یوٹیوب سے ڈرائیونگ سیکھ کر پہلی بار میں ٹیسٹ پاس کرنیوالا برطانوی شہری
اشاعت کی تاریخ: 29th, July 2025 GMT
برطانیہ میں ایک شخص نے یوٹیوب سے ڈرائیونگ سیکھ کر پہلی بار میں ڈرائیونگ ٹیسٹ پاس کر لیا۔
برطانیہ میں گزشتہ برسوں میں ڈرائیونگ سکھانے والوں کی فیس میں کافی اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ 17 سالہ اولی برڈ کے مطابق ڈرائیونگ کے ایک سبق پر 40 پاؤنڈ کا خرچا آتا ہے۔ لیکن اس طرح گاڑی سیکھ کر انہوں نے اپنی 1000 پاؤنڈ سے زیادہ رقم خرچ ہونے سے بچالی۔
ٹیسٹ کے لیے تیاری میں 30 گھنٹے کی سبق سے متعلق جاننے کے بعد انہوں نے حساب لگایا اور پھر ان کو احساس ہوا کہ ایسا کرنا کافی مہنگا ثابت ہوگا۔
انگلینڈ کے ایک علاقے کمبریا کے گاؤں سے تعلق رکھنے والے اولی برڈ کا کہنا تھا کہ انسٹرکٹر کے مطابق ان کو 25-30 گھنٹوں کی ٹیوشن لینی تھی جس کے لیے کم از کم 1200 پاؤنڈ خرچ ہوتے جو کہ بہت بڑی رقم تھی۔
لہٰذا انہوں نے انٹرنیٹ پر سستہ متبادل ڈھونڈنے کا فیصلہ کیا اور یوٹیوب ٹیوٹوریل دیکھے اور کمپیوٹر ڈرائیونگ سمیولیٹر پر بریک اور اسٹیئرنگ کی پریکٹس کر کے ٹیسٹ پاس کرلیا۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
’انسانوں نے مجھے مارا‘: چین کا ہیومنائیڈ روبوٹ حیران کن ’فائٹ ٹیسٹ‘ میں بھی ڈٹا رہا
چینی کمپنی یونی ٹری’ کا نیا ہیومنائیڈ روبوٹ ’G1‘ ان دنوں سوشل میڈیا پر موضوعِ بحث بنا ہوا ہے۔ وائرل ہونے والی ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ اس روبوٹ کو بار بار لاتیں اور دھکے مار کر آزمایا گیا، لیکن ہر بار اس نے اپنا توازن بحال کر کے سب کو حیران کر دیا۔
ویڈیو کے آغاز میں جی ون روبوٹ اپنے ہلکے پھلکے ڈھانچے اور لچکدار حرکات کا مظاہرہ کرتا دکھائی دیتا ہے۔ ایک موقع پر یہ قالین پر پھسل کر گر بھی جاتا ہے، لیکن ایک سیکنڈ سے بھی کم وقت میں دوبارہ سیدھا کھڑا ہو جاتا ہے۔ اس کے بعد ایک ڈیمانسٹریٹر روبوٹ کو تقریباً 9 بار مختلف سمتوں سے زور دار لاتیں مارتا ہے، مگر جی ون ہر مرتبہ جھولنے کے باوجود گرتا نہیں اور فوراً توازن سنبھال لیتا ہے۔
ویڈیو کے کمنٹس سیکشن میں صارفین نے دلچسپ اور طنزیہ ریمارکس دیے۔ کسی نے لکھا، ’جب اے آئی حکمران آئیں گے تو سب سے پہلے یہ بندہ نشانے پر ہوگا۔‘
جبکہ ایک اور نے خبردار کیا، ’یاد رکھو، ایک دن یہ روبوٹ بھی یہ ویڈیوز دیکھ رہے ہوں گے!‘
یونی ٹری کا پرمننٹ میگنیٹ سنکرونس موٹرز (PMSM)، ڈوئل انکوڈر سسٹم، اور پورے جسم کے کنٹرول فریم ورک کے ساتھ تیار کیا گیا ہے۔ اس کے جوڑ لمحوں میں مائیکرو ایڈجسٹمنٹ کر سکتے ہیں، جس سے یہ بیرونی دباؤ کے باوجود توازن قائم رکھتا ہے۔
???????? Chinese robot balance test pic.twitter.com/bZALPwr4nR
— BRICS News (@BRICSinfo) September 17, 2025
اس میں 3D LiDAR، ڈیپتھ کیمرے اور انرشیل میژرمنٹ یونٹ (IMU) جیسے سینسر لگے ہیں جو ماحول کی لمحہ بہ لمحہ تصویر بنا کر روبوٹ کو فوری ردعمل دینے میں مدد کرتے ہیں۔
مزید یہ کہ جی ون مشین لرننگ اور ری انفورسمنٹ لرننگ کے ذریعے انسانی حرکات، چاہے مارشل آرٹس ہوں یا ڈانس کی نقل اور تربیت بھی حاصل کرتا ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ یونی ٹری اپنے جی ون کے ذریعے براہِ راست بوسٹن ڈائنامکس ایٹلس جیسے عالمی معیار کے روبوٹس کا مقابلہ کرنا چاہتا ہے۔ اگرچہ G1 ابھی اتنے پیچیدہ پارکور اسٹنٹ نہیں کر سکتا، مگر اس کی سائیڈ فلپس اور کِک اپس نے یہ ثابت کر دیا ہے کہ یہ چھوٹا روبوٹ بھی بڑے امتحانوں میں کامیاب ہو سکتا ہے۔
مختصر یہ کہ فائٹ ٹیسٹ نے G1 کو دنیا کے سامنے ایک ایسے روبوٹ کے طور پر پیش کیا ہے جو لاتوں اور دھکوں کے باوجود ڈٹا رہتا ہے، اور ہر بار واپس اٹھ کھڑا ہوتا ہے۔
Post Views: 3