جنین، طولکرم اور نورشمس میں صیہونی فوج کے ہاتھوں 1 ہزار مکانات مسمار
اشاعت کی تاریخ: 29th, June 2025 GMT
جنین اور اس کے کیمپ پر اسرائیلی حملے کو 159 دن ہو چکے ہیں۔ اس عرصے میں گھروں کو بلڈوز کرنا، انہیں نذر آتش کرنا اور کئی گھروں کو اسرائیلی فوجی چوکیاں بنا دینا معمول بن چکا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ قابض اسرائیلی فوج کی سفاکانہ جارحیت کے نتیجے میں شمالی مغربی کنارے کے تین بڑے پناہ گزین کیمپوں، جنین، طولکرم اور نور شمس میں فلسطینیوں کے ایک ہزار سے زائد مکانات کو مکمل طور پر زمین بوس کر دیا گیا۔ یہ درندگی رواں برس جنوری سے اب تک جاری ہے۔ فلسطین کی دو اہم کمیٹیوں نے ہفتے کے روز انکشاف کیا کہ قابض اسرائیلی فوج نے جنین، طولکرم اور نور شمس کیمپوں میں بڑے پیمانے پر تباہی پھیلائی ہے۔ قابض ریاست نے سنہ 2025ء کے آغاز میں ایک وحشیانہ فوجی آپریشن کا آغاز کیا، جسے انہوں نے "آہنی دیوار” کا نام دیا۔ اس کا پہلا نشانہ جنین شہر اور اس کا کیمپ بنا، بعد ازاں اس درندگی کا دائرہ طولکرم اور نور شمس تک پھیل گیا۔ آج تک یہ جارحیت جاری ہے، جس نے ہزاروں فلسطینیوں کی زندگی کو تلپٹ کر کے رکھ دیا ہے۔ جنین کیمپ کی میڈیا کمیٹی کے مطابق، صرف اسی کیمپ میں قابض اسرائیل نے چھ سو سے زائد مکانات مکمل طور پر منہدم کر دیے۔ دیگر درجنوں مکانات کو جزوی طور پر نقصان پہنچا، جو اب رہنے کے قابل نہیں رہے۔ بیان میں مزید بتایا گیا کہ جنین اور اس کے کیمپ پر اسرائیلی حملے کو 159 دن ہو چکے ہیں۔ اس عرصے میں گھروں کو بلڈوز کرنا، انہیں نذر آتش کرنا اور کئی گھروں کو اسرائیلی فوجی چوکیاں بنا دینا معمول بن چکا ہے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: طولکرم اور گھروں کو
پڑھیں:
انتہاء پسند بن گویر ایک خطرناک فاشسٹ یہودی ہے، یائیر لیپڈ
غاصب صیہونی رژیم کے اپوزیشن لیڈر نے انتہاء پسند اسرائیلی وزیر اندرونی سلامتی پر کڑی تنقید کرتے ہوئے اسے "کلنک کا ٹیکہ" قرار دیا ہے اسلام ٹائمز۔ قابض اسرائیلی رژیم کے سربراہ حزب اختلاف یائیر لیپڈ نے غاصب صیہونی رژیم کے انتہاء پسند وزیر اندرونی سلامتی اتمار بن گویر کو "نسل پرست" اور قومی و بین الاقوامی "آفت" قرار دیا ہے۔ یائیر لیپڈ نے یہ ریمارکس صیہونی پارلیمنٹ (کنیسٹ - Knesset) میں اپنی "یش عتید" (Yesh Atid - مستقبل موجود ہے) نامی سیاسی پارٹی کے نمائندوں کے ساتھ تقریر کے دوران کہے۔
اسرائیلی پولیس پر بن گورنر کے غلبے کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے غاصب صیہونی رژیم کے اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ قومی سلامتی کا وزیر ایک "انتہا پسند"، "نسل پرست" اور باروچ گولڈسٹین کا "جنونی حامی" ہے کہ جس کی وجہ سے بہت سے لوگ اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔ اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ بن گویر پوری یہودیت و صیہونزم کے لئے "کلنک کا ٹیکہ" اور "ایک خطرناک یہودی فاشسٹ" ہے، یائیر لیپڈ نے اعلان کیا کہ بن گویر زیادہ دیر تک اندرونی سلامتی کا وزیر باقی نہیں رہے گا کیونکہ آپ کا فرض؛ اسرائیل میں "مظاہروں اور جمہوریت کے حق" کا تحفظ ہے۔ یائیر لیپڈ نے اس بات پر بھی زور دیا کہ بن گویر تنقید سے بالاتر نہیں نیز لوگوں کا منہ بند کروانے کے لئے اُسے پولیس کو استعمال کرنے کا کوئی حق حاصل نہیں۔
واضح رہے کہ باروچ گولڈسٹین ایک انتہاء پسند صیہونی تھا کہ جس نے 25 فروری 1994 کے روز الخلیل میں حرم ابراہیمی (مسجد ابراہیمی) میں 29 فلسطینیوں کو قتل اور 150 کو زخمی کر دیا تھا۔
تفصیلات کے مطابق بن گویر سے متعلق "یہودیت اور صیہونزم کے لئے کلنک کا ٹیکہ" اور "ایک خطرناک یہودی فاشسٹ" کے جیسے یائیر لیپڈ کے یہ ریمارکس، عبری یونیورسٹی کے ایک طالب علم کی گرفتاری پر سامنے آئے ہیں کہ جسے چند روز قبل ہی بن گویر پر شدید تنقید کے باعث گرفتار کیا گیا تھا۔