چین اور ملائیشیا کو ، بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو کے لیے تعاون کے منصوبوں پر عمل درآمد کرنا چاہیئے ، چینی وزیرخارجہ
اشاعت کی تاریخ: 11th, July 2025 GMT
بیجنگ :چینی وزیر خارجہ وانگ ای نے کوالالمپور میں ملائیشیا کے وزیر خارجہ محمد حسن سے ملاقات کی۔جمعہ کے روز چینی میڈیا کے مطابق وانگ ای نے کہا کہ فریقین کو دونوں ممالک کے رہنماؤں کے درمیان طے پانے والے اتفاق رائے پر عمل درآمد کو فروغ دینا چاہیئے ، بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو کے لیے تعاون کے منصوبوں پر عمل درآمد کر نا چاہیئے اور باہمی ویزا استثنیٰ کے معاہدے پر عمل درآمد کرنا چاہیئے جو جلد نافذ العمل ہوگا۔ چینی وزیر خارجہ وانگ ای نے کہا کہ چین سیاسی باہمی اعتماد کو مستحکم کرنے، مفادات کی ہم آہنگی اور تزویراتی ہم آہنگی کو مضبوط بنانے، نسلوں پر محیط دوستی کو فروغ دینے اور دونوں ممالک کے رہنماؤں کی جانب سے تیار کردہ روڈ میپ کو قدم بہ قدم “حقیقی تصویر” میں تبدیل کرنے کے لئے ملائشیا کے ساتھ مل کر کام کرنے کا خواہاں ہے، تاکہ دونوں ممالک کے عوام کے لئے زیادہ فوائد پیدا ہوں اور علاقائی امن، استحکام اور خوشحالی میں مزید کردار ادا کیا جاسکے۔ اسی روز وانگ ای نے کوالالمپور میں کمبوڈیا کے نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ پراک سوخون سے بھی ملاقات کی۔وانگ ای نے کہا کہ چین اور کمبوڈیا کو تین گلوبل انیشی ایٹوز کے فریم ورک میں تعاون کو مضبوط بنانا چاہئے، “صنعتی ترقیاتی راہداری” اور ” فش اینڈ رائس کوریڈور” کے تعاون کے منصوبوں پر عمل درآمد کرنا چاہئے، اور ابتدائی منصوبوں کو فروغ دینا چاہئے.
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: وانگ ای نے کہا کہ دونوں ممالک کے نے کہا کہ چین تھائی لینڈ
پڑھیں:
وزیراعظم سے ترکیہ کے وزیرخارجہ ودفاع کی ملاقات:برادرانہ تعلقات اسٹریٹجک شراکت داری میں تبدیل کرنے اعادہ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف سے ترکیہ کے وزیر خارجہ ہاکان فیدان اور قومی دفاع کے وزیر یاسر گلر نے ملاقات کی جہاں نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار، وزیر دفاع خواجہ آصف، فیلڈ مارشل عاصم منیر، قومی سلامتی کے مشیر لیفٹیننٹ جنرل محمد عاصم ملک اور دیگر اعلیٰ حکام بھی موجود تھے۔
وزیر اعظم نے ترک وفد کا خیرمقدم کرتے ہوئے پاکستان اور ترکیے کے درمیان دیرینہ برادرانہ تعلقات کا ذکر کیا جو مشترکہ تاریخ، ثقافت اور باہمی احترام پر مبنی ہیں، اپنی گفتگو میں انہوں نے دونوں ممالک کے درمیان قائم برادرانہ تعلقات کو اسٹریٹجک شراکت داری میں تبدیل کرنے کا اعادہ کیا اور علاقائی اور عالمی ماحول بالخصوص غزہ اور ایران کے تناظر میں دونوں ممالک کے درمیان قریبی روابط کی ضرورت پر زور دیا۔
شہبازشریف نے دوطرفہ تعلقات کے مثبت پیش رفت پراطمینان کا اظہار کیا اور تجارت، سرمایہ کاری، ٹیکنالوجی اور دفاع سمیت مختلف شعبوں میں ترکیہ کے ساتھ تعاون کو مزید مضبوط بنانے کے لیے پاکستان کے غیر متزلزل عزم کا اعادہ کیا۔
وزیر اعظم شہباز شریف نے رواں برس کے دوران ترکیے کے صدر رجب طیب اردوان کے ساتھ ہوئی اپنی مختلف ملاقاتوں بشمول 17ویں ای سی او سربراہی اجلاس کے دوران حالیہ ملاقات کا ذکر کیا ۔
انہوں نے نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار اور وزیر خارجہ ہاکان فیدان کی مشترکہ صدارت میں مشترکہ کمیشن کے اجلاس کے انعقاد کا خیرمقدم کرتے ہوئے امید ظاہر کی کہ دونوں ممالک کے درمیان دوطرفہ تعلقات مزید بہتر ہوں گے جس سے کثیر الجہتی شعبوں میں تعاون کو تقویت ملے گی۔
ترک وزرا سے ملاقات کے دوران وزیراعظم نے اس بات کا اعادہ کیا کہ دونوں ممالک ایک دوسرے کے بنیادی مفادات کے لیے اپنی مضبوط اور غیر متزلزل حمایت جاری رکھیں گے، دوران گفتگو انہوں نے تیزی سے بدلتے ہوئے علاقائی اور عالمی ماحول بالخصوص غزہ اور ایران کے تناظر میں دونوں فریقوں کے درمیان قریبی روابط کی ضرورت پر زور دیا۔
انہوں نے ایک بار پھر بھارت کے ساتھ حالیہ تنازع کے دوران پاکستان کی مستقل حمایت پر ترک قوم اور قیادت کا تہہ دل سے شکریہ ادا کیا، دوران ملاقات شہبازشریف نے 5 ارب ڈالرز کے باہمی متفقہ ہدف حاصل کرنے کے لیے دو طرفہ تجارت بڑھانے کی دونوں ممالک کی جانب سے ٹھوس کوششوں کی ضرورت پر زور دیا۔
آخر میں پاکستان کی سرمایہ کار دوست پالیسیوں پر روشنی ڈالتے ہوئے وزیراعظم نے ترک کمپنیوں کو پاکستان میں اپنی سرمایہ کاری کا دائرہ بڑھانے کی دعوت دی اور ترکیہ کو پاکستان کی ساختی اصلاحات اور اقتصادی ترقی میں اشتراک کی دعوت دی۔