن ارکان کی تعداد 87 ہوجائے گی اور وہ سہولت کے ساتھ حکومت بنالیں گے۔ مذکورہ آزاد ارکان پر فلور کراسنگ کی صورت میں 63 (اے) کا اطلاق بھی نہیں ہوگا کیونکہ وہ کسی پارٹی کا حصہ نہیں۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: ارکان کی تعداد ا زاد ارکان پی ٹی ا ئی ایوان میں علی امین کی حمایت سے حکومت مذکورہ ا گی تاہم ارکان ا
پڑھیں:
زرداری کا ارکان پارلیمنٹ کو عشائیہ، متحدہ کے ممبر شریک نہیں ہوئے
اسلام آباد (عترت جعفری) صدر زرداری نے ایوان صدر میں ارکان پارلیمنٹ کے اعزاز میں عشائیہ دیا۔ باخبر ذرائع نے بتایا ہے کہ ایم کیو ایم کے ارکان پارلیمنٹ نے عشائیہ میں شرکت نہیں کی۔ ذرائع نے بتایا ہے کہ ایم کیو ایم کے ارکان پارلیمنٹ کو ڈنر میں شرکت کی دعوت دی گئی تھی۔ پارلیمنٹ کے بعض ارکان این ڈی یو کے زیر اہتمام نیشنل سکیورٹی ورکشاپ میں شرکت کر رہے ہیں۔ یہ ارکان بھی ایوان صدر نہیں آ سکے۔ عشائیہ میں اتحادی جماعتوں کے بیشتر ارکان موجود تھے۔ بلاول بھٹو زرداری، راجہ پرویز اشرف، شازیہ مری، نائب وزیراعظم اسحاق ڈار اور حکومتی ٹیم کے اہم ارکان بھی ڈنر میں موجود تھے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ارکان پارلیمنٹ کو آج قومی اسمبلی میں 27 ویں ترمیم پر ممکنہ ووٹنگ کے دوران ایوان کے اندر موجود رہنے اور ترمیمی عمل کی منظوری میں کردار ادا کرنے کی تاکید کی گئی۔ ڈنر میں وزیراعظم بھی موجود تھے۔ ڈنر کے دوران ارکان اسمبلی کے درمیان قومی اسمبلی میں اپوزیشن کے رد عمل پر بھی بات چیت ہوتی رہی۔