بھارت کا جنگی جنون: ریل گاڑی پر نصب لانچر سے اگنی میزائل کاتجربہ
اشاعت کی تاریخ: 25th, September 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
نئی دلی:۔ بھارت نے اپنا جنگی جنون جاری رکھتے ہوئے ریل گاڑی پر نصب موبائل لانچر سے درمیانی فاصلے تک مار کرنے والے اگنی پرائم میزائل کا تجربہ کیا ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق بھارت کے وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے کہا ہے یہ خصوصی طور پر ڈیزائن کردہ ریل پر مبنی موبائل لانچر سے کیا گیا اپنی نوعیت کا پہلا میزائل تجربہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ لانچر بغیر کسی پیشگی تیاری کے ریل نیٹ ورک پر کام کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے، جسے کم وقت میں ملک میں کہیں بھی لے جایا جا سکتا ہے اور استعمال کیا جاسکتا ہے۔ بھارتی وزیر دفاع نے مزید کہاکہ میزائل کی رینج 2ہزار کلومیٹر ہے اور اس میں کئی جدید خصوصیات موجود ہیں۔
دفاعی تجزیہ کاروں کے مطابق بھارت خطے میں ہتھیاروں کی دوڑ جاری رکھے ہوئے ہے۔ انہوں نے کہاکہ بھارت کی طرف سے آئے روز میزائل تجربات کا مقصد عوام کی توجہ آپریشن سندور میں شرمناک شکست سے ہٹانا اور پاکستان کے منہ توڑ جواب کے بعد اپنی ہزیمت کو چھپانا ہے۔
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
کراچی میں گاڑیوں کی عمر کی حد مقرر، ہیوی ٹرانسپورٹ پر ٹریکنگ سسٹم لازمی
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی: سندھ حکومت نے ٹریفک قوانین اور عوامی تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے سندھ موٹر وہیکل رولز 1969 میں اہم ترامیم کرتے ہوئے باضابطہ نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے۔
ترجمان محکمہ ٹرانسپورٹ کے مطابق ترامیم کے تحت بھاری کمرشل گاڑیوں کے مالکان کو نئی شرائط پر عمل درآمد کرنا لازم ہوگا، جن میں فٹنس سرٹیفکیٹ، گاڑیوں کی مقررہ عمر کی حد اور جدید حفاظتی نظام کا نفاذ شامل ہے۔
وزیر ٹرانسپورٹ سندھ شرجیل انعام میمن نے واضح کیا کہ اب تمام بھاری کمرشل گاڑیاں محکمہ ٹرانسپورٹ کے مراکز سے فٹنس سرٹیفکیٹ حاصل کریں گی اور خلاف ورزی کی صورت میں بھاری جرمانے عائد کیے جائیں گے، جو آن لائن سندھ حکومت کے اکاؤنٹ میں جمع ہوں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ نیا قانون ایک سال کے اندر نافذ ہوگا اور تمام گاڑیوں کے لیے روڈ ورتھ ٹیسٹ لازمی ہوگا۔ خلاف ورزی پر پہلے مرحلے میں معمولی جرمانہ، دوسری بار دو لاکھ روپے اور تیسری بار تین لاکھ روپے تک جرمانہ عائد کیا جائے گا۔
ترامیم کے تحت گاڑیوں کی عمر کی حد بھی مقرر کی گئی ہے۔ انٹر پروونشل روٹس پر 20 سال سے زائد پرانی گاڑیوں کو پرمٹ نہیں دیا جائے گا، انٹرسٹی روٹس پر 25 سال سے زائد پرانی گاڑیاں نہیں چل سکیں گی جبکہ شہروں کے اندر گاڑیوں کی زیادہ سے زیادہ عمر 35 سال مقرر کی گئی ہے۔
مزید برآں، کسی بھی بھاری یا ہلکی کمرشل گاڑی کو بغیر ٹریکنگ اور حفاظتی نظام کے چلنے کی اجازت نہیں ہوگی۔ ہر گاڑی میں جی پی ایس ٹریکنگ ڈیوائس، آگے اور پیچھے کیمرے، ڈرائیور مانیٹرنگ کیمرا، 360 ڈگری کیمرہ سسٹم اور انڈر رن پروٹیکشن گارڈز نصب کرنا لازمی ہوگا تاکہ حادثات کے دوران چھوٹی گاڑیاں اور موٹر سائیکلیں محفوظ رہ سکیں۔
شرجیل میمن نے کہا کہ یہ تمام آلات مکمل طور پر فعال حالت میں ہونا ضروری ہیں۔ اگر کسی گاڑی میں یہ نظام نصب نہ پایا گیا یا جان بوجھ کر خراب کیا گیا تو بھاری جرمانہ عائد ہوگا، گاڑی عارضی طور پر بند کی جائے گی اور 14 دن میں اصلاح نہ ہونے کی صورت میں اس کی رجسٹریشن مستقل طور پر منسوخ کر دی جائے گی۔