خیبرپختونخوا میں مزید بارشوں اور ممکنہ سیلاب کا خدشہ، پی ڈی ایم اے کا الرٹ جاری
اشاعت کی تاریخ: 29th, June 2025 GMT
پشاور:
خیبرپختونخوا میں آئندہ 24 سے 48 گھنٹوں کے دوران مزید بارشوں کی پیش گوئی کے بعد صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) نے ہنگامی الرٹ جاری کر دیا ہے۔
ہنگامی الرٹ کے مطابق مختلف اضلاع میں سیلاب، لینڈ سلائیڈنگ اور شہری علاقوں میں اربن فلڈنگ کا خطرہ ظاہر کیا گیا ہے۔
پی ڈی ایم اے کے مطابق سوات، چترال، ایبٹ آباد، مانسہرہ، پشاور، بنوں اور وزیرستان کے علاقوں میں شدید بارشوں سے ندی نالوں میں طغیانی اور سیلابی کیفیت پیدا ہونے کا امکان ہے۔
دریائے سوات، پنجکوڑا اور ان کی معاون ندیوں میں پانی کی سطح میں نمایاں اضافہ متوقع ہے، جبکہ دریائے کابل میں آئندہ 48 گھنٹوں کے دوران کم درجے کے سیلاب کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے۔
پہاڑی علاقوں میں لینڈ سلائیڈنگ اور نشیبی علاقوں میں مقامی ندی نالوں کے طغیانی میں آنے کا امکان بھی موجود ہے، جس کے باعث پی ڈی ایم اے نے ضلعی انتظامیہ کو الرٹ جاری کرتے ہوئے پیشگی اقدامات کی ہدایت جاری کر دی ہے۔
ریسکیو 1122 اور دیگر امدادی اداروں کو چوکنا رہنے، دستیاب وسائل کو بروئے کار لانے، اور ایمرجنسی رسپانس کو یقینی بنانے کی ہدایت کی گئی ہے۔
پی ڈی ایم اے نے مقامی انتظامیہ کو حساس مقامات پر ٹریفک کنٹرول، ندی نالوں اور ڈرینج سسٹمز کی صفائی، اور متبادل راستوں کی نشاندہی کی ہدایت بھی دی ہے۔
مزید برآں، کسانوں کو فصلوں کی جلد کٹائی اور محفوظ مقامات پر ذخیرہ کرنے جبکہ مویشی پال حضرات کو اپنے جانوروں کے تحفظ کے لیے فوری اقدامات کرنے کی ہدایت جاری کی گئی ہے۔
پی ڈی ایم اے نے عوام کو مشورہ دیا ہے کہ آندھی، ژالہ باری یا گرج چمک کے دوران محفوظ مقامات پر پناہ لیں اور بلا ضرورت سفر سے گریز کریں۔ قومی و صوبائی شاہراہوں پر سفر کرنے والے مسافروں کو محتاط رہنے اور ممکنہ متبادل راستے اختیار کرنے کا مشورہ دیا گیا ہے۔
پی ڈی ایم اے نے تمام اداروں کو ہدایت کی ہے کہ موسمی الرٹس مقامی زبانوں میں عوام تک پہنچائے جائیں تاکہ کسی بھی ہنگامی صورت حال سے بروقت نمٹا جا سکے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: پی ڈی ایم اے نے علاقوں میں کی ہدایت
پڑھیں:
بلوچستان کے دیہی علاقوں میں موبائل ڈیٹا سروس 16 نومبر تک بند رہے گی، شہری علاقے مستثنی
کوئٹہ:بلوچستان کے محکمہ داخلہ کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ صوبے کے تمام دیہی علاقوں میں موبائل ڈیٹا سروس 16 نومبر تک معطل رہے گی، تاہم شہری علاقوں میں موبائل ڈیٹا سروس معمول کے مطابق جاری رہے گی۔
محکمہ داخلہ کے مطابق یہ اقدام امن و امان کی صورتحال کو بہتر بنانے کے لیے کیا گیا ہے۔ دیہی علاقوں میں موبائل ڈیٹا سروس کی بندش کا مقصد کسی بھی ممکنہ ناخوشگوار صورتحال کو روکنا ہے۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ شہری علاقے اس بندش سے مستثنیٰ ہوں گے اور وہاں موبائل ڈیٹا سروس کی فراہمی جاری رہے گی۔