اسلام آباد:

اسلام آباد پولیس نے دفاعی تجزیہ کار اور سرکاری تھنک ٹینک سے وابستہ سردار فہیم کے قتل کا معمہ حل کرلیا، انہیں دوران ڈکیتی قتل کیا گیا جس میں ملوث دو ملزمان کو گرفتار کرلیا گیا۔

یہ بات وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری اور آئی جی اسلام آباد نے مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی۔

طلال چوہدری نے کہا کہ ہماری ذمہ داری ہے لوگوں کی جان ومال کا تحفظ ہو، سردار فہیم نامی شخص کا اندھا قتل ہوا جو کہ افسوسناک ہے، اسلام آباد پولیس نے جس فرض شناسی سے ان اندھے قاتلوں کے مجرمان کو گرفتار کیا اس پر یہ شاباش کے مستحق ہیں۔

انہوں نے کہا کہ سردار فہیم قتل کیس کے ملزمان گزشتہ روز گرفتار کرلیے گئے تھے، ساتھ اسلامیہ یونیورسٹی کی طالبہ کے قتل کا معاملہ بھی حل کرلیا گیا، ثناء یوسف قتل کیس کے ملزم کو بھی گرفتار کیا گیا، کئی واقعات کے ملزمان کو چوبیس گھنٹوں سے بھی کم وقت میں گرفتار کیا گیا۔

آئی جی اسلام آباد علی ناصر رضوی نے کہا کہ سردار فہیم قتل کیس ہمارے لئے ایک ٹیسٹ کیس تھا، 25جون کو سردار فہیم کی لاش ان کے گھر سے ملی اس پر تفتیش کیلئے 11ٹیمیں تشکیل دی گئیں، سی آئی اے کی بڑی سپرئیر ٹیم بھی اس کیس کی تفتیش میں شامل کی گئی اور 6 دن میں ہم نے یہ کیس حل کرلیا۔

آئی جی نے بتایاکہ 57 مشتبہ لوگوں کو ہم نے شامل تفتیش کیا، اس کیس میں اڈیالہ جیل سے ہم نے انفارمیشن لی، 271 کیمروں کو مانیٹر کیا، 9 جگہوں پر چھاپے مارے، 29 جگہوں کی جیو فینسنگ کی، 4100 کال ڈیٹیلز کو چیک کیا جس کے بعد گوجرانوالہ، سرگودھا اور چنیوٹ سے دو ملزمان کو گرفتار کیا گیا۔

آئی جی نے بتایا کہ ایک ملزم پر 20 سے زائد مقدمات درج ہیں، یہ ملزم دو مرتبہ پہلے جیل جاچکا ہے، یہ دونوں ڈکیتی کی نیت سے گھر میں داخل ہوئے، سردار فہیم کی مزاحمت پر ان لوگوں نے لوہے کے راڈ سے ان پر حملہ کیا، اس کے بعد ملزمان نے مقتول کو رسیوں سے باندھ دیا اور تشدد کرتے رہے، ملزمان مقتول پر تشدد کرکے ان سے پوچھتے رہے کہ قیمتی سامان کہاں رکھا ہوا ہے بعدازاں ملزمان قتل کے بعد گھر سے قیمتی سامان لوٹ کر لے گئے۔

یاد رہے کہ مقتول سردار فہیم سرکاری تھنک ٹینک سے وابستہ تھے جو دفاعی اور قومی سلامتی کے معاملات کے لیے کام کرتا ہے، وہ کئی کتب کے مصنف بھی تھے، جب کہ ان کے والد بھی ریٹائرڈ بریگیڈئیر تھے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: سردار فہیم اسلام آباد گرفتار کیا کیا گیا

پڑھیں:

پیغامِ ماضی: بلوچستان کے نواب و سردار اور پاکستان کیلیے قربانیوں کی داستان

یومِ آزادی صرف جشن نہیں، قربانیوں کے تسلسل کی داستان ہے اور تجدیدِ عہد کا دن ہے، یہ دن ہمیں ہمارے آباؤ اجداد کی قربانیوں کی یاد دلاتا ہے۔

چودہ اگست وہ تاریخی دن ہے جب برصغیر کے مسلمانوں کے آزاد اور خودمختار ریاست کا خواب حقیقت میں بدلا۔

یوم آزادی معرکہ حق کے موقع پر پیغام ماضی دیتے ہوئے بلوچستان سے تعلق رکھنے والے قاضی محمود الحسن نے اپنے پیغام میں کہا کہ ’’مجھے بزرگوں اور والدین سے معلوم ہوا کہ جب قائد اعظم یہاں تشریف لائے تھے۔‘‘

انہوں نے بتایا کہ قائداعظم نے میک موہن، جو اب صادق شہید پارک کے نام سے جانا جاتا ہے، وہاں تاریخی تقریر کی۔ قائدِ اعظم نے انگریزی میں تقریر کی، ان کی کرشماتی شخصیت نے سب کو متاثر کیا، جو لوگ انگریزی نہیں جانتے تھے، وہ بھی جذبے سے سن رہے تھے، جیسے دل کی بات ہو۔

قاضی محمود الحسن نے بتایا کہ نواب محمد خان جوگزائی اور جعفر خان نے پاکستان میں شمولیت کے لیے بھرپور کوشش کی، اپنے میروں اور سرداروں کو قائل کرنا ان کے لیے آسان تھا کیونکہ سب دل سے پاکستان کے خواہشمند تھے۔

قاضی محمود الحسن کا کہنا تھا کہ وہ سب پاکستان کو اسلام کا قلعہ سمجھتے تھے اور آج بھی سمجھتے ہیں، یہاں ٹاؤن ہال میں ووٹنگ ہوئی جہاں تمام نواب و سرداروں نے اجتماعی طور پر پاکستان کے حق میں ووٹ دیا۔

متعلقہ مضامین

  • وفاقی وزیر پاور سردار اویس احمد خان لغاری کو ہلال امتیاز عطا کرنے کا اعلان
  • کراچی: جشن آزادی پر ہوائی فائرنگ سے 7 سالہ بچی کے قتل میں ملوث 3 ملزمان گرفتار
  • وزیراعظم محمد شہباز شریف سے وفاقی وزیر پاور ڈویژن سردار اویس احمد لغاری کی ملاقات
  • قصور ،پتنگ بازی سے شہری کو زخمی کرنیوالے 02 ملزمان سمیت 03 گرفتار،پولیس ترجمان قصور
  • کراچی، مددگار 15 کی بروقت کارروائی، 2 اسٹریٹ کرمنلز گرفتار، 19 موبائل فون برآمد
  • کراچی؛ ڈیفنس میں کار سوار شہری کی فائرنگ سے ایک ڈاکو مارا گیا، دوسرا زخمی
  • مفتی منیر شاکر قتل کیس حل، ملوث گروہ کی شناخت ہوگئی، سی ٹی ڈی خیبر پختونخوا
  • مفتی منیر شاکر قتل کیس حل، ملوث گروہ کی شناخت ہوگئی، سی ٹی ڈی خیبرپختونخوا
  • جہلم: جعلی بے نظیر انکم سپورٹ ٹیم گرفتار
  • پیغامِ ماضی: بلوچستان کے نواب و سردار اور پاکستان کیلیے قربانیوں کی داستان