گالیاں دینے، گریبان پکڑنے، حملہ کرنے کی اجازت نہیں دی جا سکتی، ملک احمد خان
اشاعت کی تاریخ: 3rd, July 2025 GMT
گالیاں دینے، گریبان پکڑنے، حملہ کرنے کی اجازت نہیں دی جا سکتی، ملک احمد خان WhatsAppFacebookTwitter 0 3 July, 2025 سب نیوز
اسلام آباد(سب نیوز)سپیکر پنجاب اسمبلی ملک احمد خان نے کہا کہ لوگوں کو گالیاں دینے ،ہلڑ بازی کرنے، حملہ کرنے اور گریبان پکڑنے کی اجازت نہیں دی جاسکتی، کوئی بھی سیاسی جماعت یہ کرے، میں آئین کے لئے یہ مقدمہ لڑوں گا۔
الیکشن کمیشن میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سپیکر پنجاب اسمبلی ملک احمد خان نے کہا کہ آئین کی خلاف ورزی اور حلف کی پاسداری کرنے کا قسم اٹھانا اور پھر اس کی خلاف ورزی کرنا کس زمرے میں آتا ہے؟۔سپیکر پنجاب اسمبلی نے کہا کہ منتخب ہو کر اسمبلی میں آئین کی پاسداری کا حلف اٹھایا جاتا ہے، پھر اسی حلف کی خلاف ورزی کی جاتی ہے، پنجاب اسمبلی کے 26 ارکان کیخلاف ریفرنس دائر کر چکے ہیں۔
ملک احمد خان نے کہا کہ میں ڈیڑھ سال سے تحمل کا مظاہرہ کر رہا ہوں، ہاس میں مس کنڈکٹ کو جرم سمجھتا ہوں اور یہ جمہوری رویوں کے خلاف ہے۔سپیکر پنجاب اسمبلی نے کہا کہ مجھے اپنے منصب کا حق ادا کرنا ہے، گالیاں دینا جمہوریت نہیں، یہ واحیات رویہ جمہوریت سے دشمنی ہے۔ملک احمد خان نے کہا کہ اس وقت پارلیمان کی یہ صورتحال ہے کہ کوئی وزیر خزانہ پچھلے 15 برسوں سے بجٹ تقریر تک نہیں کر سکتا۔انہوں نے کہا کہ کیا عوام کا یہ حق نہیں کہ وہ جان سکیں کہ بجٹ تقریر میں کیا بولا جا رہا ہے، میں صرف آئین کی پاسداری چاہتا ہوں۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرترکیہ کے وزیر خارجہ حاکان فدان اگلے ہفتے پاکستان کا دورہ کرینگے ترکیہ کے وزیر خارجہ حاکان فدان اگلے ہفتے پاکستان کا دورہ کرینگے این ڈی ایم اے کا 5تا 10جولائی ملک بھر میں شدید بارشوں اور سیلاب کا الرٹ جاری شہباز شریف سے مذاکرات ہوئے تو پوچھوں گا کب اقتدار واپس کرو گے؟، محمود اچکزئی گورنر خیبرپختونخوا کی میری حکومت گرانے کی حیثیت نہیں، علی امین گنڈاپور وفاقی حکومت نے 2روزہ عام تعطیل کا اعلان کردیا،نوٹیفکیشن جاری اسٹارلنک کو پاکستان میں سیٹلائٹ انٹرنیٹ کی فراہمی کیلئے شدید مشکلات، عارضی رجسٹریشن بھی ختمCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: ملک احمد خان نے کہا کہ سپیکر پنجاب اسمبلی
پڑھیں:
قومی اسمبلی میں دو تہائی اکثریت حاصل، اب حکومت کیا کچھ کر سکتی ہے؟
سپریم کورٹ میں مخصوص نشستوں کے فیصلے کے خلاف دائر نظرثانی درخواستیں منظور ہوگئیں جس کے بعد پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) مخصوص نشستوں سے محروم ہوگئی ہے اور ن لیگ، پیپلز پارٹی اور جمعیت علما اسلام کو قومی اسمبلی کی 22 نشستیں تقسیم کردی گئیں، اب حکومت کو قومی اسمبلی میں دو تہائی اکثریت حاصل ہوگئی ہے۔ مسلم لیگ ن کو 14، پیپلز پارٹی کو 5 اور جے یو آئی کو 3 نشستیں دی گئی ہیں۔
قومی اسمبلی میں دو تہائی اکثریت حاصل ہونے سے حکومت کتنی مضبوط ہوگئی ہے اور کیا اہم فیصلے کرسکتی ہے؟ وی نیوز نے اس سوال کا جواب ڈھونڈنے کی کوشش ہے۔
یہ بھی پڑھیں: عدالتی فیصلے میں مخصوص نشستیں گنوادینے پر تحریک انصاف کا احتجاج کا فیصلہ
پارلیمانی رپورٹرز ہیں ایسوسی ایشن کے رہنما غلام قادر نے وی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ دو تہائی اکثریت حاصل ہونے کے بعد حکومت کو آئینی ترمیم کا حق حاصل ہوگیا ہے، اس کے علاوہ تمام پارلیمانی کارروائیاں دو تہائی اکثریت کے بغیر بھی کی جا سکتی ہیں، بلوں کی منظوری، قرارداد کی منظوری، وزیراعظم، اسپیکر کا انتخاب سب کے لیے سادہ اکثریت درکار ہوتی ہے۔
قومی اسمبلی کی 60 خواتین اور 10 اقلیتوں کی مخصوص نشستوں میں سے بالترتیب 41 اور 7 نشستیں پہلے سے سیاسی جماعتوں کو الاٹ کردی گئی تھیں کیونکہ اس وقت تک سنی اتحاد کونسل کے کوٹے میں آنے والی 22 نشستوں کا فیصلہ نہیں ہو سکا تھا۔
اس وقت قومی اسمبلی کی سب سے بڑی جماعت ن لیگ ہے جس کے پاس قومی اسمبلی کی 114 نشستیں ہیں جبکہ 9 مزید نشستیں ملنے کے بعد ن لیگ کی کل نشستوں کی تعداد 123 ہو جائے گی۔
ن لیگ نے عام انتخابات میں کل 75 نشستیں حاصل کی تھیں، جس کے بعد 9 آزاد اراکین نے ن لیگ میں شمولیت اختیار کرلی تھی۔
بعد ازاں ن لیگ کو خواتین کی 21 اور 4 اقلیتوں کی مخصوص نشستیں دی گئی تھیں۔ اب سنی اتحاد کونسل کے کوٹے کی مزید 14 نشستیں ملنے کے بعد ن لیگ 124 نشستوں کے ساتھ قومی اسمبلی کی سب سے بڑی جماعت بن گئی ہے۔
قومی اسمبلی میں سنی اتحاد کونسل نشستوں کے حساب سے دوسرے نمبر پر ہے، سنی اتحاد کونسل کے اراکین کی تعداد 82 ہے، پیپلز پارٹی کا تیسرا نمبر ہے جس کے ارکان کی تعداد 75 ہے۔ اس کے علاوہ ایم کیوایم 22 نشستوں کے ساتھ چوتھے، جمیعت علما اسلام 11 نشستوں کے ساتھ پانچویں، مسلم لیگ ق 5 نشستوں کے ساتھ چھٹے، استحکام پاکستان پارٹی 4 نشستوں کے ساتھ ساتویں نمبر پر ہے۔
یہ بھی پڑھیں مخصوص نشستیں: سپریم کورٹ سے 12 ججز کے دستخطوں کے ساتھ آرڈر آف دا کورٹ جاری کرنے کی استدعا
مجلس وحدت المسلمین، بلوچستان نیشنل پارٹی (مینگل)، نیشنل پارٹی، پختونخوا ملی عوامی پارٹی اورمسلم لیگ ضیا کی قومی اسمبلی میں ایک ایک نشست ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews پی ٹی آئی دوتہائی اکثریت قومی اسمبلی مخصوص نشستیں مسلم لیگ ن وی نیوز