بھارت کا جنگی جنون: ریل گاڑی پر نصب لانچر سے اگنی میزائل کاتجربہ
اشاعت کی تاریخ: 25th, September 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
نئی دلی:۔ بھارت نے اپنا جنگی جنون جاری رکھتے ہوئے ریل گاڑی پر نصب موبائل لانچر سے درمیانی فاصلے تک مار کرنے والے اگنی پرائم میزائل کا تجربہ کیا ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق بھارت کے وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے کہا ہے یہ خصوصی طور پر ڈیزائن کردہ ریل پر مبنی موبائل لانچر سے کیا گیا اپنی نوعیت کا پہلا میزائل تجربہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ لانچر بغیر کسی پیشگی تیاری کے ریل نیٹ ورک پر کام کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے، جسے کم وقت میں ملک میں کہیں بھی لے جایا جا سکتا ہے اور استعمال کیا جاسکتا ہے۔ بھارتی وزیر دفاع نے مزید کہاکہ میزائل کی رینج 2ہزار کلومیٹر ہے اور اس میں کئی جدید خصوصیات موجود ہیں۔
دفاعی تجزیہ کاروں کے مطابق بھارت خطے میں ہتھیاروں کی دوڑ جاری رکھے ہوئے ہے۔ انہوں نے کہاکہ بھارت کی طرف سے آئے روز میزائل تجربات کا مقصد عوام کی توجہ آپریشن سندور میں شرمناک شکست سے ہٹانا اور پاکستان کے منہ توڑ جواب کے بعد اپنی ہزیمت کو چھپانا ہے۔
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
بھارت اور اسرائیل کا پاکستان کے ایٹمی مرکز پر حملے کا خفیہ منصوبہ کیا تھا؟ سابق سی آئی اے افسر کا انکشاف
سابق سی آئی اے افسر رچرڈ بارلو نے انکشاف کیا ہے کہ 1980 کی دہائی میں بھارت اور اسرائیل نے پاکستان کے کہوٹہ یورینیم پلانٹ پر حملے کا خفیہ منصوبہ بنایا تھا تاکہ اسلام آباد کے ایٹمی پروگرام کو روکا جا سکے۔
یہ بھی پڑھیں:بھارتی جعلی سائنسدان کا ایران کو ایٹمی منصوبہ فروخت کرنے کی کوشش کا انکشاف
رچرڈ بارلو کے مطابق اُس وقت بھارتی وزیرِاعظم اندرا گاندھی نے یہ منصوبہ مسترد کر دیا تھا، جسے انہوں نے ’افسوسناک فیصلہ‘ قرار دیا۔
انہوں نے کہا کہ اگر یہ کارروائی ہو جاتی تو بہت سے مسائل حل ہو سکتے تھے۔
ڈی کلاسیفائیڈ رپورٹس کے مطابق حملے کا مقصد پاکستان کے ایٹمی پروگرام اور ایران کو ممکنہ منتقلی روکنا تھا۔
بارلو کا کہنا ہے کہ اُس وقت امریکی صدر رونالڈ ریگن کی حکومت اس منصوبے کی سخت مخالف ہوتی، کیونکہ اس سے افغانستان میں سوویت یونین کے خلاف امریکی خفیہ جنگ متاثر ہو سکتی تھی۔
یہ بھی پڑھیں:ایران نیوکلیئر مذاکرات کے لیے تیار، میزائل پروگرام پر ’کوئی بات نہیں کرے گا‘
انہوں نے مزید بتایا کہ پاکستان نے اس دور میں امریکا کی مجاہدین کو خفیہ امداد روکنے کی دھمکی دے کر اپنے ایٹمی پروگرام کے معاملے پر دباؤ کم کرنے کی کوشش کی تھی۔
کہوٹہ پلانٹ، جسے ڈاکٹر عبدالقدیر خان کی نگرانی میں قائم کیا گیا تھا، بعد ازاں پاکستان کے کامیاب ایٹمی تجربات (1998) کی بنیاد بنا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اسرائیل افغانستان امریکا اندار گاندھی بھارت پاکستان ریگن سی آئی اے افسر رچرڈ بارلو