بھارت: مذہبی تقریب کے دوران ہاتھی بے قابو، بھگدڑ مچ گئی
اشاعت کی تاریخ: 28th, June 2025 GMT
بھارتی ریاست احمد آباد میں مذہبی تقریب رتھ یاترا کے دوران ایک ہاتھی اچانک بے پرجوش ہوکر بے قابو ہوگیا، جس سے لوگوں میں خوف و ہراس پھیل گیا، تاہم ہاتھی کو انجکشن لگا کر قابو میں کرلیا گیا ۔
تفصیلات کے مطابق احمد آباد میں ہونے والی مذہبی تقریب اس وقت شدید بدنظمی کا شکار ہو گئی جب جلوس میں شامل 18 ہاتھیوں میں سے 3 ہاتھی بدک ہو گئے، روایتی انداز میں نکالے گئے اس جلوس میں شامل دیوہیکل ہاتھیوں کی اچانک بپھری ہوئی حرکتوں سے وہاں موجود لوگ اور راہگیروں خوف زدہ ہوگئے.
ملک بھر سے سینکڑوں عقیدت مند تہوار میں شرکت کرنے کے لیے جمع ہوئے تھے، واقعہ کی ویڈیو سوشل میڈیا کے مختلف پلیٹ فارمز پر گردش کررہی ہے۔
عینی شاہدین کے مطابق بے قابو ہاتھیوں نے اچانک دوڑنا شروع کر دیا، جس کے باعث لوگ جان بچانے کے لیے گلیوں اور دکانوں کی طرف بھاگنے لگے۔ کئی افراد زمین پر گر پڑے ۔
ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ہاتھیوں کےاوپر بیٹھے لوگ نیچے کود پڑے، ہاتھیوں کو تہوار کے موقع پر لایا گیا تھا، شور، پٹاخے پھوٹنے اور آتش بازی پر ہاتھی بپھر ے،عقیدت مند جان بچانے کے لئے تنگ گلیوں میں بدحواسی کے عالم میں دوڑے۔
ایک ہاتھی لوگ کے ہجوم کی طرف آیا مارے خوف کے لوگوں نے چیخ، چلانا شروع کردیا،جان بچاتے ہوئے اس دوران کچھ لوگ زمین پر بھی گرے، تینوں ہاتھی ہجوم سے نکل کر دوسری گلیوں میں بھاگ گئے۔
واقعہ میں کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی، جبکہ وہاإں کھڑی سکیوٹیز ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہوئیں، حکام نے واقعے کی مکمل تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے اور جلوس میں شامل جانوروں کی سکیورٹی اور تربیت کے نظام پر سوالات اٹھنا شروع ہو گئے ہیں۔
یاد رہے کہ بھارت میں مذہبی تہواروں اور رسومات کے موقع پر ہاتھیوں کے بدکنے کے واقعات عام ہیں اس سے قبل بھی بپھرے ہاتھی نے ہجوم میں کھڑے شخص کو اٹھا کر زمین پر پٹخ دیا تھا جس کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی تھی۔ Post Views: 3
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
سیکنڈری اسکول میں ٹرانسفارمر پھٹنے سے بھگدڑ؛ 29 طلبا ہلاک اور 260 زخمی
وسطی افریقی جمہوریہ (Central African Republic) میں ایک افسوسناک واقعے میں 29 طلبا ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق افریقی ملک Central African Republic کا یہ پبلک ہائی اسکول امتحانی مرکز تھا جہاں دیگر 6 اسکولوں کے 5 ہزار سے زائد طلبا امتحان دے رہے تھے۔
عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ اچانک اسکول میں زور دار دھماکے میں ٹرانسفارمر پھٹ گیا اور اس میں آگ لگ گئی۔ بچوں کی چیخ و پکار سے کان پڑی آواز سنائی دے رہی تھی۔
دھماکا اتنا شدید نوعیت کا تھا کہ اسکول میں بھگدڑ مچ گئی۔ طلبا نے جانیں بچانے کے لیے اوپری منازل سے بھی چھلانگیں لگائیں اور ایک دوسرے کو روندتے گئے۔
ریسکیو ادارے کے ترجمان نے بتایا کہ اسکول میں بھگدڑ مچنے سے 29 طلبا ہلاک اور 260 زخمی ہوگئے جن کی عمریں 18 سے 22 سال کے درمیان ہیں۔
افسوسناک واقعے کی اطلاع ملتے ہی والدین اور شہری بڑی تعداد میں اسکول پہنچ گئے۔ مشتعل ہجوم کے باعث امدادی کاموں میں مشکلات کا سامنا رہا۔
والدین نے اسکول انتظامیہ کو واقعے کا ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے ناقص کارکردگی اور حفاظتی اقدامات نہ کرنے پر شدید احتجاج کیا۔
حکومت نے یقین دلایا ہے کہ انکوائری کمیٹی کی تحقیقاتی رپورٹ کی روشنی میں غفلت برتنے والوں کے خلاف سخت سے سخت تادیبی کارروائی کی جائے گی۔