لاہور ( خصوصی نامہ نگار) جمعیت علماء اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے دریائے سوات میں ہونے والے حادثے پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے اور کہا ہے کہ سوات میں اتنی بڑی تعداد میں سیاحوں کی ہلاکت افسوس ناک واقعہ ہے۔ سیاحوں کے تحفظ کے لئے حکومتی اقدامات نہ ہونے کی وجہ سے یہ واقعہ پیش آیا ، مولانا فضل الرحمن نے کھا کہ جاں بحق افراد کے اہلِ خانہ کے غم میں جے یوآئی برابرکی شریک ہے۔ اس بات پر زور دیا کہ ریسکیو آپریشن مزید تیز کیا جائے اورفوری حفاظتی اقدامات کئے جائیں۔ مولانا فضل الرحمٰن جاں بحق افراد کے لیے مغفرت اور زخمیوں کی جلد صحتیابی کی دعا کی۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

پڑھیں:

سوات میں سیاحوں کے ڈوبنے کا واقعہ، مزید انکشافات سامنے آگئے

فوٹو: اسکرین گریپ 

سوات میں سیاحوں کے ڈوبنے کے واقعے سے متعلق مزید اہم انکشافات سامنے آئے ہیں، حادثے کی نوعیت کا معلوم نہ ہونے پر ریسکیو ٹیمیں کشتیاں اور جال ساتھ نہیں لائیں۔

سرکاری ذرائع کے مطابق ضلع میں دفعہ 144 نافذ تھی جس پر عمل درآمد پولیس کی ذمہ داری تھی، پولیس جائے وقوعہ پر سب سے آخر میں پہنچی، سیاح 8 بجکر 30 منٹ پر ہوٹل کے کیفے میں ناشتہ کرنے پہنچے، نجی ہوٹل بند تھا، سیاح پچھلے راستے سے دریا کے اندر گئے۔

سوات میں ڈوبنے والے 1 ہی خاندان کے 2 افراد مردان میں سپردِ خاک

دریائے سوات میں ڈوب کر جاں بحق ہونے والے 1 ہی خاندان کے 2 افراد کو مردان میں سپردِ خاک کر دیا گیا، 1 بچے کی تلاش جاری ہے جبکہ 3 افراد کو زندہ بچا لیا گیا۔

سیاحوں نے دریا کے اندر سیلفیاں لینا شروع کیں، مقامی لوگوں نے سیاحوں کو سیلابی پانی آنے کے خدشہ کا بتایا، سیاح سیلفیاں لیتے لیتے دریا کے مزید اندر گئے اور مقامی افراد کی نہیں مانی۔

سرکاری ذرائع کے مطابق 9 بجکر 50 منٹ پر ریسکیو 1122 کو کال موصول ہوئی، حادثہ کی نوعیت کا اندازہ نہ ہونے پر ریسکیو ٹیمیں کشتیاں اور جال ساتھ نہیں لائے، 10 منٹ بعد کشتی اور جال منگوا کر کارروائی شروع کی گئی۔

ریلے میں پھنسے سیاح دریائے سوات کا مزاج نہ بھانپ سکے

خطرناک مقامات پر سیلفی لینا، تصاویر اور ویڈیو بنانے کا شوق ہر سال سیاحتی موسم میں کئی قیمتی جانیں نگل لیتا ہے۔

واقعہ کی اطلاع ملتے ہی انتظامیہ کے اہلکار سب سے پہلے جائے وقوعہ پر پہنچے، کارروائی کے دوران تین سیاح اور ایک مقامی فرد کو ریسکیو کیا گیا۔

دوسری جانب کمشنر مالا کنڈ عابد وزیر نے جیو نیوز سے بات چیت کرتے ہوئے بتایا کہ کل سے دریائے سوات کے کنارے تجاوزات کے خلاف آپریشن شروع کیا جا رہا ہے، ہوٹل کو سیل کرکے مالک کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔

کمشنر مالاکنڈ نے کہا کہ دریائے سوات کے اندر باہر مائننگ پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • سوات، سیلابی ریلے میں سیاحوں کی ہلاکت کے بعد ایک اور دریائی مقام پر مزید شہری پھنس گئے
  • سوات میں سیاحوں کے ڈوبنے کا واقعہ، مزید انکشافات سامنے آگئے
  • سانحہ سوات کا ذمہ دار کون؟ سیاح مدد کو پکارتے رہے بچایا کیوں نہیں جا سکا؟
  • سانحہ سوات میں سیاحوں کی نہیں بلکے پی ٹی آئی کے نظام کی موت ہوئی ہے؛ عطا تارڑ
  • سوات: سیاحوں کی ہلاکت کے بعد ایک اور دریائی مقام پر مزید شہری پھنس گئے
  • سوات: سیلابی ریلے میں سیاحوں کی ہلاکت کے بعد ایک اور دریائی مقام پر مزید شہری پھنس گئے
  • 18 سیاحوں کی ہلاکت کا معاملہ، ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر سوات سمیت 4 افسر معطل، انکوائری کمیٹی تشکیل
  • دریائے سوات سانحہ کے بعد تمام ہوٹلز، ریسٹورنٹس بند، نقصان کی تفصیلات جاری
  • وزیراطلاعات پنجاب عظمی بخاری کا سوات میں سیاحوں کے ڈوبنے کے واقعہ پر اظہار افسوس